فوج کا خیال تھا کہ حافظ نعیم الرحمن صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر اپنا ضمیر اسی طرح بیچ دے گا جس طرح ڈی ایچ اے کے کارنر پلاٹ پر ایک فوجی بیچ دیتا ہے۔
لیکن خاکی حافظ اور سویلین حافظ میں فرق ہوتا ہے۔
خالد خورشید کا یہ جملہ پاکستان کی ستر سالہ تاریخ کا نچوڑ ہے:
ایوب نے آئین پہ پیشاب کیا: بھٹو نے جنم لیا
ضیا نے آئین پہ پیشاب کیا: شریف خاندان نے جنم لیا
منیرے مستری نے آئین پہ پیشاب کیا: محسن نقوی نے جنم لیا
اسد طور:
نواز شریف لاہور کی سیٹ ہار رہے تھے، تو شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ سے ملنے گئے،
کور کمانڈر لاہور نے سپاہیوں کو آر او آفس بھیج دیا اور "ڈفر" سپاہیوں نے ایسا بوگس فارم 47 چھاپ دیا کہ اس نے نواز شریف کی مزید تذلیل کی۔
خواجہ ونٹیلیٹر نے اپنی UN تقریر میں آج اسرائیل کا نام لینے کی بھی جرات نہیں کی، یہ ہے پٹواریوں کی حقیقت، شریف خاندان صرف انگریزوں کے کتے نہلا سکتا ہے۔
اصل یہودیوں کا ایجنٹ تو شریف خاندان ہی نکلا۔
“Every Pakistani should study the Hamood ur Rahman Commission Report and get to know who was the true traitor, General Yahya Khan or Sheikh Mujibur Rahman.” - Founding Chairman PTI Imran Khan
#غدار_کون_تھا
تحریک انصاف کو اب کے پی ہاؤس کی مرمت نہیں کروانی چاہیے، اس کو میوزیم بنانا چاہیے، فوج نے ہر پشتون کی توہین کی ہے۔
کے پی سے اسکول کے بچوں کو بھی کےپی ہاؤس کے دورے کرانے چاہیے، تاکہ وہ سخت سے سخت مذمت کر سکیں۔
مریم نواز کے دودھ کا ٹھیکہ فوجی فاونڈیشن کو مل گیا ہے، مریم نواز کے دودھ سے فوجی 7 ارب روپے کمائیں گے، بچوں کو دودھ ملے گا یا نہیں مگر فوجیوں کی کمائیں شروع ہوگئی۔
میری گزارش ہوگی علی امین گنڈاپور سے کہ خیبرپختونخواہ میں Wall of Shame کی طرز پر ایک دیوار بنائی جائے اور اس میں پورے پاکستان میں دھاندلی کرنے والے ریٹرنگ افسران کی تصویریں ہوں۔
شبر زیدی:
عمران خان کے اقتدار میں نہ آنے کی وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ پاکستان میں ایک بہادر مسلمان لیڈر ہو جو اسرائیل پر روز تنقید کرے۔
انہیں شہباز شریف اور عاصم منیر جیسے بزدل چاہیں جو اسرائیل کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام میں خاموش رہیں۔
جنرل عاصم منیر نے جسٹس ارباب طاہر کے والد کو کوئٹہ سے اغوا کیا اور جج سے کہا کہ وہ ٹیریان وائٹ کیس میں عمران خان کے خلاف فیصلہ سنائیں۔
عاصم منیر اپنے سیاسی قائد نواز شریف کو خوش کرنے کے لیے اس حد تک گر چکا ہے۔
خواتین کو سیاست میں آنے سے ڈرانے کے لیے ''ریاست'' نے جمشید دستی کی اہلیہ کے کپڑے پھاڑے لیکن آج عمر ڈار کی بیٹی سامنے آئی اور پاکستان کے نوجوانوں کی نمائندگی کی۔
''ریاست'' اب اپنی خوف کی طاقت کھو چکی ہے۔
رضا رومی (خلاصہ):
ایک ریٹائرڈ فوجی نے مجھے بتایا کہ نواز شریف نے عاصم منیر کو اس لیے آرمی چیف لگایا کیونکہ وہ واحد جنرل تھا جو عوامی رائے کے خلاف جانے اور عمران خان کو اگلی حکومت بنانے سے روکنے کے لیے تیار تھا۔
رضا رومی نے لندن پلان کی تصدیق کر دی۔
فوج میں میرٹ کا اس چیز سے اندازہ لگائیں کے جو بریگیڈیئر زرداری کی کرپشن میں فرنٹ میں تھا، اسے فوج نے لیفٹیننٹ جنرل بنا دیا😂
