اجمل جامی نے آج دنیا کے عظیم کپتان سے ملاقات کی اور اس کا احوال کچھ یوں سنایا،
کپتان کا رنگ پیلا، لباس کالا اور جوتے سیاہ تھے۔ انگلی میں عقیق نہیں تھا۔
عظیم صحافی نے بہت مشکل سوال کیئے لیکن یہ پوچھنے کی ہمت نہیں ہوئی کہ خان ساب اب پتہ لگا کہ نوازشریف کیسے غدار اور کرپٹ تھا؟
دنیا کی سب سے زیادہ ڈسپلن فوج کے سپاہی جائے حادثہ پہ امدادی کام چھوڑ کر ایک سابقہ کرکٹر کی تصویریں بنا رہے ہیں بلکہ سب ملکر حاضری لگوا رہے ہیں۔
سب ملکر بولو سبحان اللہ
پاکستان کے کسی ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں چلے جائیں آپ کو حادثات کا ستر فیصد موٹرسائیکل سے گرنے کے ملیں گے۔
اگر چلان کی رقم میں اضافہ کیا ہے تو یہ لوگوں کی زندگیاں ہی بچائے گا۔
بہتر ہے کہ اس پہ عمل کیا جائے اور خود، دوست رشتہ داروں کو ہیلمٹ پہننے کی تلقین کریں۔
میرے سمیت جن کا سوال تھا کہ پٹواری ٹینکوں کے آگے لیٹے گے وہ آج مانسہرہ اور مری کے مناظر دیکھ لیں۔ جہاں عام عوام فوج کو گھیرے کھڑی ہے۔ ایک نوجوان اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔
اگر آپ کا خیال ہے وہ سب جو بیگم کلثوم نواز کی بیماری کو ڈھونگ کہتے رہے ان کو شرمندہ کر لیں گے اور وہ ہو جائیں گے تو آپ کی بھول ہے۔ تھوڑی دیر تک وہی اس حوالے سے ایسی شرمناک تھیوریز لیکر آئیں گے کہ ہوش ٹھکانے لگ جائیں۔
یہ لوگ/گروہ/سوچ اتنی پست ہے کہ اسے شرم دلانا ناممکن۔
اچھا دفاعی بجٹ پہ سب اپنا اپنا بغض نکال رہے ہیں کہ اتنا پیسہ ان کو دے دیا۔
یہ نہیں جانتے کہ فوج نے پیسہ گھر نہیں لے جانا بلکہ ہزاروں سویلینز صحافیوں، سیاستدانوں سمیت ٹکے ٹکے کے بندے کو ماہانہ دینا پڑتا ہے۔
نوازشریف نے بطور وزیراعظم کارکردگی اور فیصلوں پہ بات ہو سکتی ہے لیکن وہ بندہ دو سال سے ہر عدالت، ہر پیشی پہ حاضر ہے، خودساختہ جلاوطنی کی بجائے انگلینڈ سے جیل جانے کیلئے پاکستان آیا، کارکن نہیں مروائے، ان کو جیلیں نہیں کروائیں بلکہ خود جیل میں ہے۔
لیڈر ایسے ہوتے ہیں۔
عثمان ڈار نے کہا کہ فارم ۴۵ نہیں ملے تو خواجہ آصف کا نتیجہ روک دیا۔ جبکہ یہ شکایت تقریباً چاروں صوبوں میں اکثریتی امیدواروں کو تھی۔
روکیں سب کے نوٹیفکیشنز۔
کیا کمال کا ملک ہے یار۔
وزیرداخلہ ٹی وی پہ بیٹھ کر بتا رہا ہے کہ فلاں جرنیل نے پیٹریاٹ بنائی، میں نے ق لیگ بنائی۔ اور چیلنج یہ کر رہا ہے کہ کبھی بدتمیزی نہیں کی۔
یہ عمران خان کی ٹیم ہے۔ سبحان اللہ۔
@AbbassFr
بھارت میں ہاکی پلیئر سندیپ سنگھ پہ فلم بنی۔ فلم کا نام سورما ہے۔ بھارت کا پینلٹی اسٹروک ماسٹر تھا۔ اس نے ٹوٹل 110 گول کیئے تھے۔
پاکستان ہاکی پلیئر سہیل عباس جو پینلٹی اسٹروک کا مہارجا تھا۔ اور 348 گول اسکور کیئے۔ لیکن اس کا نام تک آج کسی کو یاد نہیں۔
کیسی بدقسمتی ہے۔
سر پیٹنے سے بات زنجیرزنی تک پہنچی، تعزیئے، جلوس، ذولجناح، جنازے نکالے، چہلم تک کیا۔ اب اگر بات خیمے بنا کر جلانے پہ آ گئی ہے تو کچھ سالوں میں شیعہ احباب نے حضرت امام حسین رض سے ملتے جلتے بندے کو ذولجناح پہ بیٹھا کر شہید بھی کر لینا ہے۔ بلکہ ہر سال کیا کرنا ہے۔
عجیب رام لیلہ ہے۔
جناب عالی مقام
@CMShehbaz
اسلام آباد سے سیدھے مری جائیں اور کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ جن صحافیوں کو پانچ ہاتھ کا چھلا بنا کر رکھا ان کو ساتھ لیکر جائیں۔ ایک نوجوان پہلے ہی شہید ہو چکا ہے۔ ورنہ یہ آگ آپ کا گریبان پکڑے گی۔
کامیابی تو مل چکی ہے۔ نوازشریف کا ملک میں رہنا ہی سرپرائز ہے۔ ایسا پچھلے تینتیس سال میں نہیں ہوا۔ سب نے خودساختہ جلاوطنی اختیار کی۔ اور ڈیل کر کے واپس آئے۔ پہلی مرتبہ ایک بندہ اکڑ گیا ہے۔ آج تک کی یہی کامیابی ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ خاور مانیکا کو بھی ریاست کی جانب سے ایک ہیلی کاپڑ دیا جائے تاکہ رضوان گوندل جیسے تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکیں۔
اگر متفق ہیں تو ریٹویٹ کریں۔
میرے ایک دوست نے ہزار یورو دیا تھا اور سارا دن ویب سائٹ کھول کر پیسوں کا گراف گروپ میں بھیجتا کہ اتنے ہو گے اتنے ہو گے۔
اسی گروپ میں یہ ویڈیو سینڈ کر دی ہے۔ ڈ
پانچ سال ن لیگ پہ شدید تنقید کی اور آئندہ بھی جاری رہے گی۔ اس کے نتیجے میں بہت سے خطابات بھی ملے۔بلدیات کو اختیارات نہ دینا ن لیگ کا سب سے بڑا بلنڈر تھا۔ لیکن اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ پاکستان سے جمہوریت کو لپیٹ دیا جائے یا کسی فین کلب کو ووٹ دیں۔ مستقبل جمہوریت ہے اور سیڑھی ن لیگ۔
جناب
@OfficialDGISPR
عقل کو ہاتھ ماریں، کیوں اپنی ہی عوام کے سامنے بندوق لیکر آ رہے ہیں۔ ووٹ کی دوبارہ گنتی امیدوار اور الیکشن کمیشن کا آپیس معاملہ ہے۔ فوج اس سے دور رہے ورنہ نتائج خوفناک ہوں گے۔
خدارا اس کو انّا کا مسئلہ مت بنائیں۔
دوستو، پانچ سال ہر طرح سے ن لیگ پہ تنقید کی۔ دوسری جماعتوں سے زیادہ مسلم لیگیوں سے گالیاں، کوسنے، طعنے سنے ہیں اور آگے بھی سننے پڑے گے۔ لیکن اگر آپ کو میرے کہے کا ذرا بھی مان ہے تو ووٹ ن لیگ کو دینا۔
