بلوچستان کی آزادی کا نعرہ لگانے والے کان کھول کر سُن لیں کہ بلوچستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں۔ بلوچستان آج بھی پاکستان ہے اور ہمیشہ پاکستان ہی رہے گا انشاللہ۔ بلوچستان کو آزادی ضرور ملے گی پر وہ آزادی بی ایل اے اور بھارتی دہشتگردی سے ملے گی۔
آج یومِ استحصالِ کشمیر کے دن پورا بلوچستان کشمیریوں کی بھارت سے آزادی کیلئے نکل کھڑا ہوا ہے، ہم بلوچ قوم نے پہلے بھی کشمیریوں کیلئے قربانیاں دیں اور آج بھی ہم بالکل تاریخ دہرانے کیلئے تیار ہیں۔ بلوچستان میں ہر جگہ سبز ہلالی پرچم اس بات کی گواہی ہے کہ بلوچستان پاکستان ہے انشاللہ
آج پھر بلوچستان لہولہان ہو گیا۔ ڈپٹی کمیشنر پنجگور شاکر بلوچ کو شہید کرکے بھارتی ایجنٹوں نے ثابت کردیا کہ وہ بلوچ قوم کے حقیقی دشمن ہیں اور بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو شہید کرکے وہ بلوچستان کو تاریکی میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ بلوچ قوم شہید زاکر بلوچ کو کبھی نہیں بھولے گی
گوادر جانےوالی ریلی میں موجود شرپسند جنہوں نےمستونگ میںFC کو دیکھ کرپہلے FCاور پھرریلی میں شامل اپنےلوگوں پرگولی چلائی اور الزامFCپر عائد کیا۔لہذاعوام سےگزارش ہےکہ ایسےریلیوں اور جلوسوں سےدور رہیں جس میں بھیڑ کی کھال میں بھیڑیئے موجود ہوں اور جن کا کام صرف شر اور فساد پیھلانا ہوں
بلوچستان کے موجودہ حالات کا واحد حل دہشتگردی اور دہشتگردوں کے سہولتکاروں کا خاتمہ ہے۔ یہی وقت ہے کہ بھارتی فنڈڈ دہشتگردوں کیخلاف سخت ترین آپریشن کا آغاز کیا جائے اور بلوچستان کی سرزمین سے دہشتگردی کا مکمل صفایا کیا جائے۔ ہم اس آپریشن میں اداروں کو مکمل سپورٹ کا اعلان کرتے ہیں۔
آج اکمل شہید کی برسی ہے آج کے دن انڈیا کے دلالوں نے میر اکمل کو مستونگ کے نوروز اسٹیڈیم میں شہید کیا۔ لیکن۔ ہم انڈیا کے دلالوں کو بھولنا چاہتے ہیں تم کتنے اکمل شہید کرو گے تم کتنے سرآج شہید کروگے آج پھر بھی اُن کا نظریہ زندہ ہے۔ پاکستان زندہ باد۔
آج سکیورٹی فورسز نے مستونگ میں کاروائی کرکے BLA کے تین دہشتگردوں کو ہلاک اور تین کو زخمی کردیا، یہ دہشتگرد ڈپٹی کمیشنر زاکر بلوچ کو شہید کرنے میں ملوث تھے۔ ہم سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم فورسز کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
ماہرنگ مسلسل ڈاکٹر اللہ نذر سے رابطے میں ہے۔ گوادر میں سپاہی شبیر احمد کو شہید اور مستونگ میں فورسز پر گولیاں برسا کر انہوں نے سی پیک کو ناکام بنانے کی سازش کی جو ناکام ہوچکی ہے۔ ماہرنگ کا ناروے جانا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے
آفسوس جو انٹرویو نیمعہ زہری آپ نے میرا لیا تھا اُس کو تھوڑ
مروڑ کر آپ نے دیا۔ افسوس اگر آپ میں اخلاقی جورت نہیں
تھا تو وہ ویڈیو میں خود میں دے رہا ہوں اور اگر دہشت گردوں سے ڈرتے ہو تو آئندہ کسی اور کا انٹرویو مت لو۔ اور
جھوٹا اینکر مت بنو۔
میں نے شہید نوابزادہ سراج خان رئیسانی کیساتھ مل کر بلوچستان کی بقاء کیلئے ہمیشہ جنگ لڑی اور آج اُن کی شہادت کے بعد بھی نوابزادہ جمال خان رئیسانی کیساتھ مل کر دہشتگردی کیخلاف صف اول میں کھڑا ہوں۔ہم شہادتوں سے ڈرتے نہیں۔ بلوچستان کی بقاء پر کوئی کمپرومائز قبول نہیں۔پاکستان زندہ باد