فوج میں تو میرٹ کا حال پولیس سے بھی برا ہے
معید پیرزادہ:
آرمی چیف نے جس طرح آئی ایس آئی اور ایم آئی کا غلط استعمال کیا، اب انہیں حساس ادارے نہیں کہہ سکتے۔
حساس ادارے تو وہ ہوتے ہیں جو نظر بھی نہیں آتے ہوں، یہ تو پوری قوم کے سامنے ننگے ہیں۔
عسکری حکومت نے ہر پاکستانی شہری کی بیرون ملک ٹکٹ پر 12500 روپے ٹیکس لگا دیا،اس میں اکثر مزدور طبقہ ہوتا ہے، اور دوسری طرف ارکان پارلیمنٹ کے سفری الاؤنس میں 150 فیصد اضافہ کردیا ہے۔
لکھ دی لعنت۔
اسد طور:
عمران خان کو بھلے ہی احمقانہ انداز میں سزا سنائی گئی ہو، لیکن نواز شریف کو سمجھ لینا چاہیے کہ جس دن عمران خان جیل سے باہر آئیں گے، وہ آپ کی خاکی حکومت کا آخری دن ہوگا۔
ڈونالڈ لو کے حکم پر وزیراعظم عمران خان کی پیٹھ میں سپہ سالار باجوہ نے چھرا گھونپا، یہ تھا پاکستان کا نائن الیون۔
آج پی ڈی ایم کے سربراہ نے اس کی تصدیق کی ہے۔
منظور پشتین کا کہنا ہے کہ فوج اسمبلیوں میں سیٹیں بیچ کر پیسے اکٹھے کرنے میں اتنی جلدی میں تھی کہ غلطی سے پیسے لے کر ایک سیٹ ایک افغان شہری کو بیچ دی😂
یہ وہ سیٹ ہے جو تیمور جھگڑا
@Jhagra
سے چوری کی تھی۔
آج میں نے نو گھنٹے صرف عمران خان کے چہرے کو دیکھتے ہوئے گزارے اور مجھے ان کی آنکھوں میں کوئی خوف نظر نہیں آیا۔
اللہ سے اس کا تعلق اتنا مضبوط ہو گیا ہے کہ وہ اللہ کا ولی (دوست) بن گیا ہے۔
عمران خان عاصم منیر کے معاملے پر 5 سال تک خاموش رہے جبکہ عاصم منیر عمران خان کی اہلیہ کی کردار کشی باقاعدگی سے کرواتا رہا،
آج عمران خان نے خاموشی توڑ کر سچی کہانی بتا دی، عاصم منیر ایک بڑے دفتر میں چھوٹا انسان نکلا۔
کےپی ہاوس کے اندر قائد اعظم کی سگریٹ کی ایش ٹرے پڑی تھی، جو قائد اعظم کی نشانی تھی، وہ بھی رنیجرز نے توڑ دی۔
فوج نے کہا کہ ہمارا قائد اعظم نواز شریف ہے، ہم محمد علی جناح کو نہیں جانتے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی ''کرپشن'' کا پتہ لگانے کے لیے فاشسٹ حکومت کے لوگوں نے ڈیڑھ سال پہلے احمد نورانی سے رابطہ کیا
انھوں نے امریکا میں زیر تعلیم ان کے بچوں اور ہر جگہ ان کے اثاثوں کی چھان بین کی لیکن اعجاز الاحسن کے خلاف مالی بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
معید پیرزادہ:
فوجی بتاتے ہیں کہ فیض حمید کو عاصم منیر کئی ماہ سے عمران خان کے خلاف بیان دینے پر آمادہ کر رہا تھا، فیض حمید نے فیصلہ کیا کہ میں نے زندگی میں بہت غلط کام کیے لیکن عمران خان کے خلاف بیان دے کر عوام سے گالیاں نہیں کھاؤں گا۔
اس لیے وہ کورٹ مارشل کروانے پر راضی ہوگیا۔
عاصم منیر اور نواز شریف پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگا سکتے، یہی وجہ ہے کہ قاضی کی مدت ملازمت میں توسیع نہ ہونے پر ایمرجنسی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
کیونکہ قاضی فراڈیا اس فاشسٹ حکومت کا ضامن ہے اور چیف جسٹس کی تبدیلی کے بعد چوروں کی ناجائز حکومت مزید خطرے میں پر جائے گی۔
وجاحت خان:
فوج نے آپریشن عزم استحکام کو لانچ کرنے کے لئے اپنی ویڈیو بھی تیار کر لی تھی، لیکن آپریشن dead on arrival نکلا،
عوام بدل چکی ہے، اب وہ ایسے ڈرامے بازیوں کو سنجیدہ نہیں لیتی۔