یہ پاکستان کیلئے ضروری ہے۔
خان صاب کا خطاب سنا۔
سب سے پہلے پچھلی حکومتوں کو موردازلام ٹھہرایا۔اس کے بعد عوام کو چوّل کہا۔ پھر قران کا سہارا لیکر عوام پہ مکمل بوجھ ڈال دیا۔
آخری حصہ مکمل طور پہ کسی سود خور پٹھان کی دھمکیوں والا تھا کہ اگر اب کے پیسےنہ دیئے تو مجھے پتہ ہے تمہارا بچہ کونسے اسکول میں پڑھتا ہے
تحریک لبیک کو ملنے والے ووٹ پاکستان کیلئے لمحہ فکریہ ہوں گے۔ یہ وہ ووٹر ہوں گے جو مانتے ہیں کہ کسی کے بھی ایمان کا فیصلہ وہ خود کر سکتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں اسے قتل بھی کر دیا جائے تو کرنے والا غازی ہو گا۔
یہ بہت خطرناک ٹرینڈ ہے۔
اصل جھرلو کراچی میں پھرا ہے۔ وہاں سے تحریک انصاف کی تقریباً بارہ سیٹیں اوقات سے زیادہ ہیں۔
دوسرے نمبر پہ کےپی کے ہے۔ باقی بلوچستان میں تو الیکشن تکلف ہی تھا۔ اس مرتبہ صرف پنجاب نے مزاحمت دیکھائی ہے اور دوتہائی اکثریت کو روکا ہے۔
کیا کمال جماعت ہے، ایک وزیراعلی رکھا ہے اس بنیاد پہ کہ غریب ہے، بیچارہ ایک مکمل جملہ نہیں بول سکتا لیکن پھر اس کی حکومت کے درجنوں ترجمان ایک جانب لیکن اس نے ایک امریکہ سے لا کر ترجمان رکھا، اس ترجمان نے پھر ایک سوشل میڈیا سے ترجمان رکھ لیا۔ اس ترجمان نے آگے اور کئی رکھے ہوئے ہیں۔
جناب
@HamidMirPAK
،
یہی بات فوج کرتی ہے کہ اگر ایک سابقہ آرمی چیف کو سزا ہوئی تو روایت سیٹ ہو جائے گی۔
یہی بات وکلاء کرتے ہیں کہ اگر کسی ایک وکیل کو سزا ہوئی تو روایت سیٹ ہو جائے گی۔
پھر عدالتوں کو تالے لگا دیں اور عوام کو بتا دیں کہ جج، جرنیل اور جرنلسٹس قانون سے بالاتر ہیں۔
جب ایسا پروٹوکول نوازشریف کو ملا کرتا تھا تو اہل جہلاء کا کہنا تھا کہ جو شخص خدا کے گھر میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتا وہ کیسا مسلمان۔
لیکن اب زندگی کی ناکام حسرتیں پوری ہو رہی ہیں۔
گھنو مزے۔
ن لیگ کے ارکان قومی اسمبلی بالخصوص صدر مسلم لیگ نواز شہبازشریف کی پہلی تقاریر بہت اہم ہوں گی۔
کھل کر نوازشریف کا نام لیں، نعرہ لگائیں، یہی فورم ہے جہاں آپ کو آزادی ہے۔
@CMShehbaz
خان صاب تعظیماً جھکے یا حقیقت میں سجدہ کیا۔ مجھے اس بات سے فرق نہیں پڑتا لیکن فرق اس بات سے پڑتا ہے کہ لوگ عمران پہ اس قدر کنٹرول کیسے حاصل کر لیتے ہیں کہ چاہیں تو اس سے مجرا کروا دیں اور چاہیں تو ننگے پاؤں پھرا دیں۔
اُس بندے کی کوئی اپنی سوچ ہی نہیں ہے۔
