نگاہ عیب گیری سے جو دیکھا اہل عالم کو
کوئی کافر ،کوئی فاسق ،کوئی زندیق اکبر تھا
مگر جب ہوگیا دل احتساب نفس پر مائل
ہوا ثابت کہ ہر فرزند آدم مجھ سے بہتر تھا
ڈی چوک میں فلسطین کی حمایت میں جاری دھرنے میں گاڑی سے نوجوانوں کو کچل کر شہید کرنے کا واقعہ۔۔۔ ہم سب کو نشانے پر رکھا ہوا ہے، یہ جگہ گاڑی کے گزرنے کی تو نہیں تھی، ایف آئی آر میں اس کا نام شامل کیوں نہیں جس کے نام پر گاڑی رجسٹر تھی؟ خاتون کا ڈی چوک میں کھڑے ہو کر سوال
ہائے، وہ عالم نہ پوچھو اضطراب عشق کا !
یک به یک جس وقت کچھ کچھ ہوش سا آجائے ہے
کس طرف جاؤں، کدھر دیکھوں، کیسے آواز دُوں اے ہجوم نا مرادی! جی بہت گھبرائے ہے
جگر مراد آبادی
پرسوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے
سر ہی نہ ملے جس میں وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا
تم کھیل وہی کھیلوں انداز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
گر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
جو مشکل اب ہے یا رب پھر وہی مشکل نہ بن جائے
نہ کر دیں مجھ کو مجبور نوا فردوس میں حوریں
مرا سوز دروں پھر گرمی محفل نہ بن جائے
کبھی چھوڑی ہوئی منزل بھی یاد آتی ہے راہی کو
کھٹک سی ہے ، جو سینے میں ، عم منزل نہ بن جائے
اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم
تو اتنی دل زده تو نہ تھی اے شب فراق آ تیرے راستے میں ستارے لٹائیں ہم
وہ لوگ اب کہاں ہیں جو کہتے تھے کل فراز ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بھی رلائیں ہم
“اللّہ الحق ہے اور سچ کا خدا ہے!”
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ورکنگ گروپ برائے جبری حراست نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید کو غیر قانونی اور ناجائز قرار دیتے ہوئے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کی 17 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا