یوسف علیہ السلام جانتے تھے کہ سارے دروازے بند ہیں پھر بھی بند دروازے کی طرف دوڑ پڑے تھے اور خدا نے ایک ایک کر کے سارے دروازے کھول دیئے.. کبھی اگر لگے کہ تمہارے لیے بھی دروازے بند ہیں تو جان لو کہ تمہارا اور یوسف کا رب ایک ہی ہے.
ہوٹلوں کے کمروں میں چھپ کے ڈیٹ مارنے والوں کا بھی ذاتی فعل اور بندے اور اللہ کا معاملہ ہوتا جہاں آپ ہلکے ہوے کتے کی طرح نیکی کے ٹھیکدار بن کر کیمرے لے کر لوگوں کی عزت اچھالنے پہنچ جاتے۔
نماز خالصتاََ بندے اور اللّٰہ کا معاملہ ہے، کس نے عید کی نماز پڑھی کس نے نہیں، اس کا ٹھیکہ خدا نے آپ کو کب دیا ؟ ہم پوری قوم حقوق اللّٰہ کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں حالانکہ ہمیں ایک دوسرے سے اور اپنے حکمرانوں سے صرف حقوق العباد کے بارے میں سوال کرنا چاہئے تبھی معاشرہ بہتر ہو سکتا ہے
ایک کرکٹ کھلاڑی 1983 میں لندن میں 1 لاکھ 17 ہزار پاونڈ کا فلیٹ خریدتا ہے لیکن 1985 میں اسکی ماں کینسر سے ایڑیاں رگڑ کر مر جاتی ہے لیکن وہ ماں کا علاج نہیں کرواتا. الٹا لوگوں کو چونا لگا کر ماں کے نام پر پیسے اینٹھنا شروع کر دیتا ہے
کبھی گھر کے لیے پلاٹ مانگ لیا، کبھی ہسپتال کے لیے زمین مانگ لی، کبھی تعمیر کے لیے چندہ مانگا اور تو اور گھر میں خاتونِ خانہ نہیں تھی تو وہ بھی کسی سے مانگ لی.. یہ چلائے گا پاکستان ؟
فرحان آپ یہ کام کریں ہم پٹواریوں کو بقدرِ حیثیت آپ کے کام معاوضے کے لیے کمیٹیاں بھی ڈالنی پڑی تو ہم کر گزریں گے.. کیونکہ ہماری پارٹی سے تو نہ ہو پائے گا
میں آج تک مسلم لیگ نواز کے پارٹی معاملات پر نہیں بولا لیکن براہ مہربانی میرا یہ پیغام اپنی قیادت سے ضرور شئیر کریں۔
آپ کو پاکستان کی عوام نے ووٹ دیئے ہیں۔ صرف سوشل میڈیا پراپیگینڈا میں نا آئیں اور انکو عدالتوں میں چیلنج کریں۔
آپ کا آرام سے بیٹھنا یہ آپ کی کمزوری سمجھیں گے۔
چالیس فٹ اونچائی اور ساٹھ فٹ لمبائی کا حامل دنیا کا سے بڑا غباروں سے تیار کردہ قومی پرچم قومی اسمبلی ہال پر نصب کردیا گیاہے، مختلف اراکین اسمبلی کا اظہار مسرت.
#StandwithKashmir
جو غار ِثور کے آخری سوراخ پر اپنا پاوں رکھ دیتا ہے، ساری رات سانپ کے ڈسے جانے کے باوجود اُف نہیں کرتا، اُس کی اس ایک رات کی نیکیاں عمرؓ کی زندگی بھر کی نیکیوں کے برابر ہوتی ہیں. مگر ہر شخص ابوبکرؓ نہیں بن سکتا۔ ابوبکر صرف ایک ہوتا ہے.
’’ پہلوں میں پہل کرنے والا ‘‘
میری رضاعی والدہ قضائے الٰہی سے وفات پا گئی ہیں۔ میرے والدین کے بعد مجھے انکا بہت سہارا تھا آج انکی دعاؤں سے بھی محروم ہو گئی. آپ سب سے دعاِ مغفرت کی گزارش ہے.
