![Maryam Nawaz Khan Profile](https://pbs.twimg.com/profile_images/1726292053930516480/4b2VxOoh_x96.jpg)
Maryam Nawaz Khan
@maryamnawazkhan
Followers
88K
Following
31K
Statuses
8K
Journalist! Covers Law, Human Rights & Supreme Court.
Islamabad, Pakistan
Joined July 2018
راوی ایسا چین لکھ رہا ہے کہ پوری ریڈ زون سیل ہے، سپریم کورٹ کے دروازے بند کر کے 26ویں ترمیم کے تحت پی سی او جج لائے جا رہے ہیں!
عظمیٰ اور عالیہ کے معززین کی ہدائیت پر وکلاء کا ایک مخصوص حصہ آج سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتیوں کے خلاف احتجاج کرنے جا رہا ہے لیکن ایک بات جو اہم ہے اور سب کو یاد رکھنی چاہیئے کہ راوی ان نئی تعیناتیوں کے حوالے سے بھی چین ہی چین لکھ رہا ہے۔
3
65
175
ٹریفک جام پر نوٹس لینے والے قاضی فائز عیسی کے جانشین سمجھ چکے ہیں کہ آنکھیں اور کان بند کر کے سر ریت میں دبائے رکھنا ہے! قاضی فائز عیسی کا فیض آباد دھرنا ازخود نوٹس، اسلام آباد میں عمران خان کے مارچ کو روکنے کے لیے بند راستوں پر چیف جسٹس بندیال کا ازخود نوٹس، اور آج کے سطحی ریمارکس تک صرف مخصوص طبقے کی منشا کو پورا کرنے کے لیے سفید عمارت استعمال ہوئی!
پتہ تھا راستے بند ہیں تو ٹائم پر نکل آتے ! سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت تھی، فوجی عدالت سے سزا یافتہ مجرم کے وکیل سلمان اکرم راجہ راستوں کی بندش کی وجہ سے پہنچ نہ سکے تو انکے معاون نے آئینی بینچ کو بتایا کہ "سلمان اکرم راجہ ٹریفک میں پھنسے ہوئے ہیں"، جس پر جسٹس جمال مندوخیل بولے کہ "آج پتا تھا راستے بند ہیں تو ٹائم پر نکل آتے، یہ لوگ شاہد چاہتے ہیں ملزمان جیلوں میں سڑتے رہیں، اگر یہ لوگ کیس نہیں چلانا چاہتے تو انکی مرضی ہے"، جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ "کیا دوسرے کسی بھی فریق کا کوئی وکیل ہے؟ تو عدالتی عملے کا ججز کو جواب تھا کہ "کسی فریق کا کوئی وکیل نہیں پہنچ سکا"، جس کے بعد کیس کی سماعت بغیر کارروائی کل تک ملتوی کر دی گئی۔
11
254
722
RT @iwaseemmalik: پتہ تھا راستے بند ہیں تو ٹائم پر نکل آتے ! سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس کی انٹرا کورٹ اپیل پر سم…
0
52
0
RT @81ShahbazRana: @maryamnawazkhan Governance and Corruption Diagnosis Mission will prepare a comprehensive report on all aspects. This re…
0
1
0
آئی ایم ایف نے گورننس اور کرپشن ڈائیگناسس مشن پاکستان بھیجا ہے جو ججز کی تقرری کے طریقہ کار کا جائزہ لے گا، جوڈیشل کمیشن ممبران سے ملاقات کرے گا! سینئر صحافی شہباز رانا کی خبر کے مطابق یہ مشن قرض پروگرام سے متعلق آئی ایم ایف ریویو مشن نہیں ہے!
For the benefit of everyone. The IMF ongoing Mission is Governance and Corruption Diagnosis (GCD) Assessment Mission, which is also written in my story. Kindly do NOT confuse it with Review Mission that is separate and will come later. Some news channels are confusing the both.
8
105
430
RT @81ShahbazRana: For the benefit of everyone. The IMF ongoing Mission is Governance and Corruption Diagnosis (GCD) Assessment Mission, w…
0
87
0
Alot of words starting with"بے" have been introduced for such kind of ironic expressions.
