ضروری نہیں ہوتا کے ہر بھائی صرف شہوت ہی ہو بلکے کچھ بھائی اپنی بہنوں کے حسن ان کی اداؤں یا پھر ان کی پرسنلٹی کی وجہ سے بھی ان کے عاشق ہو جاتے ہیں اور ان بھائیوں کے لیے زندگی اک نیا امتحان بن جاتی ہے۔
جتنے بڑے اور وزنی پیاری بہنوں کے ممے ہوتے ہیں اس وجہ سے ہر گھر میں انسیسٹ ہونا ہی تھا اور جب وہ اپنی شہزادی بہن کو گھر میں بغیر ڈوپٹے کے کام کرتے اور تھنوں کو نکال کر چلتے پھرتے دیکھتا اپنی آگ بجھانے کے لئے مٹھ لگاتے ہیں
عید کے دن بڑی باجی جب گھر تشریف لاتی ہے تو اسکی نکھری جوانی دیکھ کر بھائیوں کی اصل عید ہوتی ہے۔ اور اپنی بہن پے چڑھنے کا خیال بھائی کو پانی پانی کر دیتا ہے اور بھائی کو اس سوچ میں گم دیکھ کر بہن دل ہی دل میں مسکرا دیتی ہے۔