نواز شریف سے میری محبت دیکھ کر آپ مجھے واہیات طعنے دیں تو بتا دوں کے عزت کرنے کے لیے اولاد ہونا ہی ضروری نہیں۔ میرے لیے میاں صاحب والد کی طرح ہی قابلِ احترام ہیں۔ البتہ یہ دیکھ لیں کے اس قسم کے طعنے کے جواب میں کیا آپ عمران خان کو اپنے والد جیسا مقام دے سکتے ہیں؟
ڈاکٹر شازیہ ریپ کیس سے لیکر اکبر بگتی کی شہادت تک
لال مسجد سے لے کر بینظیر کی جائے شہادت دھونے تک
ماڈل ٹاون سانحے سے لیکر آج یتیم خانہ چوک پر ہونے والے آپریشن تک ہمیشہ کھرا ایک ہی جگہ پہنچتا ہے
عمران ریاض کو چند روز پہلے دبئی روانہ ہوتے ہوئے آف لوڈ بھی کیا گیا تھا۔ جس پر انکا کہنا تھا کہ "وہ عمرے پہ جا رہے ہیں"
وہ تو ایف آئی اے حکام نے انکو بتایا کہ دبئی میں قیامت تک عمرہ ہو ہی نہیں سکتا"
آنے والے وقت میں جب آپ کو پتہ چلے کہ ایران پر جوابی حملہ کرنے کے لیے کس سے لاہور میں مشاورت کی گئی تھی تو رونا نہیں ہے کہ اس وقت تو وہ چوتھی بار وزیراعظم بنا بھی نہیں تھا
سو دن کی واحد کامیابی لاہور میں تنبو قناتیں تان دیں جہاں ہڈ حرام نشئی موالی اب سارا دن اینٹھا کریں گے۔ مگر پھر سوچتی ہوں عمران خان کو نشئیوں کا احساس نہیں ہو گا تو کس کو ہو گا ؟
#100Days100Uturns
فخریہ طور پہ لال حویلی کا تعارف طوائف کے کوٹھے کے طور پہ کرانے والے سے ہونہار اور درد مند بیوروکریٹس کو اور کیا امید تھی؟ کہاں خواجہ رفیق شہید کا خاندانی بیٹا کہاں یہ نامعلوم باپ کی اولاد، کوٹھوں کا پرورش یافتہ شیخ رشید۔
طیب اردوان بیٹی کے نکاح نامے پر نواز شریف کے دستخط بطور گواہ کرواتے ہیں اور عمران خان کے استقبال کو مئیر لیول کے بندے کو بھیجتے ہیں۔ فرق صاف ظاہر ہے سو برائے مہربانی اپنے ڈمی وزیراعظم کا مقابلہ نواز شریف سے کرنے کی حماقت نہ کریں
#Turkey
مجھے لغاریز کی ہسٹری دیکھتے ہوئے شک تھا کہ اویس لغاری زرتاج گل سے ہارنے کے بود پارٹی بدل جائے گا مگر ضمنی بھی ن لیگ کے پلیٹ فارم سے لڑ کر انہوں نے اپنی وابستگی مزید پکی کر لی۔
آج کی رات پا غفور پہ بڑی بھاری ہو گی.. جس کو ریجیکٹڈ کہہ کر نااہل کروایا تھا آج وہ پھر اپنی تمام طاقت کے ساتھ دوبارہ ان کے سامنے آ کھڑا ہوا ہے.
وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ
قمر باجوہ، آصف غفور، سردار رضا خان، ناصر الملک، حسن عسکری، ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ، شیخ عظمت، جاوید اقبال، جج بشیر.. ن لیگ کے کارکن نہ نام کبھی بھولیں گے نہ کبھی اپنی قیادت کو بھولنے دیں گے۔
مسلم ن کے اگلے دورِ حکومت میں میری ان سے کچھ توقعات ہیں
1- آرٹیکل 62/63 کا خاتمہ
2- نگران حکومت والی فارمیلٹی کا خاتمہ
3- ججوں کی تقرری اور معطلی کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہونا
4- سپریم کورٹ کے سوموٹو کے اختیار کا خاتمہ
اپنی توقعات اس ٹویٹ پہ قوٹ کر کے بتائیے
آنے والی کابینہ دو حصوں پر مبنی ہونی چاہیے ایک حصے کا کام تباہ شدہ پاکستان کو بحال کرنا ہو اور دوسرے حصے کا کام صرف اور صرف عمران خان اینڈ کمپنی کی منجی ٹھوکنا ہو.
عمران خان نے خاور مانیکا سے بیوی مستعار لے لی، پھر خاور مانیکا نے نور بخاری سے شادی کر لی. اس کے بعد عون چوہدری نے نور بخاری واپس مانگ لی. آپسی روادادی کی ایسی مثالیں تاریخ میں کہیں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملیں گی.
ان بیغرتوں نے میاں صاحب کی نااہلی کو بنیاد بنا کر سینیٹ کا الیکشن ن لیگ سے ہتھیایا مگر ن لیگ کے کسی وکیل کو یہ توفیق نہیں ہو رہی کہ جہانگیر ترین جو ایک سزایافتہ شخص ہت اسکی حکومتی اجلاسوں میں شرکت پہ کوئی ایک پٹیشن ہی دائر کر دیں۔
مجھے شناختی کارڈ بنوانے کے لیے نادرا کی شرائط میں جو بات سب سے زیادہ غلط لگتی وہ یہ کہ معلومات باپ/بھائی/شوہر سے ویریفائی کروائیں۔ یعنی آپ کو کسی مرد کے پلے سے بندھ کر ہی شناخت ملے گی۔ فٹے منہ ایسے جدید نظام کا جس میں آپ نے انڈیپینڈنٹ عورت کو بھی محتاج ثابت کرنا ہے۔
فیصلہ جو بھی ہو عدالت کا یہ کہنا کہ نواز شریف کا تعلق ثابت نہیں ہوتا کافی ہے۔ اس کے باوجود اب بھی آپ کے سامنے کوئی نواز شریف کو چور یا کرپٹ کہے تو رشتے اور تعلق کی پرواہ کیے بغیر اس کو وہ چیڑیں کرائیں کہ اسکو نانی یاد آ جائے ۔
ن لیگی سوشل میڈیا کا نَلا پن دیکھیے کہ آج جب مفتاح اسمعیل کے بیان اور سعد رفیق کی پریس ٹالک کو وائرل کرنے کی ضرورت تھی ان سے یہ بھی نہیں ہوا. پھر کچھ کہو تو رونے لگتے کہ ہمارے خلاف بولتے ہیں.
