جیسے جیسے ہماری سوچ کا دائرہ کار وسیع ہوتا جاتا ہے ہمارا صبر اور برداشت بڑھتی جاتی ہے،
پھر ہم لوگوں کے رویے کی بجائے اپنی ذات کے منفی پہلووں سے آگاہ ہو کر انہیں سنوارنے لگتے ہیں،
اور یہی ذہنی سکون کی ابتدا ہے۔🩶
بہت عرصہ پہلے اک کتاب میں یہ لائن پڑھی تھی اچھی بھی لگی اور سمجھ بھی نہیں آئی سو! تجسس تھا پھر! تم کو اپنے ساتھ دیکھا تو سمجھ آئی اور تجسس کی جگہ مسکراہٹ نے لے لی،
آخر کار روح کے ساتھی ملتے ہیں، کیونکہ ان کے چھپنے کی جگہ ایک ہی ہوتی ہے۔🩶
پہاڑ! تمہیں تمہارے اس خوبصورتی کی قسم، جب تم بولنے کے قابل ہوئے یا لوگ تمہیں سننے کے قابل بنے، چاہے ہزاروں سال گذریں، تم اپنے بیان قصوں میں ہمارے فنا و بقا کے قصیدے ضرور شامل کرنا، ہمارے زیست و مرگ کی جاری کشمکش کی ہر ایک داستان بیان کرنا۔🩶
مجھے پہاڑوں کی اِک صفت ہمیشہ انکی طرف مائل کرتی ہے کہ یہ اپنی جگہ ساکن رہتے ہوۓ بھی خود سے کئ راستے نکال کر مسافروں کو منزل تک پہچا دیتے ہیں اگر کوئ چاہے تو ان میں گھر کر جاۓ، چاہے تو چپ سے گزر جائے، کوئ چاہے تو انھیں سر کر لے اور چاہے تو بس اک نظر دیکھ کر محبت کا اظہار کر لے۔🩶
اک ایسی جگہ جس میں، انسان نہ بستے ہوں
یہ مکر و جفا پیشہ، حیوان نہ بستے ہوں
انساں کی قبا میں یہ شیطان نہ بستے ہوں
تو خوف نہیں لے چل
اے عشق کہیں لے چل
اے عشق ہمیں لے چل، اک نور کی وادی میں
اک خواب کی دنیا میں، اک طُور کی وادی میں
تا خلدِ بریں لے چل
اے عشق کہیں لے چل۔۔۔🩶
بے مروت لوگ فائدے میں رہتے ہیں نہ کسی کے جزبات کی فکر اور نہ ہی کسی کی دل آزاری کی سوچ، بس اپنا وقت گزاری کرتے ہیں اور اپنی دنیا میں مست رہتے ہیں۔۔!!
🫠
وہ نرم الفاظ۔۔۔۔
جو ہم نے ایک دوسرے سے کہے
وہ آسمان کہ خفیہ خانوں میں بند ہیں
ایک دن برف کیطرح
وہ زمین پر گریں گے
اور پوری دنیا میں سفید چادر کی صورت چار سُو پھیل جائیں گے۔🩶
عشق میں ہار نہیں ہوتی، مجازی عشق میں مطلوب لاحاصل ہے،
عشق کا مقدمہ دنیا میں چل نہیں سکتا یہ عدالت لگے گی روز محشر جب عاشق سے رب فرمائے گا!
تیرے عشق میں ہجر کی آگ نے دنیا میں محبت کی شمع کو بجھنے نہ دیا، آج تجھے تیرا مطلوب عطا کیا جاتا ہے، اب یہاں ہجر نہیں۔🩶
کائنات میں ہر خوبصورت چیز خاموشی سے توجہ لیتی ہے، سورج خاموشی سے روشن ہوتا ہے، چاند نرمی سے آسمان پہ جلوہ افروز ہوتا ہے، پھول آہستہ سے کھل جاتا ہے اور محبت چپکے سے دل میں جگہ بنا لیتی ہے۔🩶
محبت ایک مہـمان ہے یہ اُنہی کے ھاں آتا ہے جو اُس کی میزبانی کے لیے تیار ہوتے ہیں، مُحبت کو اِنسانوں سے بڑھ کر اُن پرندوں، چَرندوں اور پودوں میں دیکھا جا سکتاہے،
جن کا نہ کوئی مذہب ہے نہ تہذیب۔🩶
شکریہ ان تمام موحسنوں کا جن کی منافقت بھری محبت نے دنیا کا چھلکا پیاز کی پرت کی مانند اتار کر
ممکنات کی اصل شکل کو آشکار کیا
الوداع ایسے تمام عناصر کو جن کانقاب چہرے سے سرک گیا
اور خوش امدید ایسے تمام عوامل کو جو ہماری ذات کا ہمدرد بن گئے
جن کے غم و خوشی صرف ہم سے ہی منسوب ہیں۔🩶
جھوٹ بولنا آسان ہے لیکن پھر اس ایک جھوٹ کو چھپانے کے لیے سو جھوٹ بولنے پڑتے ہیں جبکہ،
سچ بولنے کے لیے صرف اور صرف تھوڑی سی ہمت چاہیے ہوتی ہے اور اس کے بعد زندگی آسان ہو جاتی ہے یہ جاننے کے بعد بھی ناجانے لوگ کیوں جھوٹ بول کر پھر اسے سچ بنانے کی ناکام کوشیش بھی کرتے ہیں۔۔!!