بلوچستان بھر میں دہشتگردوں کے حملوں کو ناکام بنانے پر میں سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اب ان دہشتگردوں کیخلاف سخت ترین آپریشن کی ضرورت ہے۔بلوچستان امن کا گہوارہ ضرور بنے گا انشاللہ
مجھے فخر ہے کہ میں شہید میر سراج رئیسانی کیساتھ اُن کے ہر مشن میں ساتھی رہا، دشمنوں نے ہمارے رستے میں رکاوٹیں ڈالیں، دھماکے، ٹارگٹ کلنگ ہر چیز برداشت کی۔ سب سے بڑا سانحہ تب تھا جب میر سراج رئیسانی کو شہید کیا گیا۔ پر ہم نے صبر کیا اور اپنے دشمنوں سے بدلہ لے کر سکون کا سانس لیا
بلوچستان کے کچھ بے روزگار سردار دوبئی میں جمع ہیں میں اُن
سرداروں کو کہنا چاہتا ہوں ویسے بھی بلوچ قوم آپ لوگوں سے
بیزار ہے آج جو بلوچستان کی تباہی ہے وہ آپ سرداروں کی وجہ سے ہے آپ لوگ ہی بلوچ قوم پر 74سالوں سے حکمران تھے
آپ لوگوں نے بلوچ قوم اور بلوچستان کے لیے کھیا کیا۔
آج موسیٰ خیل کے مقام پر جس طرح انڈین ڈیتھ اسکارڈ
کے لو گوں نے معصوم شہریوں کو شہید کیا وہ قابل نفرت اور قابل مذمت ہے۔ اور میں حامد میر صاحب کو بھی کہنا چاہتا ہوں
کہ خدا کے لیے معصوم شہریوں اور انڈین ڈیتھ اسکارڈ کی لوگوں
کی حمایت کر نا آپ کو اور آپ کے صحافت کو زیب نہیں دیتا
بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے ہم نے سینکڑوں قربانیاں دیں یہاں تک کہ ہم نے شہید میر حقمل رئیسانی اور انکے والد سراج رئیسانی کو بھی کھو دیا۔ ہم اپنے ساتھیوں کا خون رائگاں نہیں جانے دیں گے اور بلوچستان کو ایک بار پھر بی ایل اے سے پاک کرکے امن کا گہوراہ بنائیں گے انشاللہ
Byc دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کے پے رول پر ہے
جس کو بلوچستان کے غیور عوام مسترد کرتی ہے۔ ریاست پاکستان کی دفع کے لیے شہید وطن نوابزادہ میر سرآج کے سپاہی ہمشہ پہلی صف میں ملک دشمن عناصر کے ہر پلیٹ فارم پر مقابلہ کریں گے۔ پاکستان زندہ باد۔
آج بھی ہمارے لوکل فنکار اپنے شہیدوں کے لیے گانا گاتے ہیں اور آج جس طرح لوکل فنکار شہید نوابزادہ میر سرآج کے لیے جب گانا گاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہمارے آنکھوں میں آنسووں آتا ہے۔ لیکن میں اُن غداروں کو کہتا ہم اپنے ہر ایک شہید کا بدل لیں گے پاکستان اور پاک فوج زندہ باد بولیں گے۔
کل تک جو لوگ پارلیمنٹ میں بیٹھ کےخواتین کےتقدس کی بات کرتےرہےآج وہی لوگ بلوچستان کی سڑکوں پر خواتین کی عزتوں کی پامالی کا سبب بن رہےہیں۔جس طرح فلسطین اور کشمیر میں خواتین ظلم و بربریت سےتنگ آچکی ہی اُسی طرح بلوچستان کی مائیں بہنیں BNP کی زیادتیوں کے باعث اجیرن زندگی گزرار رہی ہیں
آج کا دن کوئٹہ کی تاریخ کا بھیانک دن ہے جب بھارتی فنڈڈ دہشتگردوں نے وکلاء برادری پر حملہ کرکے ظلم کی تاریخ رقم کی، اس سانحے میں میرا بہت ہی پیارا بھائیوں جیسا دوست ملک داؤد کاسی بھی شہید ہوا جس کی کمی کا احساس مجھے آج بھی ہے۔ انشاللہ شہداء کا خون رائگاں نہیں جائے گا۔
اگر بات ہے مظلوم کی تو بلوچ یکجہتی کمیٹی والے دہشت گردی
میں شہید ہونے والے مزدوروں کے قتل کی کیوں مذمت نہیں
