کل دن میں ہمارا وائی فائی کا پیکج ختم ہو گیا تھا اس وجہ سے میں باہر کھیلنے چلا گیا جب میں کھیل کر واپس آیا تو آپی دروازے میں کھڑی ساتھ والے انکل سے باتیں کر رہی تھی اور ان کا موبائل انکل کے ہاتھ میں تھا.
چاچو آج کل ہمارے گھر بہت آرہے ہیں زیادہ تر وقت وہ امی اور آپی سے باتیں کرتے ہیں. جب بھی میں پاس جاکر بیٹھوں وہ مجھ سے باتیں کرنے لگ جاتے ہیں اور امی اور آپی ہنستی ہوئی اٹھ جاتی ہیں. چاچو مجھے اپنی گود میں بٹھا کر پیار کرتے ہیں باوجود اس کے کہ میں چودہ سال کا معصوم لڑکا ہوں.
کل دن میں ہمارا وائی فائی کا پیکج ختم ہو گیا تھا اس وجہ سے میں باہر کھیلنے چلا گیا جب میں کھیل کر واپس آیا تو آپی دروازے میں کھڑی ساتھ والے انکل سے باتیں کر رہی تھی. ان کا موبائل انکل کے ہاتھ میں تھا
ہمیں اس سب میں پندرہ منٹ ہو چکے تھے مگر خان انکل ابھی تک واپس نہیں آئے تھے. میں نے سوچا کیوں نہ اوپر جاکر دیکھوں وہ ابھی تک آئے کیوں نہیں یہ سوچ کر میں اٹھا اور سیڑھیاں چڑھنے لگا دوسرے لمحے میں چھت پر تھا مگر چھت پر میں نے جو دیکھا اس نے مجھے حیران کر دیا...
بقایا اگلی پوسٹ میں
آپا: نمرہ شاہد، عمر اٹھارہ سال. ایف اے کیا ہے اور بی اے میں داخلہ لینا ہے.
سائز:
چھاتی - چونتیس
کمر - تیس
گانڈ - بتیس
آپی: اقرا شاہد، عمر سولہ سال. ایف ایس سی (بائیو) پارٹ ون میں ہے.
سائز:
چھاتی - بتیس
کمر - اٹھائیس
گانڈ - تیس
اپنے قارئین کو اپنے گھر میں موجود افراد کا تعارف کرا دیتا ہوں.
ابو: شاہد اقبال، عمر بیالیس سال. دبئی ہوتے.
امی: رضیہ شاہد، عمر اڑتیس سال. ہاؤس وائف ہیں.
سائز:
چھاتی - اڑتیس
کمر - چونتیس
گانڈ - چالیس
وہ عورت جس کی شادی غلط مرد سے کردی گئی ہو یا جس کا شوہر باہر پر دیس میں ہو، اورسردی کی لمبی جدائی والی راتوں میں عورت کے جسم کی بھوک اور تڑپ حد سے بڑھ جائے تو وہ جائز ناجائز کی تمیز ختم کرکےکسی دوسرے شخص سے رومانس لڑا سکتی ہے
آپ اس کے حق میں ہیں یا اختلاف کرتے ہیں۔ کمنٹس
چاچو: اقرا تمہارا بھائی بڑا ھو رہا ہے اور اسے اپنی راہ پر لانا ضروری ہے. تمہاری ماں ایک سمجھدار عورت ہے. میں سب اسکے کہنے پر کر رہا ہوں.
اس سارے وقت میں آپی چاچو کے گلے لگی رہی اور چاچو آپی کی کمر پر ہاتھ پھیرتے رہے.
تھوڑی دیر لن چسوانے کے بعد انکل نے مجھے الٹا لٹایا اور خود میرے اوپر آگئے انہوں نے میری دونوں ٹانگیں کھولی اور میری پیٹ کے نیچے ایک تکیہ رکھ دیا پھر انہوں نے اپنے لن پر تھوڑا سا تھوک لگایا اور کچھ تھوک میری گانڈ کے سوراخ پر ڈالا
کل رات چاچو ہماری طرف ٹھہرے. امی نے کہا کہ فہد تمہارے چاچو اور تم اکٹھے سو جاؤ ایک روم میں. میں نے کہا بھی کہ مُجھے اکیلا سونے دیں مگر میری کسی نے نہیں سنی. آپی سونے سے پہلے دودھ دینے آئی تو پین کلر بھی رکھ گئی.
آپی چاچو کے گلے لگی رہی مگر کچھ بولی نہیں. چاچو کہنے لگے اقرا تم شرماؤ مت تمہارا بھائی بہت معصوم ہے.
آپی: چاچو آپ ایک بار پھر سوچ لیں، بھائی ابھی چودہ سال کا ہے ہم کچھ وقت اور بنا کسی خوف کے گزار سکتے ہیں.
