آؤ دسمبر کو رخصت کریں۔۔۔۔۔۔!!
کچھ خوشیوں کو سنبھال کر
کچھ آنسوؤں کوٹال کر
جو پل بیتے رفاقتوں میں
کبھی وقت کے ساتھ چلتے چلتے
جو تھک کے رکے راستوں میں
کبھی خوشیوں کی امید ملی
کبھی بچھڑے ہوؤں کی دیدملی
کبھی ہستے ہستےرودئیے
ان سارےلمحوں کومختصرکریں
آؤ دسمبر کو رخصت کریں!!