![Ishtiaq Malik Profile](https://pbs.twimg.com/profile_images/1647320655216406530/lIYF4Stn_x96.jpg)
Ishtiaq Malik
@TheIshtiaqMalik
Followers
6K
Following
2K
Statuses
5K
Always With You On The Road To Goodness. Founder @CSDI_Org | CEO #FAPL | PEngr @PECOfficial | Quran and Islam | Character Development | RTs are not Endorsement
Islamabad
Joined January 2013
Attending "Ist Frontiers in Computational Intelligence and Dara Science Conference" FCIDCS 2025 At University of Mianwali. Great learning environemet and fabulous management. University administration is doing great Job. #UOM #Mianwali
#UniversityofMianwali
0
0
0
@MTalhaAjmal2 صحابہ کرام کے بارے میں قتل و غارت سے بھرپور ان کہانیوں کے جواب میں قرآن کا حوالہ کافی رہے گا۔ قرآن رسول اللہ کے اصحاب اور ساتھیوں کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے کہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے۔ باقی سب کہانیاں ہیں۔
0
0
0
@KashmirUrdu وہ لوگ کتنے خطرناک ہو سکتے ہیں جن��ا یہ عقیدہ ہو کہ خدا انکو دیکھ رہا ہے اور وہ پھر بھی اپنی حرام کاریوں سے باز نہ آئیں ۔۔۔
0
0
0
ایک شخص سمندر کے کنارے واک کر رہا تھا تو اس نے دور سے دیکھا کہ کوئی شخص نیچے جھکتاہے، کوئی چیز اٹھاتا ہے اور سمندر میں پھینک دیتا ہے ذرا قریب جاتا ہے تو کیا دیکھتا ہے ہزاروں مچھلیاں کنارے پر پڑی تڑپ رہی ہیں شاید کسی بڑی موج نے انہیں سمندر سے نکال کر ریت پہ لا پٹخا تھا اور وہ شخص ان مچھلیوں کو واپس سمندر میں پھینک کر ان کی جان بچانے کی اپنی سی کوشش کر رہا تھا۔ اسے اس شخص کی بیوقوفی پر ہنسی آگئی اور ہنستے ہوئے اسے کہا! اس طرح کیا فرق پڑنا ہے ہزاروں مچھلیاں ہیں کتنی بچا پاؤ گے۔۔۔۔۔؟؟ یہ سن کر وہ شخص نیچے جھکا، ایک تڑپتی مچھلی کو اٹھایا اور سمندر میں اچھال دیا وہ مچھلی پانی میں جاتے ہی تیزی سے تیرتی ہوئی آگے نکل گئی پھر اس نے سکون سے دوسرے شخص کو ک��ا ’’ اسے فرق پڑا ہے‘‘ ۔ یہ کہانی ہمیں سمجھا رہی ہے کہ ہماری چھوٹی سی کاوش سے بھلے مجموعی حالات تبدیل نہ ہوں مگر کسی ایک کے لیے وہ فائدے مند ثابت ہو سکتی ہے۔ لہذا دل بڑا رکھیں اور اپنی طاقت و حیثیت کے مطابق اچھائی کرتے رہیں اس فکر میں مبتلا نہ ہوں کہ آپ کی اس کوشش سے معاشرے میں کتنی تبدیلی آئی؟ *بلکہ یہ سوچیں کہ آپ نے اپنے حصے کا حق کتنا ادا کیا۔*
0
0
2
ھم جب اخلاقی ، معا شرتی و مذھبی قدروں کے عروج پہ تھے تو اس وقت مادی ترقی کے لحاظ سے دنیا کے کئی ملکو ں سے آگے تھے یہاں تک صنعتی ترقی کے لحاظ سے بھی دنیا کے کئی ممالک سے آگے اور قابل تقلید تھے پھر آہستہ آہستہ ھم نے اپنی اخلاقی اور معاشرتی قدریں کھو دیں مذھب کے نام لیوا بہت بن گئے لیکن مذھب سے دور ھو گئے اور یوں ھم زوال پذیر ھو گئے اور دن بدن تنزلی کی طرف رواں دواں ھیں قوموں کی زندگی میں عروج و زوال کی بنیادی وجہ اخلاقی پستی ھوتی ھے ناکہ تعلیم کی کمی
0
0
3
@Rafi_AAA جب تک سوال کرنے پہ پابندی رہے گی، دماغوں میں سوچ کے دریچے بند رکھنے کو کہا جائے گا، معاشرے کے مسائل جوں کے توں رہیں گے اور بہتری کا آنا ممکن نہ ہو گا۔
0
0
0