![Bashir Chaudhary Profile](https://pbs.twimg.com/profile_images/1666394397687119873/lNWLgwjM_x96.jpg)
Bashir Chaudhary
@Bashirchaudhry
Followers
50K
Following
38K
Statuses
50K
Islamabad based Multimedia Journalist at @UrduNewsCom , Politics, Foreign Policy, HR, ETC. Ex @24NewsHD @92NewsChannel @DunyaNews @IAMCNBCPakistan @Waqtnewstv
Islamabad
Joined May 2010
RT @Wabbasi007: This is how Pakistani spectators showed concern about safety of guest player..
0
415
0
RT @iamabidmalik: پاکستانی بیٹرز کی پِٹائی نیوزی لینڈ کے بیٹرز نے شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کا مار مار کر بھُرکس نکال دیا، شاہین آفرید…
0
2
0
9. جو کچھ IHC میں ہوا ہے، اس کے اجلاس پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کے قواعد 2024 کے مطابق، سپریم کورٹ میں تقرری کے لیے ججوں کا انتخاب متعلقہ ہائی کورٹ کے پانچ سینئر ترین ججوں میں سے کیا جانا چاہیے۔ تاہم، موجودہ حالات میں، یہ اصول نظر انداز ہوتا دکھائی دے رہا ہے، اور ایک ایسا جج، جو اپنے اصل ہائی کورٹ میں اس پوزیشن کے لیے اہل نہ تھا، اب سپریم کورٹ کے لیے زیر غور آ سکتا ہے۔ 10. اس کا مطلب یہ ہوگا کہ لاہور ہائی کورٹ کے جج، جنہیں IHC میں سینئر جج کے طور پر تعینات کیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں تقرری کے اہل ہو جائیں گے۔ یہ ایک آئینی طور پر مشکوک اور غیر منصفانہ عمل ہوگا، جو قانون کی بالادستی پر سوالات کھڑے کرے گا۔ اگر کسی کو براہ راست اس پوزیشن کے لیے منتخب نہیں کیا جا سکتا، تو اسے بالواسطہ طریقے سے بھی منتخب نہیں کیا جا سکتا۔ 11. مندرجہ بالا تمام وجوہات کی بنا پر، ہم درخواست کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا مجوزہ اجلاس اور سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججوں کی تقرری کو ملتوی کر دیا جائے۔ یہ ملتوی کم از کم اس وقت تک کیا جانا چاہیے جب تک کہ 26ویں آئینی ترمیم پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا اور IHC میں ججوں کے تبادلے کے معاملے کو عدالتی سطح پر نمٹا نہیں لیا جاتا۔ دستخط: جسٹس سید منصور علی شاہ جسٹس منیب اختر جسٹس عائشہ اے ملک جسٹس اطہر من اللہ
0
2
5
سپریم کورٹ آف پاکستان ریفرنس نمبر: PF/JCP/2025/1 تاریخ: 7 فروری 2025 محترم چیف جسٹس آف پاکستان/ چیئرپرسن، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان، اسلام آباد موضوع: سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججوں کی تقرری ملتوی کرنے کی درخواست محترم سر، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ("JCP")، جو کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت تشکیل دیا گیا تھا، 10 فروری 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں آٹھ ججوں کی تقرری پر غور کے لیے اجلاس منعقد کرنے والا ہے۔ موجودہ (اور جاری) حالات اور کچھ حالیہ پیش رفت ہمیں مجبور کرتی ہے کہ ہم آپ سے درخواست کریں کہ اس اجلاس کو مؤخر کیا جائے۔ 2. آپ اور پوری قوم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ 26ویں آئینی ترمیم ("ترمیم") کی آئینی حیثیت کو مختلف حلقوں کی جانب سے چیلنج کیا گیا ہے۔ اگرچہ ابتدائی درخواستیں ترمیم کے فوراً بعد دائر کی گئی تھیں، مگر مقدمات کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے باعث یہ معاملہ طول پکڑتا گیا اور اس وقت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ ("CB") میں زیر التوا ہے، جو کہ اس ترمیم کے نتیجے میں قائم کیا گیا تھا۔ مختلف وجوہات کی بنا پر، جو بعض کے نزدیک بالکل واضح ہیں، یہ چیلنجز فوری طور پر فل کورٹ کے ذریعے نمٹائے جانے چاہیے تھے۔ فل کورٹ کے قیام کی درخواست پہلے بھی دائر کی گئی تھی، لیکن معاملہ CB کو بھیج دیا گیا، جہاں ایک رسمی سماعت خاصی تاخیر کے بعد ہوئی۔ اب، نئے ججوں کی تقرری کے لیے اجلاس ("میٹنگ") اچانک اور کافی عجلت میں منعقد کیا جا رہا ہے، جبکہ CB میں ان درخواستوں کی سماعت کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔ 3. یہ پیش رفت عوام کے اعتماد اور عدلیہ کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ مگر اس معاملے کی وضاحت سے پہلے ہم آپ کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ آپ نے راجا عامر ایاز کیس میں کیا کہا تھا: "ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ تمام عدالتی نظاموں کے لیے، قطع نظر ان کے جغرافیائی، سیاسی یا سماجی فرق کے، یہ لازمی ہے کہ عوام کا ان پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہو۔ میرے خیال میں، عدلیہ پر عوامی اعتماد صرف قانونی اصولوں اور فیصلوں کے معیار پر نہیں بلکہ اس کی غیر جانبداری اور آزادی پر بھی مبنی ہوتا ہے۔" 4. اس وقت عدلیہ پر عوامی اعتماد براہ راست اس بات پر منحصر ہے کہ آیا ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں کو منصفانہ طریقے سے سنا اور نمٹایا جاتا ہے یا نہیں۔ اس مرحلے پر نئے ججوں کی تقرری، جبکہ وہ واضح طور پر ترمیم کے مستفیدین ہیں، عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہے اور غیر ضروری پیچیدگیوں کو جنم دے سکتی ہے۔ 5. اگر اجلاس اپنے طے شدہ ایجنڈے کے مطابق آگے بڑھتا ہے، تو یہ ایک سنگین آئینی مخمصہ پیدا کرے گا۔ اگر CB ان درخواستوں کی سماعت کرتا ہے اور فل کورٹ کے قیام کا فیصلہ کرتا ہے، تو سوال پیدا ہوگا کہ اس فل کورٹ میں کون شامل ہوگا؟ اگر اس وقت تک تجویز کردہ نئے ججوں کی تقرری ہو چکی ہوگی، تو یہ ایک غیر معمولی صورتِ حال پیدا کرے گی، کیونکہ یہ فل کورٹ انہی ججوں پر مشتمل ہوگا جنہیں ترمیم کے تحت تعینات کیا گیا ہوگا۔ اس سے "کورٹ پیکنگ" (یعنی عدلیہ کی غیر منصفانہ تشکیل) کا تاثر ابھر سکتا ہے، جو عدلیہ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچائے گا۔ 6. لہٰذا، ہم یہ سوال اٹھاتے ہیں: عدالت کو اس صورت حال میں کیوں ڈالا جا رہا ہے؟ کون اس ادارے کو اس قدر متنازع بنانے کا خواہاں ہے؟ کیا یہ زیادہ مناسب نہیں ہوگا کہ نئے ججوں کی تقرری کا معاملہ اس وقت تک ملتوی کیا جائے جب تک ترمیم کے چیلنجز پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا؟ عدالت کو اپنی ساکھ اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے اجلاس کے انعقاد کو مؤخر کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ 7. ہمارے خدشات صرف یہاں تک محدود نہیں ہیں۔ حالیہ دنوں میں تین مختلف ہائی کورٹس کے ججوں کو آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ ("IHC") میں منتقل کیا گیا ہے۔ تاہم، اس تبادلے کے بارے میں کچھ آئینی سوالات پیدا ہو گئے ہیں، کیونکہ یہ تبادلہ غیر معینہ مدت کے لیے کیا گیا ہے، جو آئین کے مطابق ہونا چاہیے۔ مزید برآں، یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان ججوں کی سنیارٹی کے تعین میں بھی شفافیت کا فقدان ہے، اور اس سے سپریم کورٹ میں تقرری کے عمل پر براہ راست اثر پڑ سکتا ہے۔ 8. اسلام آباد ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق، چیف جسٹس نے خود ان ججوں کی سنیارٹی کا تعین کیا ہے، جو کہ آئینی اصولوں کے برخلاف معلوم ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، لاہور ہائی کورٹ سے آنے والے ایک جج کو IHC میں سینئر جج کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے، جبکہ وہ اپنی اصل ہائی کورٹ میں سینئر نہیں تھے۔ یہ عمل سپریم کورٹ میں ان کی ممکنہ تقرری کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
2
8
25
RT @khawajaNNInews: مراکش کشتی حادثہ، 13 پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق، ’ڈوبنے والوں کا کوئی ریکارڈ نہیں‘ By @Bashirchaudhry
0
1
0
Thank You @nausheenyusuf
تارکین وطن کے کشتی حادثے کی خبریں @Bashirchaudhry سے بہتر انداز سے کسی نے کور نہ کی ۔ بشیر نے ان حادثوں کی حولناک داستانیں نہ صرف سنائی بلکہ بشیر کی اسٹوریز نے متعلقہ حکام کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کی کوشش کی ۔
0
0
4
RT @nausheenyusuf: تارکین وطن کے کشتی حادثے کی خبریں @Bashirchaudhry سے بہتر انداز سے کسی نے کور نہ کی ۔ بشیر نے ا…
0
39
0
RT @TheFarhanAKhan: یورپ کی ڈنکی لگانے والے پاکستانیوں کی الم ناک کہانی! ’فون کی گھنٹی بجتی ہے تو ایک لمحے میں دل میں ہزاروں وسوسے دوڑ جاتے…
0
2
0
RT @khawajaNNInews: لیبیا کے ڈنکی پوائنٹس جہاں سے پاکستانی ’یورپ جا سکتے ہیں نہ واپس آ سکتے ہیں‘ By @Bashirchaudhry
0
3
0
RT @SabeeKazmi786: نصرت فتح علی خان واقعی اس صدی کے سب سے بڑے قوال تھے ان کی قوالیاں دیکھ کر یہ لوگ کیسے سیکھ چکے ہیں۔
0
346
0
وزیراعظم شہباز شریف بھی پیکا ترامیم کے مخالف نکلے۔۔
So-called 'defamation' amendment to PECA, promulgated by presidential ordinance, shows the real fastcist face of the ruling clique. After imposing curbs on mainstream media, they are out to muzzle social media. But can they go against the currents of time? Can truth be hidden?
3
6
29
RT @_FaridKhan: Gaddafi Stadium Lahore. 30th January 2025. All 6 LED floodlights on, seats installed, SMD screens perfectly working, and gr…
0
80
0