معید پیرزادہ:
پاکستان کی فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس کی ڈیوٹی دشمن ملکوں کی فوجوں سے لڑنا نہیں ہے، بلکہ اپنے ہی ملک کی عوام سے لڑنا ہے اور چوروں کا تحفظ کرنا ہے۔
شہزاد اکبر:
فوج کے عمران خان کے خلاف تمام بیانیے ناکام ہوگئے اور اب عسکری کیس بھی فارغ ہو رہے ہیں۔
اب فوج سوچ رہی ہے کہ اب عمران خان کو طویل مدت جیل میں رکھنا ہے تو عمران خان کو فوجی تحویل میں لیا جائے۔
فوج یاد رکھے کہ اس کے بعد عمران خان کا ووٹر ہمیشہ فوج کے خلاف ہو جائے گا۔
حامد میر:
انہوں نے خاکی قاضی کی مدد سے عمران خان سے بلا چھین لیا اور الیکشن کو نواز گوالمنڈیلا سلیکشن بنا دیا، لیکن یہ بھول گئے کہ عمران خان فاسٹ باؤلر ہیں۔
عمران خان نے اپنی پارٹی سے کہا، ہار ماننا کوئی آپشن نہیں ہے۔ یہی بات ان کے مخالفین کو خوفزدہ کرتی ہے۔
جنرل فیض حمید ریٹائر بھی نہیں ہوا تھا اور عمران خان کو اسے ڈی جی آئی آیس آئی کے عہدے پر رکھنے سے پوری فوج میں غم اور غصہ پایا گیا تھا۔
اور دوسری طرف ندیم انجم ریٹائمنٹ کے بعد بھی عہدہ نہیں چھوڑنا چاہتا، اور فوج کا غم اور غصہ راوی میں نہانے گیا ہوا ہے🙂
اسد طور (خلاصہ):
فوج نے عمران خان کو کہا کہ جب تک عاصم منیر چیف ہے آپ گھر میں آرام کریں اور سیاست چھوڑ دیں۔
عمران خان نے کہا کہ جو مرضی کرو، سیاست نہیں چھوڑوں گا۔
اسی لیے پھر فوج نے عدت کا فیصلہ دیا، سوچ نہیں سکتے تھے فوج اتنا گر جائے گی۔
“All means of removing me from the political landscape were used. There were two assassination attempts on my life.”
@ImranKhanPTI
writes from prison that his party is being unfairly muzzled, in a guest essay for The Economist
معید پیرزادہ:
جب میں نے فلم ہیرا منڈی دیکھی تو مجھے 1940 کے لاہور کو دیکھ کر شرم محسوس ہوئی، لیکن پھر میں نے محسوس کیا کہ کچھ نہیں بدلا۔
برطانوی جرنیلوں کی جگہ پاکستانی جرنیلوں نے لے لی ہے، اور طوائفوں کی جگہ نواز شریف اور زرداری نے لے لی ہے۔
جو جنرل عاصم منیر نے فوج، بدماش (MQM)، چور (PMLN)، ڈاکو(PPP) کا اتحاد بنایا ہے، الیکشن والے دن عوام نے فوج کو جواب دے دیا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ نہیں ہیں۔
فوج کو یہ اتحاد مبارک ہو۔
ہم تو سمجھتے تھے کے آئی ایس آئی کے افسر بھکاری بن کر گھومتے ہیں، آج معلوم ہوا کہ جوان تو کھسروں کے کپڑے پہن کر بھی خفیہ مشن پر جاتے ہیں۔
دو سالوں نے کیا کچھ نہیں دکھایا۔
یہ چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر ہیں جن کی سربراہی میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی بیٹی کا شناختی کارڈ ''لیک'' ہو گیا۔
اس سے پہلے جسٹس بابر ستار کی فیملی کی معلومات بھی ''لیک'' ہو گئی تھیں۔
پاکستانی عوام اس فوج کو اپنی ماؤں اور بیٹیوں کی عزت کی حافظت کے لئے تنخوا دیتی ہے، اور یہ فوج اپنے ٹاوٹوں کو پاکستانی خواتین کی تصویریں دے رہے تاکہ ان پر گند اچھالا جاسکے۔
باجوہ کا ڈیٹا لیک ہونے پر پاگل ہونے والی فوج آج ڈھونڈے گی کہ کس نے ایک پاکستانی خاتون اور چیف جسٹس کی بیٹی
وجاہت خان کے مطابق جب فوج نے عمران ریاض خان کو اغوا کیا تو انہوں نے پانچ مطالبات رکھے:
