ایک جعلی پیر صاحب اپنے مریدوں کے سامنے اپنی کرامت کا ذکر کر رہے تھے کہ میں صحرا میں جا رہا تھا چلتے چلتے دو دن گزر گئے تھے۔ بھوک لگتی تو ہاتھ بڑھا کر اڑتا ہوا کوئی پرندہ پکڑ لیتا اور سورج کی روشنی پر بھون کر کھاتا۔ خدا کا شکر ادا کر کے آگے چل پڑتا۔ نماز کا خیال آیا تو پانی ختم ہو