chughtai4u Profile Banner
Rashid chughtai Profile
Rashid chughtai

@chughtai4u

Followers
810
Following
110K
Statuses
27K

عام آدمی

New Jersey, USA
Joined February 2012
Don't wanna be here? Send us removal request.
@chughtai4u
Rashid chughtai
5 hours
3 فروری 2011 کا دن ، ڈرامے کی شوٹنگ چل رہی ہے ۔ آنے والے لمحے سے بےخبر خیام سرحدی پوری لگن سے شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ کہ اچانک سینے میں درد سا محسوس ہوا ، دماغ کو جھٹکا کہ شائید کوئی عام سا درد ہوگا پر شائید نہیں جانتے تھے کہ انکا آخری وقت ا چکا تھا۔۔ ایک دم سے زیادہ طبیعت خراب ہوئی۔ گھبراہٹ بڑھنے لگی اور ماتھے پر پسینہ ا گیا اور پھر دوست احباب انکو کے کر ہسپتال کی طرف لپکے مگر دیر ہو چکی تھی اور ایک خوبصورت انسان اور فنکار ہمیں چھوڑ کہ آگلی منزل کی طرف روانہ ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ خیام سرحدی مرحوم کے درجات بلند فرمائیں۔ خیام سرحدی نے دو شادیاں کی اور انکی چار بیٹیاں ہیں۔ ۔ 👇 3 فروری.... آج خیام سرحدی کی 14ویں برسی ہے۔ خیام سرحدی ایک پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن اداکار اور ریڈیو کی شخصیت تھے۔ خیام 1948 میں بمبئی میں ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے، برطانوی ہندوستان میں والدین ضیا سرحدی اور ظاہرہ غزنوی کے گھر اور وہیں پلے بڑھے۔ بعد ازاں وہ کراچی، پاکستان چلے گئے اور وہاں کچھ عرصہ قیام کیا اور دوبارہ لاہور چلے گئے۔ ان کے نانا، رفیق غزنوی، ایک موسیقار تھے اور چونکہ ان کے والدین دونوں مصنف تھے، اس لیے وہ بچپن ہی سے شوبز سے منسلک تھے۔ خیام نے امریکہ کا سفر کیا جہاں انہوں نے سنیماٹوگرافی میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ خیام سرحدی کی شادی فلمی اداکارہ عطیہ اشرف سے ہوئی تھی۔ بعد ازاں دونوں میں طلاق ہو گئی اور انہوں نے ٹی وی اداکارہ صاعقہ سے شادی کر لی۔ ان کی چار بیٹیاں تھیں ایک عطیہ سے اور تین صائقہ سے، ان کی ایک بیٹی کا نام زرغونہ خیام ہے۔ سرحدی ایک مشہور ہندوستانی فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور مصنف ضیا سرحدی کے بیٹے تھے اور ان کی والدہ زہرہ سرحدی نامی مصنف تھیں۔ وہ ایک ماڈل اور اداکارہ ژالے سرحدی کے چچا تھے۔ خیام سرحدی نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر ڈراموں میں اداکاری اور ہدایت کاری سے کیا اور بعد میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے ساتھ ٹی وی ڈراموں میں کام کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے سینکڑوں ڈراموں میں کام کیا اور چند کی ہدایت کاری کی۔ انہوں نے تین فلموں بول، جناح اور بلڈ آف حسین میں بھی کام کیا۔ ان کے اسکرپٹ رومن حروف میں تھے کیونکہ وہ اردو اچھی طرح نہیں پڑھ سکتے تھے۔ اپنے پورے کیریئر کے دوران خیام سرحدی نے سینکڑوں ایوارڈز جیتے جن میں پی ٹی وی نیشنل ایوارڈ، نگار ایوارڈ، اور پاکستان کا باوقار ایوارڈ - 1991 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ۔ ان کے چند ڈراموں کی فہرست یہ ہیں :انوکھا لاڈلہ، ڈیڈی، داستان، دیپ سے دیپ جلے, دل آباد، ایندھن، زندگی , غلام گردی , خالی آنکھ , کسی کو مان لیا اپنا , من چلے کا سودا , مکان , میری ذات زرہ بے نشان , منزل , مرزا اینڈ سنز , مجھے ہے حکم اذان , مٹھی بھر متم، پرندہ، پارسا، صاعقہ، سورج کے ساتھ ساتھ، وارث، یاریاں، زینت بنت سکینہ حاضر ہو، انگار وادی، جھمکا جان اور بہت سے دوسرے ڈرامے ۔ منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
مرد شادی کیوں کرتے ہیں؟ – ایک سوال جو اکثر میرے ذہن میں آتا ہے عورت شادی کرتی ہے کیونکہ وہ نازک ہوتی ہے، اسے سہارا دینے والا چاہیے، اور اس میں ماں بننے کی فطری جبلت ہوتی ہے، جو شادی کے بغیر پوری نہیں ہو سکتی۔ یہ سچ ہے کہ شادی کے بعد اسے کچھ قربانیاں دینی پڑتی ہیں، مگر شروعات میں شادی اس کے لیے ایک نعمت اور کامیابی محسوس ہوتی ہے۔ لیکن اگر ہم منطقی طور پر دیکھیں تو مرد کے لیے شادی مالی نقصان اور ایک بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اسے شادی کے لیے بھاری مالی اخراجات اٹھانے پڑتے ہیں۔ پھر شادی کے بعد بیوی اور بچوں کی کفالت اس کی ذمہ داری بن جاتی ہے۔ اسے ان کی ضروریات کو اپنی خواہشات پر فوقیت دینی پڑتی ہے۔ اس کی آزادی کا ایک بڑا حصہ محدود ہو جاتا ہے۔ اگر ہم مذہبی، سماجی اور روایتی وجوہات کو ایک طرف رکھ دیں، تو سوال پیدا ہوتا ہے: مرد اتنی بڑی قربانی کیوں دیتا ہے؟ ضرور کوئی ایسی وجہ ہونی چاہیے جو اس قربانی کے برابر ہو۔ اور وہ وجہ صرف ایک ہے، مگر بہت گہری ہے: "سکون اور تکمیل کی خواہش" مرد کا لاشعور اس بات کو جانتا ہے کہ اس کی ذات کا ایک حصہ نامکمل ہے۔ اس کے اندر ایک بےچینی، اضطراب اور انتشار موجود ہوتا ہے، اور اسے ایک ایسے ٹھکانے کی ضرورت ہوتی ہے جہاں وہ سکون پا سکے، جہاں وہ اپنا بوجھ اتار سکے، جہاں وہ خود کو مکمل محسوس کرے۔ مرد کو ایک ایسا "گھر" چاہیے جہاں وہ لوٹ کر جا سکے، ایک ایسا کنارہ جہاں وہ لنگر انداز ہو سکے، ایک ایسا ملاذ جہاں وہ بے فکری سے رہ سکے۔ یہ وہ سکون ہے جو نہ ماں کی محبت دے سکتی ہے، نہ باپ کی شفقت اور نہ دوستوں کا ساتھ۔ یہ ضرورت صرف اور صرف بیوی پوری کر سکتی ہے، کیونکہ وہ واحد ہستی ہے جس کے سامنے مرد ہر لحاظ سے خود کو بے نقاب کر سکتا ہے، اور وہی اس کا پردہ، اس کا سہارا، اور اس کے زخموں کی دوا بنتی ہے۔ یہ ایک غیر منطقی مگر فطری جذبہ ہے، جو اللہ نے مرد کے اندر رکھا ہے تاکہ زندگی کا تسلسل برقرار رہے۔ اسی لیے قرآن نے شادی کو اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی قرار دیا ہے اور ہمیں اس پر غور و فکر کرنے کا حکم دیا ہے: "اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں، تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو، اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھ دی۔ بے شک اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں" (سورہ الروم: 21) پس، شادی محض ایک معاہدہ یا ذمہ داری نہیں، بلکہ یہ ایک مقدس رشتہ ہے، ایک فطری ضرورت ہے، اور مرد و عورت کے درمیان وہ ربط ہے جو انہیں روحانی اور نفسیاتی طور پر مکمل کر دیتا ہے۔ منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
دیکھو، یہ ضبطِ سوزِ محبت بُرا ھے داغؔ تم جَل نہ جاؤ آپ، کہیں اپنی آہ سے ...★
Tweet media one
2
0
5
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
اگر کوئی آپ کو بُرا بھلا کہے تو آپ کو چُپ چاپ سُننے کی ہرگز کوئی ضرورت نہیں جلدی سے اپنا جُوتا ڈُھونڈیں اور پیروں میں پہن لیں پِھر جَھٹ سے کِچن کا رُخ کریں بیلن اُٹھائیں اور اُسے سائیڈ پہ رکھ دیں جلدی سے ماچس کی جانب ہاتھ بڑھائیں اور جِتنی جلدی ہو سکتا ہے آگ لگا دیں چولہے میں اب ایک کیتلی اُٹھائیں اور اُس میں چائے کے لیے پانی ڈال کر چولہے پر رکھ دیں سکون سے ایک کپ چائے بنائیں اور کپ لیکر صوفے پہ ٹانگ پہ ٹانگ چڑھا کے بیٹھ جائیں اب دل کی تمام تر گہرائیوں سے بُرا بھلا کہنے والے کو دل ہی دل میں دس دفعہ (دُر فِٹے مُنہ) کہیں اور گہرا سانس لے کر مزے سے چائے ☕اِنجوائے کریں۔۔۔ 😜😋☺️💞 منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
0
0
0
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
ایک آدمی رات کے تین بجے ہائی وے پر سفر کر رہا تھا کہ اس کی نظر ایک بوڑھی عورت پر پڑی۔ وہ بیچاری سڑک کے کنارے اپنی گاڑی میں بیٹھی تھی۔ وہ سمجھ گیا کہ اس کی گاڑی خراب ہو گئی ہو گی۔ رات کا ایسا پہر تھا اور ہائی وے کے دونوں طرف گھنا جنگل تھا۔ وہ پریشان ہو گیا اور سوچا کہ اگر اس نے بوڑھی عورت کی مدد نہیں کی تو اس پر کوئی جنگلی جانور بھی حملہ آور ہو سکتا تھا۔ اس نے اپنی گاڑی ایک طرف پارک کی اور اتر کر اس عورت کی گاڑی کے پاس چلا گیا۔ عورت اسے دیکھ کر گھبرا گئی اور بولی کہ کیا چاہتے ہو؟ اسے لگا کہ شاید یہ میرے پیسے چھینے گا یا مجھ سے کوئی قیمتی چیز چرائے گا۔ وہ شخص سمجھ گیا کہ وہ کہ وہ عورت اس پر شک کر رہی تھی۔ وہ گیا اور جا کر اپنی گاڑی سے سٹیپنی نکال لایا۔ اس نے اس بوڑھی عورت کی گاڑی کے قریب آکر بولا کہ میڈم پلیز پریشان نہ ہوں میں صرف آپ کا نیا ٹائر لگا رہا ہوں۔ اس نے سٹیپنی گاڑی کے نیچے سیٹ کی اور گاڑی کو اونچا کرنے لگا۔ کافی مشکل سے اس نے پچھلا ٹائر اتارا اور نیا ٹائر لگا دیا۔ اس کے نٹس کسنے میں اس آدمی کو بہت طاقت لگانی پڑی۔اتنے میں پہلی بار اس بوڑھی عورت نے گاڑی کا شیشہ نیچے کیا اور بولی کہ بیٹا آپ کا بہت شکریہ اگر ابھی آپ میری مدد کو نہ رکتے تو اللہ جانے کیا ہو تا؟