![M Nasir Saddeqi Profile](https://pbs.twimg.com/profile_images/1758044361785262080/Kojqbdi1_x96.jpg)
M Nasir Saddeqi
@NasirSaddeqi
Followers
10K
Following
4K
Statuses
8K
ہارتا وہ ہے جو ہار مان لیتا ہے : عمران احمد خان نیازی
Peshawar, Pakistan
Joined September 2019
یہ خط نہیں موجودہ رجیم کے خلاف چارج شیٹ ہے آئیے جانتے ہیں اس تھریڈ میں کہ عمران خان کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے ثبوت پہ مشتمل خط میں عمران خان نے کن کن خلاف ورزیوں کے ثبوت پیش کیے ۔ یاد رہے یہ خط سپریم کورٹ کے ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے اور اب تمام عالمی فورمز پہ بھی اسے بھیجا جائے گا۔ (1/93 )
9
753
2K
RT @sh_basra: میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں،کہ عمران خان کو 500 دن سے زیادہ جھوٹے مقدمات میں جو جیل میں بند کیا ہوا ہے، 2 سال سے پارٹی ک…
0
4K
0
RT @Hammad_Azhar: 🚨لاہور سے ندیم بارا اور ان کے دو بیٹوں اور دس کارکنان کو پولیس نے اغوا کر رکھا ہے۔ ہنجر وال تھانے میں انھیں رکھا ہوا ہے ا…
0
1K
0
RT @MahrangBaloch_: بلوچ سکالر اللہ داد بلوچ اور بلوچستان میں بے گناہ افراد کے ماورائے عدالت قتل عام کے خلاف ، تربت فدا چوک میں تین روزہ اح…
0
2K
0
RT @JimmyVirkk: بنگلہ دیش کا "انقلاب" خاکسار نے عرض کیا تھا کہ بنگلہ دیش کے " کامیاب انقلاب" کی مثالیں دے کر اپنے لوگوں کی توہین نہ کیا کر…
0
172
0
کل پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ رہا مگر عوام نے دفعہ 804 نافذ کر دیا۔ پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن ہوا۔ خصوصاً چند دنوں سے لاہور ، فیصل آباد اور راولپنڈی و اسلام آباد میں تو کرفیو نافذ رہا ہے اور ریاستی بربریت دیکھنے میں ملی۔ اس سب کے باجود کل پنجاب بھر میں سڑکوں پہ انصافی پرچموں کی بہار نظر آئی۔ مریم نواز کی ناک کے نیچے لاہور میں کئی ریلیاں نکلیں اور ہر پوائنٹ پہ پولیس کی بھاری نفری اور گرفتاریوں کے باجود لاہور میں ہر جگہ دفعہ 804 کا اظہار نظر آیا۔ اسی طرح زرداری کے جبر کے باجود کراچی نے کل حیران کن کارکردگی دکھائی اور مرکزی ریلی برآمد ہوئی۔ کشمیر میں بھی ریاستی بربریت کے خلاف عوام نے بے مثال مزاحمت کی۔ بلوچستان میں ہونے والی مزاحمت ایک الگ درجے کی مزاحمت تھی جہاں مرکزی گرفتاریوں اور ہیوی کریک ڈاؤن کے باوجود مزاحمت نظر آئی۔ خیبرپختونخوا سے لاکھوں کی تعداد میں کارکنان نے صوابی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ راولپنڈی و اسلام آباد کی عوام کی بڑی تعداد ریلیوں کی شکل میں صوابی جلسہ پہنچی ۔ 26 نومبر کو نہتی عوام پہ گولیاں برسا کر جو سمجھ رہے تھے کہ اب ان مسلط ٹولوں اور عسکری جبر کے سامنے کوئی آواز نہ اٹھے گی ، کل پاکستانی عوام نے انھیں پیغام دے دیاہے کہ لاشیں اٹھا کر بھی وہ اپنے حق کےلیے آواز اٹھانے سے باز نہیں آئیں گے اور مزاحمت جاری رہے گی۔ کل ایک ٹریلر تھا۔ تحریک ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے ۔ عوامی آواز کو گولیوں کی بوچھاڑ سے روکنے کی کوشش کل مکمل ناکام ہوئی ہے۔ یہ نئے انقلاب دور کا آغاز ہے ۔ قوم نے بھرپور حوصلے سے میدان میں اپنی موجودگی دکھا کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے مینڈیٹ کے حصول تک خاموشی سے نہیں بیٹھیں گے۔ تحریر محمد ناصر صدیقی #مینڈیٹ_چوری_کا_ایک_سال
0
21
73
RT @PTIofficial: آٹھ فروری 2024 کے ایک سال بعد بھی عوام کا یہی فیصلہ ہے کہ ہم نہ بار آئینگے محبت سے، شکریہ پاکستان! #مینڈیٹ_چوری_کا_ایک_سال…
0
2K
0
RT @MahrangBaloch_: ریاستی مظالم سے بلوچ خواتین بھی محفوظ نہیں ہے ، آصمہ بلوچ کو تین دن زبردستی قید میں رکھا گیا ، اس دوران ریاستی ڈیتھ اسک…
0
2K
0
RT @JunaidAkbarMNA: کپتان بلائے اور قوم جوق در جوق نہ آئے، ایسا ہو نہیں سکتا! #فروری8_مینڈیٹ_پر_ڈاکہ #8FebBlackDa
0
4K
0
RT @khurramzeeshan: اب نام چھاپے جائیں پورے سوشل میڈیا پہ اور ایسے لوگوں کے نام پبلک کئے جائیں یہ کام بھی پبلک خود ہی کرے یہ کون سا حلقہ ہ…
0
514
0
RT @JunaidAkbarMNA: ہم اداروں کو ٹیکس سرحدوں کے تحفظ کےلئے دیتے ہیں لیکن سرحدوں کا تحفظ تو ان سے ہو نہیں سکتا، وہ ان پیسوں سے پارٹیاں بناتے…
0
5K
0
جنہوں نے 26 نومبر کو خون کے دریا بہا کر یہ گمان پال لیا تھا کہ خوف کا سحر ہمیشہ جمہور کے اذہان پر طاری رہے گا اور ان کی آمرانہ گرفت کو کبھی للکارا نہ جائے گا، وہ آج عوامی بغاوت کی تند و تیز لہروں کے سامنے لرزہ بر اندام ہیں۔ جو طاقت کے نشے میں دھت تھے، آج عوامی ردعمل کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔ جی ایچ کیو کے آپریشن روم میں بیٹھے وہ مقتدر اذہان جو ڈرون کیمروں کے پردوں کے پیچھے نہتی عوام پر مسلط جبر و استبداد کو اپنی حکمرانی کی معراج سمجھتے تھے، آج انہی اسکرینوں پر عوام کے فلک شگاف نعروں اور احتجاجی ہجوم کے مناظر سے انگشت بدنداں ہیں۔ وہ جو اقتدار کے سنگھاسن پر بیٹھے جمہور کے عزم و استقلال کو ک��لنے کے خواب دیکھتے تھے، آج اپنی آمریت کے زوال کی کرچیاں چنتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جمہور کا یہ سیلاب نہ صرف آمریت کے قلعے کی بنیادیں ہلا چکا ہے بلکہ ان کے زہریلے پروپیگنڈے کے پردے چاک کر چکا ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب ظلم و ستم کے استعارے زمین بوس ہو رہے ہیں، اور جمہور اپنی غیرت و حمیت کا پرچم تھامے ظالموں کے حصار کو للکار رہے ہیں ۔ تاریخ آج پھر گواہ بن رہی ہے کہ سچائی کی شمع کبھی ظلم کی آندھیوں سے بجھائی نہیں جا سکتی۔ تحریر محمد ناصر صدیقی #فروری8_مینڈیٹ_پر_ڈاکہ
2
16
51