ایک تصحیح۔ نوازشریف الطاف نہیں ہے۔ نوازشریف تین مرتبہ پاکستان کا وزیراعظم رہنے والا شخص ہے۔ جس نے پاکستان مخالف نعرہ نہیں لگایا، جس نے اپنے ووٹر کو اشتعال نہیں دلایا، جس نے ٹارگٹ کلنگ نہیں کروائی، جو بھتہ نہیں کھاتا تھا، جو ہزاروں بیگناہ نوجوانوں کا قاتل نہیں ہے۔
فرق رکھیں فرق۔
کرپشن کے الزام میں ایک سزا یافتہ شخص جو کسی سیاسی جماعت کا اب سربراہ بھی نہیں اور پیرول میں رہا ہوا ہے اُسے دوسرے ممالک کے سفیر پہلے دن اس کے گھر جا کر تعزیت کر رہے ہیں۔
دنیا ہمارے فیصلوں کو اتنی عزت دیتی ہے۔
دیکھیں کاشف مجھے تو نہیں پتہ تھا کہ جہانگیر ترین کن کو پارٹی میں لا رہا ہے۔
مجھےکیا پتہ تھا کہ الائنس حکومت میں یہ سب ہو گا۔کرپشن بڑھ جائےگی۔
مجھےتھوڑی پتہ تھا کہ پیسہ بانٹا گیا۔ کیونکہ میرے پاس تو پیسےنہیں تھے۔
دیکھیں یہ پہلی مرتبہ تھا۔انشاءاللہ اب یہ غلطیاں نہیں ہوں گی۔
#۲۰۲۳
آپ کے قریبی ساتھی جو فوجی گھرانوں سے ہیں وہ کونسی آپ کی وہ فائل ہے جسے دیکھ کر اتنی آسانی سے جماعت چھوڑتے جا رہے ہیں؟؟
لیکن عظیم صحافی نے ان سے پوچھا کہ جس کے جانے کا زیادہ دکھ ہوا؟ مذمت کیوں نہیں کی؟ فوج سے رابطہ کیوں نہیں ہو رہا؟
خیر عظیم صحافی نے غم میں شیو نہیں بنائی تھی۔
پاکستان میں ایک ایسا ادارہ جس کے درست ہونے سے پاکستان میں حقیقی معنوں میں تبدیلی آ سکتی ہے تو وہ عدلیہ ہے۔
مسلم لیگ ۲۰۱۸ کا الیکشن عدلیہ کی اصلاحات کے نام سے لڑے جس میں عام آدمی کیلئے حقیقی ریلیف ہو۔
عام آدمی کو مسلم لیگ عدلیہ مخالف بیانیے میں اس طرح مزید جوڑ سکتی ہے۔
پس ثابت ہوا کہ سب کو ہی لڑنا آتا ہے سوائے ن لیگ کے۔ پپلزپارٹی والے کھل کر ائےآروائے کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔ حالانکہ کوئی اتنی بات نہیں تھی۔ ن لیگ والوں کو کوئی سجے سے چنڈ کرواتا ہے کوئی کھبے سے مارتا ہے لیکن وہ خود کیا لڑیں گے کارکنوں سے ہی اظہار لاتعلقی کر لیتے ہیں۔
آج آسیہ مسیح بیرون ملک پرواز کر گئی۔ لیکن پاکستانی مسلمانوں کا ایمان محفوظ رہا، اوریا اور زید حامدوں کے فین خاموش رہے، ختم نبوت کے ٹھیکیدار غائب ہیں، فیسبک پہ بھی کوئی تجدید ایمان نہیں کر رہا۔
اُنگل آتی ہے اور یہ شروع۔
بس اتنا سا یہ معاشرہ مذہبی ہے اور اتنا سا ٹوٹل ایمان ہے۔
ایسا لگ رہا ہے جیسے کوئی بہت قریبی مر گیا ہو۔
ایک شخص جو دن رات آپ کے سامنے آپ کی ٹائم لائن پہ رہنے والا ہو، نوجوان ہو، اپنی سوچ اپنی بوجھ والا ہو، پھر اچانک کوئی اسے قتل کر دے۔
اور وہ اکاؤنٹ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاموش کروا دیا جائے۔