1. کہہ دو کہ عمران خان اور جنرل فیض ایک ساتھ کام کرتے تھے
2. ججوں پر شراب نوشی اور زنا کا الزام لگاو
3. کہہ دو کہ ارشد شریف شرابی تھا اور زنا میں ملوث تھا
4. کہہ دو کہ عمران خان کی بیوی بد
ابصار عالم:
ایم کیو ایم اور کچے کے ڈاکو صرف بدنام ہیں، فوجی جرنیل اور رینجرز مل کر کاروباری لوگوں کو اغوا کرتے ہیں اور ان سے اربوں روپے لے کر چھوڑتے ہیں۔
تازہ مثال Cola Next کے مالک کی ہے۔
🚨پی ٹی آئی لیڈرشپ متوجہ ہو!!
عمران خان نے آپ کو اسٹیبلشمنٹ سے تمام رابطے ختم کر کے صرف سڑکوں پر احتجاج کا حکم دیا ہے اگر اب بھی بات آپ کی سمجھ میں نہیں آرہی تو بہتر ہے قیادت سے دستبردار ہو جائیں۔
عمران خان کو فوج نے اغوا کر کے قید کیا ہوا ہے آپ کی جان عمران خان سے زیادہ اہم
آج کے احتجاج کو دیکھنے کے بعد یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ عمران خان جیل میں صرف اس لئے ہیں، کیونکہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں۔
ورنہ اتنی عوام اڈیالہ جیل کے باہر جمع ہو جائے تو عسکری حکومت کا محسن نقوی نکل جائے۔
فوج عمران خان کی بھی ڈگری منسوخ کرا دیتی، مگر بدقسمتی سے عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی سے پڑھا ہے😊
اب جس نے بھی پاکستان میں جج اور سیاستدان بننا ہے، وہ A level کر کے سیدھا باہر کے ملک سے ڈگری لے، پاکستانی ڈگری کبھی بھی منسوخ ہو سکتی ہے۔
اسد طور (خلاصہ):
جب جنرل عاصم منیر کو پتہ چلا کہ پی ٹی آئی جیت رہی ہے تو انہوں نے MI اور ISI کے افسران کو خالی فارم 45 دے کر آر او آفس بھیجا۔
پھر اپنی مرضی سے فارم 45 بھرے اور پریزائیڈنگ افسران سے دستخط کرائے۔
اس کے بعد بوگس ووٹ بیلٹ باکس میں بھرے، اس لئے نتجیے آنے میں دیر
"اپنا ادارہ ٹھیک کرو"
گنڈاپور کا یہ جملہ ایک نئی تحریک کا منشور ہوسکتا ہے۔ یہ جملہ گوادر کے ساحل سے لے کر بلتستان کے پہاڑوں تک پورے پاکستان کو یکجا کر سکتا ہے
فوج نے گھاٹے کا سودا کیا ہے، ایک الیکشن جیتنے کے لئے پاکستان کے نوجوانوں میں اپنے لئے نفرت ڈال لی۔
جرنیل تو اپنی زندگی کے آخری حصے میں ہیں، مگر یہ نوجوانوں نے لمبے عرصے کے لئے زندہ رہنا ہے،
نوجوانوں کے پاس بہت وقت ہے بدلہ لینے کے لئے، اور ایک الیکشن کے لئے لعنتیں کمائی ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے عمران خان کے ساتھ وہی کیا جو جنرل ایوب خان نے فاطمہ جناح کے ساتھ کیا تھا، سب جانتے تھے کہ فاطمہ جناح جیت گئی ہیں اور اگلے دن نتائج تبدیل کر دیے گئے۔
جناح ہاؤس پر ماتم کرنے والوں نے مادر ملت فاطمہ جناح کا بھی لحاظ نہیں کیا، اس پر بھی ایک ڈاکومنٹری بنتی ہے۔
ملک ریاض کے بحریہ ٹاؤن پر تو چھاپہ پڑ گیا۔ اچھا ہے۔
انشاءاللہ ایک دن آئے گا جب فوجیوں کے ڈی ایچ اے پر بھی سویلین ایجنسیاں چھاپہ ماریں گی۔ وہ دن اس ملک کی ترقی کا پہلا زینہ ہوگا
حافظ کو سارا غصہ اس بات کا ہے کہ عمران خان کو بدنام کرنے سے پہلے عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم نے ہمیں ننگا کردیا ہے۔
جو ستر سالوں سے فوج فاطمہ جناح سمیت سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے لئے کھیل کھیل رہی تھی، عمران خان کے سپورٹروں نے سارا کھیل تمام کردیا ہے۔
شاباش پی ٹی آئی کے جوانو!