نوح دستگیر، ارشد ندیم، محمد انعام، شریف طاہر، شاہ حسین، زمان انور، عنایت اللہ، علی اسد.
شکریہ! یہ احساس دلانے کے لیے کہ اور بھی کھیل ہیں دنیا میں کرکٹ کے سوا
عثمان ڈار اور عمر ڈار جیسے لوگوں کی بیغیرتیوں میں والدین کا بھرپور ساتھ شامل ہوتا ہے. آج نہیں تو کل یہ ڈرامہ انکی والدہ کی ہمدردی پہ ووٹ لینے کا شاخسانہ نکلے گا۔
کیا ارشد شریف سید طلعت حسین، اعزاز سید، ابصار عالم اور مطیع اللہ جان سے زیادہ بہادر صحافی تھے؟ یہ تو پاکستان چھوڑ کر نہیں بھاگے. پانچ سال ٹی وی اسکرینز پہ آنے نہیں دیا گیا۔ حملے ہوئے۔ روزگار گئے لیکن پھر بھی پاکستان میں ہیں.
چونکہ پاکستانی سرزمین مکافاتِ عمل کے حوالے سے بہت زرخیز ہے میں سب سے زیادہ جن دو لوگوں کو ذلیل ہوتے دیکھنا چاہتی ہوں وہ عمران خان اور ثاقب نثار ہیں۔ عمران کا ذلالت پیریڈ شروع ہو چکا۔ اللہ سوہنے سے دعا ہے کہ ثاقب نثار پہ بھی یہ وقت جلد آئے۔
#مکافات_عمل
ایک جنازہ 50 سال پہلے لندن سے فوج کے حلالی پالتو اسکندر مرزا کا اٹھا تھا جسے نہ پاکستانیوں نے وہاں کاندھا دیا اور تو اور جنکا وہ جنا تھا انہوں نے میت لینے سے انکار کر دیا۔ بدبخت ٹاوٹ کو جگہ بھی ملی تو شاہ ایران کی مہربانی سے تہران میں دفن ہوا ۔
ن لیگ کے کارکنوں سے درخواست ہے سوشل میڈیا پہ ہر اس صحافی کا بائکاٹ کریں، ان کو انفالو کریں جس نے الیکشن میں ہونے والی زیادتیوں پہ آواز نہیں اٹھائی۔ یہ لوگ آپ کے ہمارے فالو، ریٹویٹس کی مار ہیں۔ انکی شہرت ہمارے مرہونِ منت. انکو انکا درست مقام دکھانا ضروری ہے
عمران خان صاحب کی ممکنہ ویڈیو کبھی سامنے آئی تو اس سے قطع نظر کہ وہ اصلی ہے یا جعلی میں اُسے ابھی سے رد کرتا ہوں۔ (زبیر عمر صاحب کے معاملے میں بھی یہی کیا تھا)۔ ہم سب ذاتی زندگی میں بہت گنہگار ہیں۔ لیڈر کے فیصلوں اور عوامی طرزِعمل پر بات ہونی چاہئیے، بیڈرومز میں نہیں گھسنا چاہئیے
ایک واقف کار فیملی کے بارے پتہ چلا کہ انہوں نے حرم شریف میں عمرے کے دوران ڈیڑھ کروڑ روپے کی افطاری کا انتظام کیا اور انکی سگی بہن کے کینسر کے علاج کے لیے انکے پاس پھوٹی کوڑی کیا مدد کی آفر کا بھی دل نہیں.
یہ کس قسم کی چولیں مارتی رہتی ہے یہ قوم؟ سب سے طویل پرچم بنا لیا، ایسا پرچم بنا لیا، ویسا بنا لیا. ستر سالوں سے یہی کرتب دکھائے جا رہے ہیں مگر قوم کی کریکٹر بلڈنگ صفر.
پیکجز مال میں سیلز گرل کو مارنے اور گھسیٹنے والی عورت کو عوام خاموشی سے دیکھتی رہی. بھئی کوئی شدید تماش بین اور بیغیرت عوام ہے مطلب کسی سے اتنا نہیں ہوا کے اس عورت کو پکڑ کے دو ریپٹے لگاتے.