اگر آپ چائے نہیں پیتے
گنگناتے نہیں ہیں
بارش میں نہیں بھیگتے
محبت نہیں کرتے
اور کتاب نہیں پڑھتے
تو پھر آپ کو موت کا کوئی ڈر نہیں ہونا چاہئے
کیونکہ
آپ پہلے ہی مر چکے ہیں
تیری آنکھیں،
شہر بنتی جا رہی ہیں، دوستا،
ہم مضافاتی بھی اک دن گم شدہ ہو جائیں گے،
اے انوکھے شخص،
بے شک دور رہ،
آباد رہ،
تُو گیا ہم سے تو ہم ہجرت زدہ ہو جائیں گے۔....
لڑکیاں تتلی کی مانند ہوتی ہیں، محبت اور قدر کرنے والوں کے ہاتھ لگیں تو مزید نکھر جاتی ہیں۔ اگر بدقسمتی سے ناقدروں کے ہاتھ لگ جائیں تو سارے رنگ مدہم پڑ جاتے ہیں۔۔"
مرد کوئی غلطی کرتا ہے، عورت اس سے ناراض ہو جاتی ہے، اور پھر مرد عورت سے معافی مانگتا ہے.
اور جب عورت غلطی کرتی ہے تو مرد روٹھ جاتا ہے تو عورت رونا شروع کر دیتی ہے اور مرد کو پھر دوبارہ اس سے معافی مانگنا پڑتی ہے...
آؤ فاتحہ پڑھتے ہیں اُن لوگوں پر جو ہمارے نا ہو سکے۔
آؤ خوش ہوتے ہیں اُن خوابوں پر جو مکمل نا ہو سکے۔
آؤ دھوئیں میں اڑاتے ہیں اُن احساسوں کو جو کسی کے انتظار میں ضائع ہوئے۔
چلو مکمل کرتے ہیں اُن نیندوں کو جو زندگی کے بوجھ تلے دب کر آنکھوں میں ہی رہ گئیں۔
چلو معذرت کرتے ہیں خود سے
اس ماہ وش کی زلفیں
کسی حسین قافیے جیسی ہیں
اس کے ماتھے پہ آتی بالوں کی لٹیں
اردو ادب کی مستند بحروں کی مانند ہیں
جب وہ اپنے چہرے پہ آئی
اک چنچل لٹ کو
انگلیوں میں لے کر گھماتی ہے
یوں لگتا ہے
کسی رومانوی نظم کے بند باندھے جا رہے ہوں
گم صم سا جو اک شخص ہے دالان میں بیٹھا
اس کا بھی کوئی حلقہِ احباب تو ہو گا
مت مجھ سے الجھ یار، بس اتنا سا سمجھ لے
جو خود کو میسر نہیں نایاب تو ہو گا.....
"بتائیں، پھر کیا سیکھا آپ نے _؟؟
کوئی روٹھا تو آپ بھی روٹھ گئے
یا منانا سیکھا _؟؟
کسی کے آنسوؤں پہ ہنس دیئے
یا آنسوؤں کو پونچھنا سیکھا _؟؟
کوئی بچھڑا تو آپ بھی چل دیئے
یا نبھانا سیکھا _
کسی کی غلطیوں پہ دی سزا
یا بُھلانا سیکھا
آپ جس ہستی کو شدت سے چاہتے ہوں، اس کا ذکر کسی سے نہ کریں اس کا نام بھی کسی کو مت بتائیں محبوب کا نام ظاہر کرنا ایسا ہے کہ آپ اس کا ایک حصہ کسی اور کے حوالے کر دیں
ہم جیسوں کا یہاں، وہاں کوئی دوست نہیں ہے۔۔ ہمارا کوئی محبوب نہیں ہوتا، ہم صرف لوگوں سے ملتے رہتے ہیں، جیسے کچی لپائی دیوار سے جھڑ جاتی ہے ایسے ہی ہم لوگوں کے دلوں سے اتر جاتے ہیں۔!