@abidifactor
ڈیئر
@AzazSyed
کیا ملا فضل اللہ، حکیم اللہ مسحود، احسان اللہ احسان،رمضان مینگل تو پنجاب نے پیدا کیئے تھے۔ APS کے بچوں کو پنجابیوں نے مارا تھا، مشعل کو پنُجاب یونیورسٹی میں نکال کر مارا تھا، ہزارہ کے لوگوں کو پنجابی شناختی کارڈ دیکھ کر مارتے ہیں؟
مائیک دیکھ کر کملے نہ ہو جایا کرو۔
آج بھی خان صاب بھارت جائیں تو مودی سے شاید بڑا جلسہ کر لیں، برطانیہ میں تو ان کی فین فالونگ کی انتہاء ہی نہیں ہے۔ امریکہ میں جلسہ پہلے ہی کامیاب رہا ہے۔ لیکن ایسے شخص سے لکی ایرانی سرکس تو چلا سکتے ہیں ملک نہیں۔ خارجہ امور پہ مکمل ناکامی ہے۔
یہ جو صحافیوں کا غول یہاں ٹوئٹر پہ عمران خان کو جگتیں اور اسٹبلشمنٹ/عدلیہ کو پھبتیاں کستے ہیں ان سے گزارش ہے کہ اس کام کیلئے ہم ہیں۔ اگر واقعی صحافی ہو تو اپنے ادارے کے ذریعے اپنا سنجیدہ موقف سامنے لاؤ۔
وڈے میراثی۔
کیا اب بھی فوج پہ تکیہ رکھنا یا سیاسی لوگوں سے معذرت کر کے ان کی جانب ہاتھ بڑھائے گئے؟
آپ نے جب کہا تھا کہ مجھے گرفتار کرو گے تو حالات کنٹرول نہیں ہوں گے اور چھپنے کو جگہ نہیں ملے گی تو کیا اس سے مراد یہی حملے تھے؟؟
وزیراعظم کے مشیر نے اپنے ٹی وی چینل سے چیئرمین نیب کیخلاف اسکینڈل بریک کیا۔ اس بناء پہ اسے فارغ کر دیا گیا۔
اصل خبر تو یہ ہے کہ ایک میڈیا چینل کا مالک وزیراعظم کا مشیر کیونکر تھا؟ کل تک میر شکیل کو ن لیگ کا میڈیا ایڈوائزر کہنے والوں نے آج مالکان باقائدہ مشیر بھرتی کیئے ہوئے ہیں۔
خبر یہ ہے کہ این آر او حکومت نوازشریف سے مانگ رہی ہے۔ یہ بات طے ہے کہ نوازشریف کو فوری علاج کی ضرورت ہے لیکن حکومت اس کی آڑ میں مطالبے سامنے رکھ رہی ہے جس سے نوازشریف انکاری ہے۔
مطالبات بھی ایسے ہیں جن میں سرفہرست صرف تین سال تک حکومت چلنے دی جائے۔ باقی وہ نناوے کی کہانی ہے۔
۲۸ مئی کے ایٹمی دھماکوں بارے اب طے ہے کہ اس کا آغاز شاہ محمود قریشی کے ماموں کے گھر ہوا۔ بھٹو نے بنیاد رکھی، ضیاء نے پروان چڑھایا، قدیر خان نے بنایا، مجید نظامی کے کہنے پہ دھماکے ہوئے۔
باقی نوازشریف صاب صبح دہی لینے نکلے تو کسی نے راستہ میں پکڑ کر کاغذوں پہ انگوٹھا لگوا لیا تھا۔
عمران خان کا آج کا خطاب تو اخیر ہی مزاحیہ ہے۔ آج ن لیگ اور پپلزپارٹی کو بتایا کہ میں ستائیس سال سے فوج کو جانتا ہوں آپ کو نہیں پتہ۔
مزید فرمایا کہ رانا ثناءاللہ پہ کیس میجر جنرل نے بنایا میں نے نہیں۔ اور آخر وچ آکھیا کہ دو بندے میرے لئے مذاکرات کرنے تھے فوج نے اپنے پاس ہی رکھ لئے