کبھی کبھی دل میں درد اٹھتا ہے، جب ان چیزوں کے بارے میں سوچتا ہوں جو ممکن تھیں لیکن ممکن نہ ہو سکیں مگر پھر سوچتا ہوں، بہت سے مواقعوں کا میسر نہ آنا بھی رب کی بڑی عطا ہوتی ہے،
اس سے جانے کتنے بھرم رہ جاتے ہیں۔🩶
انسان احساسات سے عاری نہیں ہو سکتا اور جو انسان احساسات سے عاری ہو جائے تو پھر وہ انسان نہیں رہتا، انسان کے اندر انسانیت باقی رہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ انسان کے اندر احساس ہو۔🩶
اُمید ایک ایسا جذبہ ہے جو ہمیں بیک وقت زندہ بھی رکھتا ہے اور موت سی تکلیف بھی دیتا ہے۔۔۔۔
ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ کِسی سے اُمید نہیں رکھنی لیکن دل کے کسی گوشے میں اُسی اُمید کے سہارے ہم سانس لے رہے ہوتے ہیں۔🩶
جب ہم اپنے بدترین لمحات سے مصروف جنگ ہوتے ہیں، تو بعض اوقات وہاں سے راحت ملتی ہے جہاں سے گمان بھی نہیں ہوتا، یہ صرف اس نیکی کا بدلہ ہے جو ہم نے کسی کے لیے کی اور بھول گئے، لیکن خدا اُسے نہیں بھولا اور ہمارے لیے راحت کا سامان کر کے واپس پلٹ دیا۔🩶
کوئی مُرسل یا دعا یا کوئی آیت بھی اُتار۔
لشکرِ عشق کے حصے کی حمایت بھی اتار۔
تُو محبت کا طرفدار یقین است یقیں۔
پر تُو بندے سے محبت کی روایت بھی اُتار۔
یا تُو اس عشقِ مجازی کو پرے رکھ مجھ سے۔
یا کسی طور تمنّا پہ عنایت بھی اُتار۔۔۔۔۔
آج بھی صدیوں پہلے لکھا ادب زندہ ہے، تروتازہ ہے، کئی نظریے، نظام آۓ اور گۓ مگر ادب باقی رہا شاید یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انسان اپنی فطرت بدل نہیں پایا، کردار آج بھی وہی ہیں جو کل تھے، بس بھیس بدلے ہیں۔
فزوں اتنا تو ذوقِ جستجوئے یار ہو جائے
نگاہیں ڈھونڈتی رہ جائیں اور دیدار ہو جائے
وہ تجدیدِ محبت کیلئے بیتاب ہیں اے دل
مزہ جب ہے تری جانب سے اب انکار ہو جائے
چھوٹا بچہ چلتے ہوئے زمین پر بھی گرا تو گھر کے بڑوں نے کہا،
"اس نے آپ کو مارا لو ہم اسے مارتے ہیں"
یوں بچے کی فطرت میں بدلے کا تقاضہ آگیا، سکول میں استاد نے ہر چھوٹی بڑی غلطی پہ مارا، سزا دی۔
ان سب سکھانے والوں نے معاف کرنا، درگزر کرنا کہاں سکھایا؟؟
زندگی آرام سے گزر رہی ہوتو محبت کرلیجۓ کسی خیال سےکسی تصورسے کسی جگہ سےخدا کی مخلوق سےنظریہ زندگی کے مطابق درحقیقت ہم الگ الگ کاشیاں بن کے جیناچاہتےہیں، پہچان کے معنی یہ نہی کےمیرانام کیاہے!!