🚨مولویوں نے تصدیق کی کہ قاضی منافق نے مولویوں سے چیمبر میں ملاقات کی، اور مولویوں نے فیصلہ لکھوایا، اس کے بعد قاضی فراڈیے نے ایک اور ''تاریخی'' فیصلہ سنایا۔
بلکل ویسے ہی جیسے فوجی قاضی فراڈئے سے تحریک انصاف کے خلاف فیصلے لکھواتے ہیں، تاریخ کا بزدل ترین چیف جسٹس۔
وجاہت خان:
مستری کہتا تھا دنیا عمران خان کو بھول گئی ہے لیکن آج دنیا کے سب سے بڑے معاشی میگزین بلوم برگ نے عمران خان کے کیس پر خبر لگائی،
دوسری طرف بلوم برگ نے مستری کے دنیا بھر کے دوروں پر کبھی خبر نہیں لگائی، آج مستری کو سمجھ آجانی چاہیے کہ عمران خان پاکستان کی شان ہے۔
ایک تصویر جنرل یحییٰ خان کے دور کی ہے اور دوسری تصویر آج بلوچ احتجاج میں جنرل عاصم منیر کے دور کی ہے۔
ان میں عورتوں کے ڈپٹے پکڑنے کی عادت کس نے ڈالی ہے؟
وجاہت خان:
اکانومسٹ لوگوں کو اپنے میگزین میں لکھنے کی دعوت دیتا ہے، کوئی شخص اکانومسٹ میں خود سے نہیں لکھ سکتا۔
یہ بڑی بات ہے کہ اکانومسٹ نے عمران خان کے خیالات کو اتنی اہمیت دی کہ وہ چاہتے تھے کہ وہ ان کے میگزین میں لکھے۔
آج پوری دنیا نے عمران خان کا پیغام پڑھ لیا ہے، اور
مہرنگ بلوچ جس نے ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے اپنے والد کو کھو دیا، انہوں نے قاضی فراڈ عیسیٰ کو بے نقاب کر دیا۔
وہ بتاتی ہے کہ قاضی صرف انسانی حقوق کا چیمپئن ہونے کا دکھاوا کرتا ہے، لیکن یہ ریاست کے احکامات پر عمل کر رہا ہے۔
اگر قاضی بلوچ کو انصاف نہیں دے سکتا تو اسے اپنا کوٹ
کمشنر راولپنڈی آدھی کہانی سنا رہے ہیں، جب آر اوز اپنے دفاتر میں موجود تھے تو آئی ایس آئی کے 14 افسران آئے اور ان کے دفاتر پر قبضہ کر لیا۔
انہوں نے پریزائیڈنگ افسران کو اپنا فارم 45s جمع کرانے کے لیے داخل نہیں ہونے دیا، بلکہ وہ اپنا فارم 45s لے کر آئے اور ان کے مطابق جعلی نتائج
آج سپریم کورٹ میں قاضی فراڈیا پاگل ہو کر شور مچانے لگ گیا تھا اور کہہ رہا تھا کہ بغیر مکمل فیصلہ آئے ہی مخصوص نشستیں کے کیس کا review لگا دینا چاہیے۔
اس کے بعد جسٹس منیب نے اسے سمجھایا کہ یہ تم سرینہ کورٹ میں نہیں بیٹھے، ہمارے ساتھ احترام کے ساتھ بات کرو۔
احمد نورانی نے اسٹیبلشمنٹ کے حاضر سروس ٹاؤٹس کی فہرست دی ہے۔
1. محسن بیگ:
اس کا کام اس پارٹی کے قریب ہونا ہے جو الیکشن جیتنے والی ہے اور اسٹیبلشمنٹ کو معلومات فراہم کرنا ہے
2. علیم خان اور تاجی کھوکھر:
ان کا کام پنجاب میں زمینوں پر قبضہ کرنا اور اسے اسٹیبلشمنٹ کو بیچنا ہے
فوج آزاد ( PTI) امیدواروں کی جیت کا نوٹیفکیشن ہی ہونے نہیں دے رہی، انہیں نون لیگ میں شامل ہونے کا کہہ رہی ہے۔