آدمی نے آخری نٹ ٹھیک سے ٹائٹ کیا اور اس کو تسلی دی کہ اب وہ جا سکتی ہے۔ اس نے پوچھا کہ اپنا نام تو بتاتے جاؤ، میں دعاؤں میں یاد رکھوں گی۔ اس شخص نے بولا کہ میں ’مائیکل‘ ہوں۔ وہ آدمی اپنی گاڑی میں جا بیٹھا، بوڑھی عورت اس کی گاڑی کے پاس آئی اور اسے پیسے دینے کے لیے اپنا بٹوا پھرولنے لگی۔ آدمی نے بولا کہ بہت شکریہ مجھے آپ کے پیسے نہیں چاہیے تھے۔ اور خدا حافظ کہہ کر چلتا بنا۔ وہ عورت گاڑی تھوڑا آگے لے کر گئی تو ایک مو ٹل آگیا۔ وہ اندر گئی اور ویٹرس کو آرڈر دیا۔ اس نے دیکھا تو ویٹرس امید سے تھی اور لگتا تھا کہ اس کا آٹھواں ماہ چل رہا تھا۔ اس نے ویٹرس کو مسکرا کر دیکھا کیونکہ وہ سوچ رہی تھی کہ اس بیچاری کی ضرور کوئی مجبوری ہی ہوگی تو یہ اس حالت میں بھی کام کر رہی ہے۔ اس بوڑھی عورت کو رہ رہ کر پنے محسن کا خیال آرہا تھا کہ اس نے اتنی نیکی کی اور کچھ بھی نہ مانگا۔ جب اس نے کھانا کھا لیا تو ویٹرس بل ٹیبل پر دھر کر چلی گئی۔ بوڑھی عورت نے اتنے پیسے رکھے کہ اس میں پورے سو ڈالر اصلی بل کی رقم سے اوپر تھے ۔ ویٹرس آئی اور بل اٹھا کر لے گئی۔ وہ چینج لے کر واپس آئی تو دیکھا کہ بوڑھی عورت جا چکی تھی اور ٹیبل پر ایک نوٹ رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ آج میرے ساتھ کسی نے بہت بڑی نیکی کی تھی۔ بس سمجھو کہ میں وہی نیکی تمہیں لوٹا رہی ہوں۔ یہ سو ڈالر تمہاری ٹپ ہیں۔ وہ لڑکی بہت خوش ہوئی اور اپنے گھر کی طرف نکل پڑی۔ اس نے گھر جا کر اپنے سوئے ہوئے شوہر کو گال پر کس کیا اور سوچا کہ خدا بھی کتنا مہربان ہے کہ عین جس وقت اس کو پیسوں کی ضرورت پڑی تو اس نے بندوبست کر دیا۔ وہ جانتی تھی کہ ای�� ماہ بعد اسے ان پیسوں کی ضرورت ڈیلیوری کے لیے پڑنی تھی۔ اسے نجانے کیوں اپنے خاوند پر بہت پیار آرہا تھا۔ اس نے دھیمے سے بولا : شب بخیر مائیکل! اور سو گئی۔ بہت ایسے واقعات ہیں جن کو ہم بس ایک نظر پڑ کر بول جاتے ہیں اگر آپ کسی کے ساتھ نیکی کرتے ہیں تو اس کے اجر کی امید اللہ سے رکھے نہ کہ جس کے ساتھ نیکی کی ہو کیونکہ اللہ ہی سب سے زیادہ اور جو اپ کے خق میں بہترین ہے وہ دے گا❤ منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
1
2
4
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
*40 تا 60 سال کے لوگوں کے لیے نصیحت* نصیحت ان لوگوں کو کرتا ہںوں جو 40، 50، 60 سال یا اس سے اوپر کی عمر کو پہنچ چکے ہیں ، حتی کہ 80 سال کی عمر تک بھی ! اللہ آپ کو فرمانبرداری، صحت، اور عافیت عطا فرمائے۔ 1. *پہلی نصیحت:* ہر سال حجامہ کروائیں ، چاہںے آپ بیمار نہ ہںوں یا کوئی مرض نہ ہںو ۔ 2. *دوسری نصیحت:* ہمیشہ پانی پیئیں ، چاہںے پیاس نہ لگے ۔ بہت سی صحت کے مسائل جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے پیدا ہںوتے ہیں ۔ 3. *تیسری نصیحت:* جسمانی سرگرمی کریں ، چاہںے آپ مصروف ہںوں ۔ اپنے جسم کو حرکت دیں ، چاہںے وہ صرف چلنا ہںو یا تیراکی کرنا ہںو ۔ 4. *چوتھی نصیحت:* کھانے میں کمی کریں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، *"آدمی کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھ سکیں۔"* زیادہ کھانے سے پرہیز کریں؛ اس میں کوئی بھلائی نہیں ہںے ۔ 5. *پانچویں نصیحت:* جتنا ممکن ہو، گاڑی کا استعمال نہ کریں جب تک کہ ضرورت نہ ہںو ۔ اپنے مقامات تک پیدل چل کر جائیں ، جیسے مسجد ، دکان ، یا کسی سے ملنے ۔ 6. *چھٹی نصیحت:* غصے کو پیچھے چھوڑ دیں ... غصہ اور فکر آپ کی صحت کو ختم کرتے ہیں اور آپ کی روح کو کمزور کرتے ہیں ۔ اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے ساتھ رکھیں جو آپ کو سکون دیتے ہیں۔ 7. *ساتویں نصیحت:* جیسا کہ کہا جاتا ہںے ، "اپنے پیسے کو دھوپ میں رکھو اور خود سایہ میں بیٹھو۔" یعنی حتیٰ الوسع پیسے کو استعمال میں لائیں اور سہولیات حاصل کریں یہ نہیں کہ پیسے بچائیں اور خود مشقت اٹھائیں ۔ اپنے آپ کو یا اپنے ارد گرد کے لوگوں کو محروم نہ رکھیں ، پیسہ زندگی کو سہارا دینے کے لیے ہںے ، خود زندگی نہیں ہںے ۔ 8. *آٹھویں نصیحت:* اپنی روح کو کسی کے لیے ، کسی ایسی چیز کے لیے جسے آپ حاصل نہیں کر سکتے ، یا کسی ایسی چیز کے لیے جو آپ حاصل نہیں کر سکے ، افسوس میں نہ ڈوبنے دیں ۔ اسے بھول جائیں — اگر یہ آپ کے لیے مقدر ہںوتا ، تو یہ آپ کے پاس آ جاتا ۔ 9. *نویں نصیحت:* عاجزی اختیار کریں ، کیونکہ دولت ، مرتبہ ، طاقت ، اور اثر و رسوخ سب غرور کے ساتھ زوال پذیر ہںو جاتے ہیں ۔ عاجزی آپ کو لوگوں کے قریب لاتی ہںے اور اللہ کے ہاں آپ کے مقام کو بلند کرتی ہںے ۔ 10. *دسویں نصیحت:* اگر آپ کے بال سفید ہںو گئے ہیں ، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی ختم ہںو گئی ہںے ۔ یہ ایک نشانی ہںے کہ زندگی کا بہترین حصہ ابھی شروع ہںو رہا ہںے ۔ پر امید رہیں ، اللہ کی یاد کے ساتھ جئیں ، سفر کریں ، اور حلال طریقوں سے لطف اندوز ہںوں ۔ **آخری اور سب سے اہم نصیحت:** کبھی بھی نماز نہ چھوڑیں ، یہ آپ کے جیتنے کا کارڈ ہںے اس زندگی میں اور اس دن میں جب نہ دولت کام آئے گی اور نہ اولاد ۔ اگر آپ کو یہ مفید لگے ، تو اسے پھیلائیں ، اور دوسروں کو محروم نہ کریں جو اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں !!! *حضور خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ " لوگوں میں سب سے بہترین وہ ہے جو لوگوں کے لیے نفع بخش اور فائدہ مند ہو "* !!! اس لیے دوسروں کیلئے ہر طرح نفع مند ثابت ہوں !!!! منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
0
0
0
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
@PeeNewsNetworks @ImranKhanPTI 🤲🤲🤲🤲🤲
0
0
0
@chughtai4u
Rashid chughtai
6 hours