On February 8th, the people of Pakistan made a clear choice: rejecting chaos and anarchy, they placed their trust in progress and stability. They chose PML-N for a brighter, more prosperous future! #یوم_تعمیر_و_ترقی
11
76
415
8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں تمام تر پابندیوں کے باوجود ووٹر کی حکمت عملی سے مار کھانے والی فارم 47 کی حکومت نے اسلام آباد میں اضافی سیکیورٹی اور ناکے لگا رکھے ہیں! فارم 47 سے جیت کر آئے وزراء کا اعتماد نظریں خیرہ کر دینے والا ہے! 8 فروری 2024 کو ہونے والا الیکشن جس کو ملک کی اعلی عدالت بھی flawed اور بےضابطگیوں سے بھرپور قرار دے چکی پر اطمینان سے قابض حکمران ایک کے بعد ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں ۔۔ 8 فروری 2024 کو موبائل فون سروس بند کر دی گئی تھی، انتخابات سے قبل عدلیہ کے اندر سے سہولت کاری کے ذریعے الیکشن کمیشن نے اداروں کے زور پر PTI کے امیدواروں کو ذلیل و خوار کرایا لیکن ووٹر نے PTI کے قائم کیمپ بھرنے کے بجائے اندر جا کر پولنگ بوتھ پر اپنی طاقت کا استعمال کیا! 8 اور 9 فروری کی درمیانی شب ریٹرننگ افسران کے دفاتر پر سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کا پہرا اور کنٹرول تھا، صبح صادق تک جو نتائج اکٹھے ہوئے وہ دن چڑھنے تک اضافی صفر لگا کر بدل دیے گئے! اور پھر وہ تباہی شروع ہوئی جس کی زد میں عدلیہ، صحافی، عوام سب ہی آ گئے، حکومت کے اندر سے بھی جعلی اور چوری شدہ مینڈیٹ ہونے کی گواہیاں آ گئیں مگر پہلی بار کی چوری ہوتی تو شرمندگی ہوتی، عوامی مینڈیٹ پر قابض حکمران اطمینان سے کنٹرولڈ میڈیا پر بیٹھے ترقی کا دن منا رہے ہیں!
27
410
1K
RT @Riazhaq: درست بات۔ آپ بھی اگر واشنگٹن میں ہوتے ہوئے مائیک ملن کو میمو نہ لکھتے اور خود ہی مل آتے تو یوں سارا سکینڈل نہ بنتا، اور نہ ہی…
0
224
0
حال ہی میں تبادلہ ہو کر اسلام آباد آئے ججز صدر آصف زرداری کے ایک دستخط سے واپس جا سکتے ہیں! سپریم کورٹ کے 4 ججز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی پر اہم سوالات اٹھائے ہیں خط میں 4 ججز کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 200 کی شق (2) واضح طور پر "مدت" کی بات کرتی ہے، کوئی تبادلہ مستقل یا غیر معینہ مدت کے لیے نہیں ہو سکتا۔ یہ صرف عارضی ہو سکتا ہے اور ایک مقررہ مدت کے لیے ہونا چاہیے ��یکن اسلام آباد ہائیکورٹ میں آئے ججز کی کوئی مدت مقرر نہیں کی گئی، تو اس کا مطلب ہو سکتا ہے (علاوہ اس کے کہ خود تبادلہ بادی النظر میں آئینی طور پر مشکوک ہو) کہ تبادلے کا حکم نامہ کسی بھی وقت واپس لیا جا سکتا ہے، جس کے عدلیہ کی آزادی پر واضح اثرات ہوں گے۔ ججز نے دوسرا سوال حلف سے متعلق اٹھایا، ججز کے مطابق آرٹیکل 200 کی شق (3) اس وقت لاگو ہوتی ہے جب کسی ہائی کورٹ میں ججز کی مقررہ تعداد مکمل ہو اور ججوں کی عارضی طور پر تعداد بڑھانے کی ضرورت ہو تو ایسے "عارضی" تبادلے کی صورت حلف درکار نہیں ہوتا مگر جیسے ابھی آرٹیکل 200 شق 1 کی تحت ان 3 ججز کا تبادلہ کیا گیا تو ایسے میں اس ہائی کورٹ میں حلف اٹھانا ضروری ہوگا جہاں وہ منتقل ہو۔ کسی بھی صورت میں، اس تبادلے کے واضح مضمرات اور اثرات جج کی سینیارٹی پر ہوں گے۔ منتقل ہونے والا جج ہمیشہ اپنی اصل ہائی کورٹ میں اپنی سینیارٹی برقرار رکھے گا، لیکن صرف وہیں،اگر ایسا حلف نہیں لیا جاتا تو اس کے نتیجے میں منتقل کیے گئے ججوں کی تقرری مشکوک ہو جاتی ہے۔ مکمل پروگرام
11
214
707
اس حساب سے تو جون 2023 میں پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر خط اور نوٹ لکھنے والے قاضی فائز عیسی کو بھی بعد میں اس بنچ کی سربراہی نہیں کرنی چاہیے تھی، نا ہی وہ فیصلہ درست مانا جانا چاہئے!