پاکستان کے تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کی انتہائی حساس بلڈ رپورٹ پہ سیاسی نعرہ درج کرنے پہ
@ChughtaiLab
کو فوراً معافی مانگنی چاہیے۔
ورنہ اس کے سنگین نتائج برامد ہو سکتے ہیں۔
یار
@Kashifabbasiary
کیا آپ کو پہلے سے معلوم نہیں تھا کہ اس حکومت یا ان لوگوں میں کیپیسٹی نہیں تھی؟؟ تب آپ نے بیج بیچے اور اب پھل بھی کھائیں۔ مطلب کمال بات ہے۔
کافی عرصے سے بیرون ملک ہوں اور یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ایک بھی اوورسیز پاکستانی ایسا نہیں جو پاکستان اس نیت سے پیسے بھیجتا ہو کہ اکانوی مضبوط ہو گی۔ سب اپنے لئے بھیجتے ہیں اور دعائیں کرتے ہیں کہ ریٹ اور اوپر جائے۔ اسلئے یہ No imran No remittence والا ڈرامہ تو رہنے ہی دو۔
یہ تصویر تاریخ کا حصہ بنے گی۔ کیونکہ جس دن یہ میٹنگ اور ہاسیاں کھیڈیاں ہو رہی تھیں اس وقت بھارت ایل او سی پہ حملہ آور تھا، کشمیر میں تاریخ کی سب سے بڑی فوجی کاروائی کی تیاری کر رہا تھا۔ لیکن پاکستانی میڈیا خاموش تھا اور یہاں سینیٹ انتخابات کی تیاری ہو رہی تھی۔
انتخابات میں ٹیم شہباز کا نعرہ تھا “کارکردگی کو ووٹ دو”
اب اگر کارکردگی کو ووٹ دینا ہے تو پنجاب کے وزیراعلی کیلئے خواجہ سعد اور حمزہ شہباز کی پچھلے پانچ سال کی کارکردگی سامنے رکھ لیں۔ پھر دیں کارکردگی کو ووٹ۔
وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کھولنے پہ فرمایا تھا کہ یہ “سکھوں کا مکہ مدینہ ہے” جبکہ اپنے مکے مدینے بارے ان کی رائے ہے کہ
“پیسے ہیگے تے جاؤ نہی تے خصماں دا سر کھاؤ”
ڈیل تو ہو چکی تھی لیکن بس چھوٹی سی وجہ سے بات رہ گئی۔
شریف خاندان ایک ہزار ارب ڈالر دینے کو راضی تھا لیکن دے دس، بیس کے نوٹ اور پانچ روپے والے ٹھیپے دے رہے تھے۔ حکومت کا اصرار تھا کہ کم از کم پچاس روپے کے نوٹ ہوں۔
اسلئے آج ضمانت کینسل کرنی پڑی۔
الیکشن ویسا ہی تھا جیسے الیکشن ہوتے ہیں۔ اس میں وہی ہاتھ انوالو تھے جو ہمیشہ سے تھے، ویسی ہی مس مینجمنٹ تھی جیسے پہلے ہوا کرتی ہے۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ اس کا احساس صرف ہارنے والے کو ہوتا ہے۔ جیتنے والا اسے بہتر کرنے کی بجائے اسے اپنا زور سمجھتا ہے اور یوں وہ اگلی بار ہار جاتا ہے۔
بلوچستان میں دھاندھلی کا شکار اختر مینگل تحریک انصاف میں شامل ہو گے، کراچی دھاندھلی والے وزیراعظم بنوانے پہنچ گئے، پی ٹی ایم والوں نے بہادر بچے کے باپ کے ہاتھ پہ بیعت کر لی، جگنو محسن نے کہا صرف حکومت کو ووٹ دے گی۔