میں تمہارے لیے بارش نہیں روک سکتا لیکن تمہارے ساتھ بھیگ سکتا ہوں اگر تمہاری انکھوں میں نیند نہ ہو تو میں تمہارے ساتھ پوری رات جاگ سکتا ہوں اگر پریشانی کا حل نہیں نکال سکا تو ہاتھ تھامے کھڑا رہ سکتا ہوں۔۔۔ جب تمہارے پاس کوئی نہ ہو تو میں خاموشی سے تمہارے سارے دکھ سن سکتا ہوں۔۔۔۔ اور تم سے تب بھی محبت کروں گا جب تم خود سے تنگ ا جاؤ گی منقول
Tweet media one
2
1
2
@chughtai4u
Rashid chughtai
13 hours
@RubabRajwana 🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
13 hours
"بہادر عورت"… جو تنہائی میں تھک جاتی ہے! میں نے ایک بہت تکلیف دہ جملہ سنا: "یہ تو بہادر ہے، سمجھدار ہے، اسے کسی سہارے کی ضرورت نہیں!" اور کیونکہ وہ بہادر ہے، اس لیے کوئی اس کی پرواہ نہیں کرتا، نہ کوئی اس کے لیے کھڑا ہوتا ہے، بلکہ وہ ہمیشہ اپنی ساری مشکلات کا تنہا سامنا کرتی ہے… کیونکہ وہ مضبوط، خودمختار، اور سو مردوں کے برابر سمجھی جاتی ہے! مگر وہ "نازک مزاج، کمزور نظر آنے والی، جو دوسروں کو اپنی چالوں میں الجھاتی ہے" اس کے لیے سب فکر مند رہتے ہیں، اس کی ہر غلطی معاف کر دی جاتی ہے، سب اس کا خیال رکھتے ہیں، کیونکہ "بیچاری، وہ خود سے کچھ نہیں کر سکتی!" اور پھر وہ بہادر عورت زندگی کے بوجھ تلے تنہا لڑتے لڑتے تھک جاتی ہے… ذہنی، جسمانی، اور مالی طور پر کمزور ہو جاتی ہے، کیونکہ سب اسی کی طاقت پر تکیہ کیے بیٹھے رہتے ہیں، یہ سوچے بغیر کہ وہ بھی ایک انسان ہے، اسے بھی محبت، تحفظ اور سہارا چاہیے۔ وقت کے ساتھ، وہ اپنی اسی طاقت کو بوجھ سمجھنے لگتی ہے، وہی طاقت جو سب کے لیے سہولت تھی، مگر اس کے لیے تنہائی بن گئی۔ 🔸 اپنے گھروں کی "بہادر عورت" کا خیال رکھیں، کہیں دیر نہ ہو جائے… منقول
Tweet media one
0
0
0
@chughtai4u
Rashid chughtai
16 hours
پھر تیری کہانی یاد آئی پھر تیرا فسانہ یاد آیا پھر آج ہماری آنکھوں کو گزرا وہ زمانہ یاد آیا 🙋‍♂️🙋‍♂️🙋‍♂️🙋‍♂️🙋‍♂️
Tweet media one
1
0
3
@chughtai4u
Rashid chughtai
16 hours
ہماری زندگی کے سال پلک جھپکتے ہی گزر گئے۔ جن حالات میں ہم رہتے تھے انہوں نے ہمیں بدل دیا۔ ہمارے تصورات، ترجیحات اور انداز بدل چکے ہیں۔ ہماری دعائیں بھی بدل گئی ہیں۔ یہاں تک کہ ہماری زندگیوں میں لوگوں کی پوزیشنیں بدل گئی ہیں۔ ان سالوں نے ہمارے بارے میں سب کچھ بدل دیا۔ جب تک کہ ہم اس ورژن تک پہنچ گئے جو اب ہمارے پاس ہے۔ ہم میں سے ہر ایک کی زندگی میں کوئی نہ کوئی ایسا لمحہ آتا ہے جس سے وہ دوبارہ کبھی پہلے جیسا نہیں ہوتا۔!!!______________🥀 منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
0
0
0
@chughtai4u
Rashid chughtai
16 hours
لوگوں کو اپنی مُخلصی کی صفائیاں دینا بند کریں کِیونکہ آپ مکھیوں کو قائل نہیں کر سکتے کہ پُھول کچرے سے زیادہ خوبصورت ہے
Tweet media one
1
0
2
@chughtai4u
Rashid chughtai
16 hours
@shahidmemon20 🤲🤲🤲🤲
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
16 hours