جو نون لیگ میں شامل نہیں ہو رہے، انہیں پولیس گرفتار کر کے ذلیل کر رہی ہے۔
اس حد تک فوج نواز شریف کی عشق میں گر گئی ہے۔
بلآخر پولیس نے بھی اقرار کر لیا کہ اسلام آباد کی شاہراہ پر احتجاج کرنے والوں پر نشے کی حالت میں گاڑی چڑھانے والا ایک لیفٹنٹ تھا جس کا باپ ایک خفیہ ادارے (ISI) میں حاضر سروس بریگیڈئیر ہے اب اس خبر سے تین باتیں واضح ہوتی
1) فوج کے اندر میرٹ کا نظام دیکھاوے کے لۓ ہے اگر باپ مظبوط
اگر سابق وزیراعظم کی بیوی کے periods یہاں کھلے عام ڈسکس ہو سکتے ہیں تو پھر یہاں کچھ بھی مقدس نہیں ہے۔
مردود غدار جنرل یحی خان کی حرمت، پردہ دار عورت کے نکاح سے زیادہ نہیں ہے۔
تم لوگوں نے ایک عورت کے نکاح کا لحاظ نہیں کیا، لوگ تمہارے مردود چیف کی عزت کریں؟
کیوں؟
اسد طور(خلاصہ):
خاکی قاضی تاریخ کے استاد نہیں ہیں جو ماضی کی غلطیاں درست کرنے آئے ہیں، آپ ملک کے چیف جسٹس ہیں۔
آپ خود جو حال میں ہو رہا ہے، اس میں جرم میں ساتھی ہیں، آپ کی منافقت قوم دیکھ رہی ہے۔
اسد طور(خلاصہ):
فوج نے الیکشن سے پہلے عمران خان کو سزا سنا کر ووٹر کو پیغام بھیجا کہ تمہارا لیڈر ووٹ سے نہیں بلکہ تب باہر آئے گا جب عوام بنگالیوں کی طرح ہمیں جوتے مارے گی
یہ صرف اس لیے کیا گیا کیونکہ فوج عمران خان کا ووٹ بینک نہیں توڑ سکی
عوام ووٹ دے، فوج کے چکروں میں نہ آئے
اہم نکتہ 🚨:
پولیس نے عدالت میں بیان دیا کہ نو مئی کو ہم نے اپنے پولیس افسر پی ٹی آئی کارکن بنا کر احتجاج میں چھوڑے ہوئے تھے جنہوں نے سنا کہ تحریک انصاف فوجی تنصیبات پر حملے پلان کر رہی تھی۔
اس منطق سے تو تحریک انصاف سچی ثابت ہوئی کہ احتجاج میں فوجی گھس کر توڑ پھوڑ کر رہے تھے،
جنرل عاصم منیر نے قاضی فراڈئے کو حکم دیا ہے کہ جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور محسن اختر کیانی کو اپنی ریٹائرمینٹ سے پہلے گھر بھیجو،
ہم نے تہمارے لئے جسٹس اعجاز الاحسن اور مظہر نقوی کو گھر بھیجا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ احسان اتارو۔
Sethi:
There is no doubt IK & PTI have defied the generals in a very forceful way. The generals tried every possible fascist tactic to discourge public from voting & crushing PTI. But failed miserably. And it took them by surprise. Hence late night naked rigging by the generals.
وجاہت خان:
اگر مہرنگ بلوچ اس ریاست کی لوہے کی مٹھی توڑ نہیں سکی تو اس نے کم از کم 48 گھنٹوں میں اپنی پرامن تحریک کا استعمال کرتے ہوئے اسے کمزور کر دیا ہے۔
ریاست کے بیانیہ کو اڑا کر رکھ دیا ہے۔