![Mumtaz Ghous Virk Profile](https://pbs.twimg.com/profile_images/1536199599974662144/h-nocGXd_x96.jpg)
Mumtaz Ghous Virk
@Honeyleo0
Followers
69
Following
9K
Statuses
2K
@PTVSp0rts Dunya ki sb se ghtya broadcasting. Kisi ko saza deni ho tu dekha do usy. Hr ball k bad Ad dekhna pry ga
0
0
1
RT @Sh_am_92: حبیب اکرم صاحب نے آج اسٹیبلشمنٹ کی 75 سالہ سوچ کو ایک ہی جملے میں سمو دیا کہ جس طرح کا استحکام ہمیشہ سے اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے و…
0
1K
0
@SImranshafqat What a absurd reason... Where are authorities who were responsible to bring him court room?
0
0
0
Their tone is inappropriate but questions are serious @muftimenk
Someone asked “How did Noah inform the people who were living in Asia, Europe, America, and Africa about the floods?” The responses 😭😳🤣💔 Check thread 💀
0
0
0
RT @ahmad__bobak: عمران خان ناقابل شکست ہیں مزہ تب آتا ہے جب شریف خاندان کے گھر کے لوگ اس بات کا اعتراف کریں جیسا کہ نجم سیٹھی کر رہے ہیں ۔…
0
896
0
Ithy rakh su..
ڈی جی آئ ایس پی آر کا دہشتگردی کے حوالے سے حالیہ بیان ناصرف حقائق کے برعکس بلکہ گمراہ کن ہے۔ عمران خان اور ان کی کابینہ نے کبھی بھی افغانستان سے تحریکِ طالبان پاکستان کی واپسی اور آبادکاری کے حوالے سے پالیسی کی منظوری نہیں دی۔ امریکہ کے افغانستان سے انخلا سے قبل یکم جولائی ۲۰۲۱ کو عسکری قیادت نے پارلیمان کو تین نکات پر بریفنگ دی۔ جن میں سے ایک نقطہ امریکی انخلاء کے پاکستان کے امن و امان پر اثرات، دیگر نکات ریجن میں طاقت کے توازن اور عالمی سطح پر پاور گیم کے حوالے سے تھے۔ اس کے بعد اکتوبر ۲۰۲۱ میں ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے اگلے روز عسکری قیادت ایک پانچ نکاتی پلان منظوری کے لیے وزیراعظم کے پاس لے کر آئی جس کی فوری منظوری پر زور دیا گیا۔ عنوان مذاکرات کا طریقہ کار تھا مگر نکات طالبان کی واپسی کے تھے۔ مجھ سمیت کابینہ کے دیگر اراکین جو زمینی حقائق سے آگاہی رکھتے تھے انہوں نے عسکری قیادت کے پیش کردہ منصوبے پر اعتراضات اٹھائے جن کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا بلکہ بھرپور کوشش کی گئی کہ بنا مین میخ کے ان کے پلان کی منظوری دی جائے تاہم وزیراعظم عمران خان نے ایسے کسی بھی پلان کی منظوری دینے سے احتراز کیا کہ جس میں بیش بہا قربانیوں کے بعد حاصل کردہ امن کے بربادی کا امکان ہو۔ اس میٹنگ میں موجود تمام وزرا گواہی دیں گے کہ میری باتیں اس وقت عسکری قیادت کو جتنی بھی ناگوار گزریں مگر جو سوالات میں نے اٹھائے اور جن خدشات کا اظہار کیا میرے وہ تمام خدشات درست ثابت ہوئے۔رجیم چینج کے بعد جون ۲۰۲۲ میں پی ڈی ایم حکومت کی منظوری کے بعد پہلا وفد افغانستان گیا جس سے سب کو لاعلم رکھا گیا۔ تب جب دہشتگردی کی واپسی کے متعلق میں نے بہت احتیاط سے سوالات اٹھائے تو اس وقت کی حکومت اور آئی ایس پی آر کی جانب سے ایسی کسی پیش رفت سے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا گیا اور مجھ پر ناصرف پراپگینڈہ کرنے کا الزام لگایا گیا بلکہ پہلے دبے لفظوں میں اور پھر کھلم کھلا دھمکیاں پہنچائی گئیں۔ ریاستی اداروں کی نیت بھانپتے ہوئے میں نے اپنی قوم سے رجوع کیا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک پرامن تحریک کے زریعے ہم نے اپنے علاقوں کو ان عناصر سے خالی کرایا۔ تاہم مجھے بتایا گیا کہ یہ انخلا عارضی تھا اور برف پگھلنے پر گرمی تو بڑھے گی مگر اس سے پہلے آپ کا بندوبست کیا جائیگا۔ حقائق اور بھی بہت ہیں (اور اس حوالے سے باقی سیکوئنس آف ایونٹس میری اگست ۲۰۲۲ سے ۲۰۲۳ تک کی تقریروں اور پریس کنفرنسز میں مل جائیگا)۔ مگر خلاصہ یہی ہے کہ عمران خان دور میں نہ ڈرون حملہ ہوا نہ دہشتگرد آئے اور نہ آپ کی غلط پالیسیوں کی منظوری دے کر قوم کو نئی جنگ کا ایندھن بننے دیا گیا۔
0
0
0
RT @ahmedalikhan01: پاکستان کو کیسے کھایا جا رہا ہے ،فوجی فرٹیلائزر کمپنی کی کُل مالیت اور بزنس انٹرسٹ اور یہ کون سی کمپنی کو کھانے کی کوشش…
0
4K
0
I thought #PTA did something
We’re aware of some issues accessing WhatsApp. We’re actively working on a solution and starting to see a return to normal for most people. We expect things to be back to normal shortly.
0
0
0
@Refutationist Tahreek e Insaf ko kuch karny ki zaroorat e nae ha, FBR ne 5 lakh ki non filer ki limit laga di ha woh he policy kafi ha Remittances ko effect dalny klye.
0
0
0