ویکھ فریدا مٹی کھُلی مٹی اُتے مٹی ڈُلی مٹی ہسے مٹی روؤے انت مٹی دا مٹی ہوؤے نہ کر بندیا میری میری نہ تیری نہ میری چار دناں دا میلہ دنیا فیر مٹی دی ٹھیری نہ کر ایتھے ہیرا پھیری مٹی نال نہ دھوکا کر تُو تُو وی مٹی او وی مٹی ذات پات دی گل نہ کر تُو ذات وی مٹی تُو وی مٹی ذات صِرف خدا دی اُچّی باقی سب کچھ مٹی مٹی خواجہ غلام فرید
Tweet media one
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
18 hours
@pakistanipeeps @Form_45 آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں۔ سچ بہت کڑوا ہوتا ہے ۔ 👍👍👍
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
19 hours
@MNasAwan555 👍👍👍👍👍👍👍👍
0
0
1
@chughtai4u
Rashid chughtai
19 hours
مجھے لگتا ہے وہ طالب علم آپ جیسا ہو گا جو سویا رہا اور سوالات کا جواب ڈھونڈ لیا اور باقی سٹوڈنٹ ان بھینسوں جیسے تھے جو لگے بندھی صورتحال سے جڑے رہے اور سکون سے وہی پڑھتے رہے جو پہلے سے پڑھایا جا رہا تھا۔بھینس نے تو بس کھانا ہی ہوتا ہے چاہے وہ ٹماٹر ہوں یا کچھ اور۔مجھے بھی عجیب لگا تھا مگر یہی کچھ سمجھ آیا باقی سورس کی بونگی ہو سکتی ہے اور پھر میری 😂😂😂😂
1
0
2
@chughtai4u
Rashid chughtai
1 day
ماں 😢😢😢🤲🤲🤲
0
0
0
@chughtai4u
Rashid chughtai
1 day
ڈیل کارنیگی نے کہا تھا "ایک انسان اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے اور انہیں سدھارنے سے بڑا ہوتا ہے." جب کوئی یہ سمجھ لے کہ وہ تو غلط ہو ہی نہیں سکتا تو غلطی تسلیم کرنا مشکل ہوجاتا ہے. کچھ لوگ جبکہ بڑا ہی نہیں ہونا چاہتے وہ غلطی کرنا ہی نہیں چاہتے. امریکہ کے مشہور کافی برانڈ سٹار بکس نے 2008 میں کچھ انتہائی غلط فیصلے تب کئے جب دُنیا ایک معاشی بحران میں کھڑی تھی. وہ کافی چھوڑ کر فلم میوزک کی دنیا میں گھس گئے. کاروبار متاثر ہوا. ان کے 977 سٹورز بند ہوگئے اور ان کے شیرز کی ویلیو 14.11 سے گر کر 7.83 پر آگئی. سٹار بکس کے مالک ہاورڈ شلٹز نے جب یہ صورتحال دیکھی تو فوراً اپنی غلطی تسلیم کی. سر عام اعلانیہ کہا ہم اپنا مقصد بھول گئے. سارے سٹورز ایک دن کیلئے بند کئے اور سارے مینجرز کو نیو اورلینز میں جمع کیا. بیٹھے بات کی اور نئے عزم نئی قوت سے واپس اپنے کام یعنی سٹار بکس کافی پر آگئے. کمپنی نے جلد اپنے نقصانات پورے کئے. 30 ہزار سٹورز کی چین بنی 24 بلین کا ریونیو اور 4.5 بلین کا نفع کمایا. جو بڑے لوگ ہوتے ہیں وہ اپنی غلطیاں سر عام تسلیم کرتے ہیں. وہ جن کے کندھوں پر بڑے ہوئے ہوتے ہیں. ان سے واپس رجوع کا حوصلہ رکھتے ہیں. وقت اور یہی لوگ ان کو دوبارہ سر بلند کر دیتے ہیں. جو اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے وقت کی دھول میں گم ہو جاتے ہیں. جو غلطیاں کرنا ہی نہیں چاہتے انکا کیا ذکر کرنا کیونکہ وہ زندگی جینا ہی نہیں چاہتے. وقت ہی ان پر بیت جاتا ہے. منقول فرام چہرہ کتاب
Tweet media one
0
0
0