پہچان کے معنی یہ ہےکہ میں کون ہوں!!
ہمنے اپنے نام توبہت بناۓ، مگرکون کا جواب نہی دے پاۓ۔
ایک نگاہ کا ملنا پھر ایک زیرِ لب ہلکا سا تبسم ،پھر اُس کے بعد آنکھوں سے بہتا ہوا ایک چمکدار آنسو ،مُحبت کے عہدو پیمان کے لئے اس کے علاوہ اور کوئی قسم نہیں ہے۔🩶
مجھے پسند ہیں وہ لوگ جو اپنے لفظوں میں کسی کی خوشی یا غمی میں اِتنے پُراثر جملے ڈھونڈھ لاتے ہیں کہ اگلے کی خوشی یا تو مزید بڑھ جاتی ہے یا پھر غم آدھا رہ جاتا ہے۔🩶
اگر کسی کو یہ لگتا ہے کہ ایک اچھا انسان اپنے ساتھ ہوۓ ہر برے عمل کا جواب بھی اچھائی سے دیتا ہے تو وہ “ اچھے اور بےوقوف / بزدل کے درمیان الجھا ہوا ہیں،
اچھائی کبھی کسی برائی کو قبول کرنے کا نام نہیں ہے۔
اسکی آنکھوں سے چھلکتی روشنی
میرے چہرے پہ ایسے اترتی ہے
جیسے
صبح صادق کے وقت
کسی گلاب کی پتی پہ شبنم کا قطرہ
آ کے ٹھہر جاتا ہے
اسکی اک نگاہ مجھے مکمل ہونے کا احساس دلاتی ہے،
اسکی چاہ ۔۔۔ مثل آب حیات ہے۔🩶
زنا کا بہت بڑا گناہ کبیرہ ہے، ہماری اکثریت محبت کے نام پر بےلباس ہوتی گناہوں میں مبتلا ہو جاتی ہے،
کون کہتا محبت میں سب جائز ہےآج کی نسل کو گمراہ کرنے کےلیے یہ ناٹک کرتے ہیں جبکہ محبت میں صرف پاکیزگی جائز ہےخدارا اللّٰه کے عذاب سے ڈریں دوسروں کی عزتوں کو کچلنا چھوڈ دیں۔
اکثر پڑھتا ہوں “کہہ دینے سے دل ہلکا ہو جاتا ہے“
جانے کیوں مجھے لگتا ہے “کہہ دینے سے دل خالی ہو جاتا ہے“ ہمارا اور اس بات کا، اُس بات سے جُڑے جذبے سے تعلق ٹوٹ جاتا ہے۔
یہ حَدیں نہ توڑ دینا ، میرے دائرے میں رھنا
مجھے اپنے دِل میں رَکھنا ، میرے حافظے میں رھنا
میرا بوجھ خود اُٹھانا ، میرا کرب آپ سَہنا
میرے زخم بانٹ لینا ، میرے رَتجگے میں رھنا
میرے حُکم خود سُننا ، میری مُہر خود لگانا
میرے مَشورے میں ھونا ، میرے فیصلے میں رھنا.