کرتے ہیں اور انسانی حقوں والے بھی ن مزدوروں کی قتل پر
کیوں خاموش ہیں کیا اب مجھے اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ یہ
بھی انڈین ڈیتھ اسکارڈ کی بھی ٹیم ہیں۔
شہید سراج خان رئیسانی کےبعد بلوچستان لاوارث نہیں رہا، مجھےمیر شفیق الرحمان مینگل پر فخر ہے جو بلوچستان کے علاقے وڈھ میں بھارتی ڈیتھ سکاڈ سےآج خونی جنگ لڑ رہے ہیں۔ میں پورےپاکستان اور خاص طور پر شہداء کے ورثاء سے درخواست کرتا ہوں کہ میر شفیق الرحمان اور اُنکے ساتھیوں کیلئےدعا کریں
کئی دنوں سے عادل راجہ قوم کو گمراہ کرنے میں لگا ہوا ہے، جس کو وہ ڈرٹی ہیری بولتا ہے بلوچ قوم اُسےمحسن سمجھتی ہے ۔ عادل راجہ کی ترکی میں MI6 سے میٹنگ اور انگلینڈ میں RAW سےمیٹنگ کے سب ثبوت موجود ہیں۔ اگر عادل راجہ خود کو دلیر سمجھتا ہے تو ایک بار بلوچستان آئے،پھر بہادری دیکھتے ہیں
بلوچستان کو 7 کھرب 25 ارب روپے کا بجٹ دیا گیا پر بلوچستان کی حالت روز بروز بدتر ہوتی جا رہی ہے، اگر اس بجٹ کا آدھے سے بھی کم صوبے پر لگتا تو صوبہ ترقی یافتہ ہو سکتا تھا۔ کیا بلوچستان کی عوام کیساتھ ہونے والے ظلم کا حساب لیا جائے گا یا کرپشن کا بازار اسی طرح گرم رہے گا؟
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔ شہید سرآج کا نظریہ آج بھی قائم دائم ہے۔ آج کے دن دہشت گردی ہار گیا اور شہید سرآج کا نظریہ جیت گیا۔ شہید سرآج کا نظریہ تھا۔ پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد۔
#YoumEShuhadaBalochistan
میں اپنے فورسز کو سلام پیش کرتا ہوں وہ جس بہادری سے
مچھ میں دشمن کا مقابلہ کر رہے ہیں انشا اللہ تعالی جیت ہمارے فورسز کی ہوگی۔ انڈیا کے ٹکڑوں پر پلنے والی دہشت
گردوں کو شکست ہوگی۔
مسنگ پرسنز کےنام پر دہشتگردوں کی پُشت پناہی ایک بارپھر بےنقاب ہوگئی۔عبدالودود ستاکزئی جس نے مچھ میں خود کو دھماکےسےاُڑا دیا، اُس کی بہن گُل زادی بلوچ اسلام آباد میں مسنگ پرسنز کےنام پر دھرنا دے کرریاست کیخلاف زہر اگلتے ہوئے ریاست پر الزام لگاتی رہی کہ ریاست نےاُسکے بھائی کواٹھایا
اللہ کے واسطے اُٹھو دہشت گردوں کے خلاف دہشتگردوں
نے میرے بلوچستان کو لہو لہان کردیا۔ آج پھر پسنی میں
میرے فوج کے جوانوں کو شہید کردیا۔ اور جو بے غیرت فوج کے خلاف بات کرتا ہے۔ وہ دیکھ لیں یہ وہی فوج ہے
جو اپنے بچوں کو یتیم کر رہا ہے۔ ہمارے بچو ں کے لیے۔
آج شہید سراج رئیسانی کے بڑے بیٹے میر حقمل خان رئیسانی شہید کی برسی کا دن ہے، میر حقمل میرے ہاتھوں میں شہید ہوئے میں یہ دن کبھی نہیں بھول سکتا۔ بلوچستان کے امن کیلئے ہم ہمیشہ کوشش کرتے رہیں گے اور انڈیا اور اسرائیل کے ایجنٹوں کا بلوچستان سےصفایا کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انشاللہ
حامد میر صاحب آپ ایک پرانی ویڈیو کو وڈھ میں ہونے والے واقعات سے جوڑ کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
کیا آپ بھارتی ڈیتھ سکاڈ کی جانب سے اُنکے نمائندہ بن کر ٹوئیٹ کررہے ہیں ؟
وڈھ میں معاملات ہمارے کنٹرول میں ہیں، بھارتی ڈیٹھ سکاڈ کو اُنکی اوقات یاد دلانا ہمیں اچھے سے آتا ہے۔