ابھی میں نے مزہ لینا شروع ہی کیا تھا کہ ملک نے ایک زوردار جھٹکا مارا اور میرے اندر فارغ ہونے لگا اسکی گرم منی نے میرے اندر ایک عجیب سی تراس پیدا کر دی اور میں بےخودی میں گانڈ اٹھا اٹھا کر منی لینے لگا. یہ وہ لمحہ تھا جو صرف ایک گانڈو ہی محسوس کر سکتا ہے
انکل کا لن کوئی ساڑھے چھ انچ لمبا اور چار انچ موٹا ہوگا انہوں نے مجھے اپنا لنڈ چوسنے کا اشارہ کیا میں نے ان کی طرف دیکھا اور چپ کر کے ان کی ٹانگوں کے درمیان جھک گیا اور ان کا لن ہاتھ میں پکڑ کر سہلانے لگا تھوڑی دیر سہلانے کے بعد میں نے ان کا لن منہ میں لے لیا
انکل آرام سے میرے ہونٹ چوستے ہوئے میرے جسم پر ہاتھ پھیر رہے تھے کبھی میری کمر سہلاتے اور کبھی گانڈ پہ ہاتھ پھیرتے. انکل کی ان حرکتوں سے اب میں بھی بہت گرم ہو چکا تھا اور بیتابی سے انکی کس کا جواب دے ریا تھا.
اچانک انہوں نے اپنا ایک ہاتھ میں میرے ٹراؤزر میں ڈال دیا
میرا شہوت کے مارے برا حال ہو رہا تھا انکل نے مجھے اٹھا کر بٹھایا اور میرے کپڑے اتارنے لگے اور مکمل ننگا کر دیا اور پھر اپنے کپڑے بھی اتار دیے.اسکے بعدوہ بیڈ سے ٹیک لگا کر بیٹھ گئے اور مجھے اپنی ٹانگوں کے درمیان آنے کا اشارہ کیا میں ان کی ٹانگوں کے درمیان آگیا اور انہیں دیکھنے لگا
میں نے مسکرا کر ملک کی طرف دیکھا اور اٹھ بیٹھا اٹھنے سے مجھے گانڈ میں درد محسوس ہوا مگر میں برداشت کر گیا اور بیڈ سے اتر کر واش روم چلا گیا اور خود کو اچھی طرح واش کر کے واپس کمرے میں آگیا. میرے آتے ہی ملک اٹھا اور واش روم میں گھس گیا میں نے کپڑے پہنے اور تیار ہو گیا.
انکل کا ہاتھ اپنی گانڈ پر محسوس کرتے ہی میری سسکیاں نکلنا شروع ہو گئی اور میں بہت بے تابی کے ساتھ انکل کولپٹنے لگا یہ دیکھ کر انکل مسکرا اٹھے اور مجھے اپنے گلے سے لگا کر بولے بہت گرم بچے ہو.
آج تمہاری گانڈ مار کر مجھے بہت مزہ ائے گا
بتاؤ کیا تم وہ مزہ لینے کے لیے تیار ہو
اور ان سے باتیں کرنے لگا وہ مجھ سے میری روٹین کے بارے میں پوچھنے لگے اور ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگے اتنے میں اچانک میری نظر خان انکل پر پڑی تو میں نے دیکھا کہ انہوں نے میرے موبائل کی گیلری کھولی ہوئی ہے اور وہ میری اور میرے گھر والوں کی تصویریں دیکھ رہے ہیں
آہ انکل بہت مزہ آرہا ہے جیسے آپ کہیں گے میں ویسا کرنے کو تیار ہوں یہ میرا پہلی بار ہے مگر مجھے بہت مزہ آ رہا ہے آپ پلیز ایسے کرتے رہیں.
آہ امی بہت مزہ آرہا ہے، افففففف
فیصل بیٹے میرا لن پکڑو نہ دیکھو کتنا بے تاب ہو رہا ہے تمہارے لیے، انکل میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی ٹانگوں میں لے گئے
خان انکل نے ملک صاحب کی طرف دیکھا اور کہا
لو بھائی تم اپنے نئے دوست کے ساتھ وقت گزارو میں ذرا تازہ ہوا کھا آؤں اور مسکراتے ہوئے وہ اوپر چلے گئے.
خان کے اوپر جاتے ہی ملک نے مجھے اپنی بانہوں میں بھر لیا اور میرے نرم گالوں پر کس کرنے لگا.
میں نے انکل سے کہا انکل پلیز ایسے نہ کریں
ملک صاحب نے بھی مجھے موبائل کی طرف تکتے دیکھ لیا تھا انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اپنی طرف کھینچ کر اپنی جھولی میں بٹھا لیا اور مجھ سے کرکٹ کے بارے بات کرنے لگے. ان کی ایک گود میں بیٹھتے ہی مجھے ایک جھٹکا سا لگا کیونکہ ان کا لن فل کھڑا تھا