عورت خوبصورت ہوتی ہے مگر سب سے خوبصورت نہی ہوتی سب سے خوبصورت بننے کے لیے ایک طریقہ ہمارے دین نے وضع کیا ہے اور وہ ہے حیا کا، عورت میں حیا سے پہلے کوئ خوبصورتی نہی ہے اِک حیا ہی ہے جو عورت کو حقیقی معنوں میں اس کے اصل مقام تک پہنچاتی ہے۔
جس میں احساس کا مادہ نہ ہو، اُسکا نفس اسے ملامت کرنے والا نہ ہو تو پھر،
چاہے وہ کسی سے جسمانی ذیادتی کرے یا روحانی، چاہے تو کسے کا حق مار دے یا چاہے تو کسی کا قتل بھی کر دے کوئی فرق نہیں پڑتا اُُسے، مردہ ضمیر کے ساتھ سواۓ بوسیدہ ہڈیوں کے ڈانچے کے وہ کچھ نہی۔
اگر پچھلی نسل سے کوئی زہر آپ کو ملا ہے تو اس کو اپنے تک روک لیں بھلے آپ کو اپنا آپ مارنا پڑے مگر کسی صورت یہ زہر اگلی نسل تک نہ جانے دیں. ہمیں جو ملتا ہے زیادہ تر وہ تین گنا شدت سے آگے منتقل ہوتا ہے۔
کچھ لوگوں کو ہم نے دیکھا نہیں ہوتا لیکن انکے انداز گفتگو اور تحاریر میں اس قدر جاذبیت ہوتی ہے کہ ان سے ایک گہری انسیت ہوجاتی ہے، ان کی خوشی اپنی خوشی اور انکا غم اپنا غم محسوس ہونے لگتا ہے، اللہ ایسے لوگوں کو ہماری زندگی میں شامل رکھے جن کی ذات سے ہمیں خیر ہی خیر ملے۔🩶
ذائقہ خوراک سے الگ چیز ہے، کوئلہ کھایا نہیں جا سکتا پر کھانے کو ذائقہ بخش دیتا ہے
اچھی نیت عمل میں نہ بھی ڈھل پاۓ، مگر نوازنے کی صلاحیت وہ پھر بھی رکھتی ہے۔🩶
ماجرائے شوق کی بے باکیاں، اُن پر نثار
ھائے وہ آنکھیں ، جو ضبطِ غم میں گریاں ہو گئیں
پیار کی میٹھی نظر سے، اس نے جب دیکھا مجھے
تلخیاں سب زندگی کی، لُطف کا ساماں ہو گئیں۔🩶
ہم سےچیزیں چھین لی جائیں تودل ڈوب کربھی ابھرپڑتاہے چیزیں حیثیت نہی رکھتی انسان بھی نہی رکھتےکچھ اہم ہےتو وہ احساس اپنائیت سچائ وفاداری ہےجو کسی بھی تعلق کےبنیادی اصولوں میں سےہیں مگر یہ سب کھو جائیں تو دل ایساڈوبتا ہے کہ انسان ہرچیز سےاُکتا جاتاہے کچھ اچھانہی لگتا اپناآپ بھی نہی۔
انسان کی ضرورت ہوتی ہے یا نہی ہوتی، محبت بھی کبھی کم نہی ہوتی یہ تو ہوتی ہے یا نہی ہوتی، ایسا نہی ہوتا کہ وقت نہ ہو، مزاج نہ ہو، یہ سب تو کہنے کی باتیں ہیں،
نہی ہوتی تو صرف خواہش نہی ہوتی، چاہ نہی ہوتی۔
میں نے تمہیں چُنا،
ہاں تمہیں، کیوں کہ مجھے احساس تھا کہ تم میرا کمزور پہلو جان چکی ہو اور تم میری ناقص روح کو پرسکون راستے پر لے چلو گی،
میں نے تمہیں چُنا کیوں کہ مجھے احساس تھا کہ یہ زندگی بس تمہارے لائق ہے۔
جسم اور ذہن کی صحت، ماضی کا ماتم کرتے رہنے میں نہیں ہے، اور نہ ہی مستقبل کے بارے میں پریشان رہنے میں ہے، بلکہ آج کے لمحوں کو دانائی اور ہوش سے جینے میں ہے۔
آخر میں، صرف تین چیزیں اہمیت رکھتی ہیں،
ہم نے کتنا پیار کیا، ہم نے کتنی نرمی سے زندگی گزاری، اور ہم نے ان چیزوں کو کتنی خوش اسلوبی سے چھوڑ دیا جو ہمارے کے لیے نہیں تھیں۔🩶
زمیں کوعجلت
ہوا کوفرصت
خلا کو لکنت ملی ہوئی ہے
ہم احتجاجاً ہی جی رہے ہیں، یا پھر اجازت ملی ہوئی ہے
ہماری اوقات کے مطابق ہمارے درجے بنے ہوئے ہیں
کسی کوقدرت
کسی کوحسرت
کسی کو قسمت ملی ہوئی ہے۔🩶
رب رحمانﷻ
مجھےاُن لوگوں میں شامل کرجن کی روحیں عالم ملکوت میں حیران رہتی ہیں جنکےقلب سےعالم جبروت کےحجابات ہٹاکر انھیں اپنےقرب وفیض سےسرفراز فرمایاہے جوتوکل کی کشتی میں سوار ساحل اخلاص تک پہنچتےہی غیرکی محبت دنیاکی چاہت ولالچ چھوڑکر بس تیری رضا تیری محبت وچاہت کےشہرمیں آبادہیں🤲