جنہوں نے 26 نومبر کو خون کے دریا بہا کر یہ گمان پال لیا تھا کہ خوف کا سحر ہمیشہ جمہور کے اذہان پر طاری رہے گا اور ان کی آمرانہ گرفت کو کبھی للکارا نہ جائے گا، وہ آج عوامی بغاوت کی تند و تیز لہروں کے سامنے لرزہ بر اندام ہیں۔ جو طاقت کے نشے میں دھت تھے، آج عوامی ردعمل کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔ جی ایچ کیو کے آپریشن روم میں بیٹھے وہ مقتدر اذہان جو ڈرون کیمروں کے پردوں کے پیچھے نہتی عوام پر مسلط جبر و استبداد کو اپنی حکمرانی کی معراج سمجھتے تھے، آج انہی اسکرینوں پر عوام کے فلک شگاف نعروں اور احتجاجی ہجوم کے مناظر سے انگشت بدنداں ہیں۔ وہ جو اقتدار کے سنگھاسن پر بیٹھے جمہور کے عزم و استقلال کو کچلنے کے خواب دیکھتے تھے، آج اپنی آمریت کے زوال کی کرچیاں چنتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جمہور کا یہ سیلاب نہ صرف آمریت کے قلعے کی بنیادیں ہلا چکا ہے بلکہ ان کے زہریلے پروپیگنڈے کے پردے چاک کر چکا ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب ظلم و ستم کے استعارے زمین بوس ہو رہے ہیں، اور جمہور اپنی غیرت و حمیت کا پرچم تھامے ظالموں کے حصار کو للکار رہے ہیں ۔ تاریخ آج پھر گواہ بن رہی ہے کہ سچائی کی شمع کبھی ظلم کی آندھیوں سے بجھائی نہیں جا سکتی۔
0
2
4
RT @shafaq_khokhar: اے وطن کے غیور و غیرتمند باشندو! آٹھ فروری تمہاری تقدیر کی فیصلہ سازی کا دن ہے۔
0
1
0
اے وطن کے غیور و غیرتمند باشندو! آٹھ فروری تمہاری تقدیر کی فیصلہ سازی کا دن ہے۔ یاد کرو کہ یہ وہ گھڑی تھی جب ظلمت کے سفاک قدموں نے جمہوری میناروں کو مسمار کرنے کی جسارت کی ۔ جب آہنی بوٹوں کی گرج نے عوامی اقتدار کے بام و در کو لرزا دیا ۔ جب متروک ذہنیت کے حامل خاکی دیوتاؤں نے اپنے نخوت آمیز فسطائی حربوں سے عوامی فیصلے کی تقدیس کو پامال کرنے کا ناپاک بیڑا اٹھایا ۔ مگر یاد رکھو، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی عوام کے حقِ حکمرانی پر شب خون مارا گیا، اسی شب کی تاریکی میں حریت کے چراغ روشن ہوئے۔ ان عسکری گماشتوں کو یہ باور ہونا چاہیے کہ عوام محض ایک ہجوم نہیں بلکہ جمہوری اقدار کے محافظ اور اس وطن کے حقیقی مالک ہیں۔ مالکان کے حقِ ملکیت پر دست درازی کرنے والے یہ خود ساختہ فرعون اپنی رعونت کی بلندی سے عبرت کی گہرائیوں میں جا گریں گے۔ ظلم و استبداد کا ہر ہتھکنڈہ عوامی شعور کے سامنے ناکامی کا باعث بنے گا۔ آٹھ فروری فقط ایک دن نہیں بلکہ مزاحمت کا مینارِ نور ہے، وہ صاعقہ جو ظلم کے قصر کو زمین بوس کرے گا۔ یہ دن اس وعدے کی تجدید ہے کہ عوامی حکمرانی کی بحالی اور چھینے گئے قومی وقار کی بازیابی کے لیے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ کل قوم اپنی عوامی قوت کے مظاہرے سے اپنی تقدیر طے کرے گی ۔ وقت کا طبلِ جنگ بج چکا ہے۔ عوامی حمیت کے سیلاب کو روکنے کی ہر کوشش خس و خاشاک بن کر بہہ جائے گی۔ عسکری جبر و غنڈہ گردی کا یہ زوال قریب ہے، جب قوم اپنی عظمت کی وہ مشعل تھامے گی جو ہمیشہ جمہوری روشنائی سے جلتی رہی ہے۔ تحریر محمد ناصر صدیقی #مینڈیٹ_چوری_کا_ایک_سال
0
11
35