یہ سب ب چ ہمیں ملکر چ بنا رہے ہیں۔
یہی اگر ن لیگ کی حکومت ہوتی تو آج حامد میر کا ٹاپک کچھ یوں ہوتا،
“کیا وزیراعظم اپنی ہمشیرہ کی جائیداد کے جوابدہ ہیں؟ کیا ان کی ہمشیرہ کا جائیداد اور وزیراعظم کے چیریٹی فنڈ میں کوئی کینکشن ہے؟
#CapitalTalk
کیا آپ مری سمیت پاکستان کے دیگر خوبصورت سیاحتی مقامات کا تقابل دنیا کے دیگر سیاحتی مقامات سے کرنا پسند کریں گے؟2019 میں آپ مری کے علاوہ پاکستان کے کون سے سیاحتی مقام کو دیکھنا پسند کریں گے؟
#CapitalTalk
چین کی امریکہ سے نہیں بنتی، امریکہ کی روس سے نہیں بنتی، روس کی سعودیہ سے نہیں بنتی، سعودیہ کی ایران سے نہیں بنتی، ایران کی شام سے نہیں بنتی، شام کی ترکی سے نہیں بنتی۔
ان سب کی لڑائی کا فائدہ پاکستان ہوگا۔ رزاق داؤد۔
جیسے بچوں کو “لارا” لگایا جاتا ہے کہ کوئی نہیں پھر لے دیں گے یا “بلی لے گئی” ویسے ہی کوئی وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھے بچے کو اپنی سوٹی سے سمجھا رہا ہو گا کہ “رو نہیں میں اپنے بیٹے کو نیا نوازشریف لے دوں گا”
اس عظیم بزنس مین دوست سے کہیئے کہ اپنے ٹیکس ریٹرنز اور اسیٹ ڈیکلئیرشین تو پبلک کرے۔ ممکن ہے اس کی کمپنی کا ہی کوئی ملازم اپنی چند ماہ کی تنخواہ سے اس کا ہی گھر ڈبل قیمت پہ خرید لے۔
ایک بزنس مین دوست نے پیشکش کی ہے کہ وہ ہر سیاستدان کے اثاثوں (بشمول جاتی عمرہ، بنی گالی اور بلاول ہاؤس وغیرہ) کی کاغذات نامزدگی میں ظاہر کردہ مالیت سے دو گنا قیمت پر انہیں خریدنے کے لیے تیار ہے۔ خواہشمند رابطہ کریں۔
اس وقت ن لیگ کی سپورٹ اور ووٹ عام آدمی کیلئے خوشی سے بڑھ کر مجبوری بنتا جا رہا ہے۔ اور مجبوری اسلئے کہ متبادل کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے۔ ن لیگ اس سپورٹ کو اپنی قابلیت نہ سمجھے بلکہ اپنے اطوار پہ غور کرے، ووٹ کو عزت دے ورنہ ووٹ پر سے یقین اُٹھ جائے گا۔
عمران خان باقائدہ کانفرنس میں شرکت کرتے رہے، ماضی میں مظاہرین کی مکمل حمایت کی، شاہ محمود قریشی چند دن قبل ان کے ساتھ تھے، عثمان ڈار، شیخ رشید، عامر لیاقت، ابرارالحق، یاسمین راشد مجاہدین ختم نبوت کہلواتے رہے لیکن خبر بنی تو ایک “لائک”
اسے کہتے ہیں “شخصی کریڈیبلٹی”
تین مرتبہ کا منتخب وزیراعظم بغیر کسی کرپشن چارجز کے جیل میں بیٹھا ہے۔ کیونکہ اُس نے ڈیل نہیں کی۔
میاں صاب کے اس عمل نے ان کی تمام ماضی کی سیاسی غلطیوں کو مٹا دیا۔ اب وہ بندہ صرف ایک استعارہ ہے جو جھکا نہیں۔