خط لکھنے کا اپنا شوق پورا کرنے والے چار معزز ججز نے اپنے خط میں جن دو ایشوز پر اپنا مائنڈ ایکسپریس کر دیا ہے( یعنی 26 آئینی ترمیم اور ہائی کورٹ ججز کی سینیارٹی )اگر کبھی ان مقدمات کی سماعت کے لیئے سپریم کورٹ کا بنچ بنا تو یہ چار معززین اس متعلقہ بنچ/ فل کورٹ کا حصہ نہیں بن سکتے اسی لیئے کہا جاتا ہے کہ پہلے تولو پھر بولو !
21
391
1K
جو اس نظام کے خلاف بات کرے وہ ملک دشمن!
الیکشن کمیشن آف پاکستان پریس ریلیز مورخہ 7فروری2025ء پتن کے ایک نمائندہ کا انٹرویو جو کہ ایک نجی ٹی وی چینل پر چلایا گیا اور پتن کی پریس ریلیز مورخہ 8فروری 2024ء کو الیکشن کمیشن نے سراسر بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیتے ہوے کہا کہ اس رپورٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پتن اور اس کے عہدہ دار ملکی اداروں کو بدنام کرنے کیلئے ایک منظم سازش کا حصہ ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت نہایت ضروری ہے کہ ریٹرننگ آفیسران سے جو بھی فارم 46،45اور47 الیکشن کمیشن کو موصول ہوئے اُنکو الیکشن کمیشن نےبغیر کسی ردوبدل کے اپنی ویب سائٹ پر آویزاں کیا۔ جو آج تک موجود ہیں اور اِس سلسلے میں متاثرہ فریقین نے اپنی ا لیکشن پٹیشنز قانون کے مطابق الیکشن ٹریبونلز میں دائر کی ہوئی ہے جن کی سماعت جاری ہے اور کچھ ٹربیونلز نے فریقین کا موقف سننے کے بعد پٹیشنز پر فیصلہ جات بھی کردیئے ہیں۔ ووٹرز کا ٹرن آوٹ الیکشن کمیشن کی سالانہ اور پوسٹ الیکشن رپورٹ میں شامل ہے جو قانون کے مطابق شایع کی جا رہی ہیں ۔ خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ کرنا مناسب نہ یو گا کیونکہ یہ معاملہ subjuduce ہے ۔ الیکشن کمیشن اس معاملے پر آیین اور قانون کےمطابق فیصلہ کرے گا۔ اگر کسی کے پاس بے ضابطگیوں کا اتنا مواد موجود ہے تو وہ متعلقہ امیدواروں اور متاثرہ فریقین کو مہیا کریں تاکہ وہ ٹربیونلز کے سامنے پیش کریں اور پٹیشنز پر قانون کے مطابق درست کاروائی ہوسکے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس قسم کی کسی بھی رپورٹ کی اس وقت تک کوئی اہمیت نہیں جب تک الیکشن کمیشن سے اس سلسلے میں موقف نہ لے لیا جاتا، *مناسب ہوتا کہ رپورٹ شائع کرنے سے قبل الیکشن کمیشن سے موقف لے لیا جاتا۔ کیونکہ یہ رپورٹ ادارے کا موقف جانے بغیر شایع کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سراسر بے بنیاد اور من گھڑت پروپیگنڈے کا تسلسل ہے*۔ الیکشن کمیشن اس قسم کے ہتھکنڈوں سے دباؤ میں نہیں آئے گا اور آیین و قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیتا رہے گا۔ ترجمان الیکشن کمیشن
6
106
511
@KhaleeqKiani سر ان کا دعوی ہے کہ پی سی ون کے مطابق منصوبہ ساڑھے چار ارب کا تھا مگر ریکارڈ 4 ارب میں تخمینے سے کم قیمت میں مکمل کیا گیا!
1
1
10