ژوب کینٹ میں دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، بلوچستان کا ہر فرد دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کیساتھ کھڑا ہے۔ ہم شہید سراج رئیسانی کےمشن کے ساتھی ہیں، جب تک ہم زندہ ہیں دہشتگردوں کو سکون سے نہیں بیٹھنے دیں گے،بلوچستان کی سرزمین پر بہنے والے ہرخون کے قطرے کا بدلہ لیں گے
اے اللہ میرے وطن پاکستان کو سلامت رکھ اور دشمنوں
کو نیست نابود کر اور ریاست کو چاہیے کہ وہ اب دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کردے اور انڈیا کے ٹکڑوں پر پلنے والوں کو اُنکے انجام کو پہنچا دے۔ پاکستان انشاللہ قائم اور دائم رہے گا۔
آج یومِ شہدائے پولیس کے موقع پر میں پولیس کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، پولیس کے نوجوان ہمارے ہیروز ہیں جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ہمارے ملک کے دفاع کو مضبوط بنایا۔ پاکستان زندہ باد
I extremely condemn the act of defaming the Pakistan’s military forces and law enforcing agencies, they are doing their best to protect us and keep us safe all the time in this 5th generation of warfare.
یہ دیکھ لیں بلوچوں کے میٹنگ میں انڈیا اور بی آر اے
کے پر چم کے ساتھ انڈیا کا پرچم اور مودی کا تصویر لگا ہوا ہے اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے اور وہی ہمارے لوگوں کو یہا ں شہید کر وا رہا ہے ُ
دش من دیکھ لو آپ نے جتنے بھی دہشت گرد تنظیم
بلو چستا ن میں بنائے اور غیور بلوچ عوام پہ دھماکے
بھی کیے۔ لیکن پھر بھی بلوچ عوام کے دل سے پاکستان
اور پاک فوج کی محبت کو ختم نہ کر سکے۔ اسی لیے ہم
یہ کہتے ہیں کہ یہ جو سونی دھرتی ہے اس کے پیچھے وردی ہے۔
28 جولائی کو ہم دیکھیں گے کہ آیا مارنگ بلوچ اُن لوگوں کے لیے بھی بات کریں گے جنکو انڈین ڈیتھ اسکا رڈ کے لوگوں نے
اٹھایا ہے یا ان کو شہید کیاہے۔ یا صرف راہ کے فنڈڈ لوگوں کے
لیے بات کریں گے۔
آج آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خطاب نے بہت سی حقیقتوں سے پردہ فاش کردیا ہے۔ آج کے خطاب سے واضع ہوتا ہے کہ پاک فوج کسی صورت ملکی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دے گی، چاہے اندرونی دشمن ہو یا بیرونی تمام کی سرکوبی کی جائے گی۔ ہم بلوچ پاک فوج کے شانہ بشانہ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ انشاللہ
مِسنگ پرسن کا ڈھول رچانے والا اب خود تو اسلام آباد
دھرنے میں اپنے گورنر کا استعفا نہیں لے سکا اور ہمیں خدشہ
ہے کہ اپنے گورنر کو مِسنگ پرسن کی لسٹ میں نہ ڈال دے۔
اور ُاس کی بڑی کامیابی یہ ہوئی کہ اُس نے حامد میر کو
بی این پی کا ورکر بنا دیا ہے۔
اختر صاحب لانگ مارچ کا ڈرامہ بند کرو۔ پا نچ سال
گورنمنٹ کے مزہ لے کر گورنر شپ لے کر اور صوبے اور
مر کز کے گورنمنٹ کا مزہ لے کر اب ریاست کے خلا ف
بات کرنا آپ کا دوغلا پن ہے۔ اقتدار میں آپ کو سب کچھ
بول جات ہے۔اور اقتدار کے بعد آپ کو سب کچھ یاد آتا ہے۔
Have a sense of pride in your motherland. Just as your mother has given birth to you, so too the land has given birth to you. Always remember the Shuhada and their sacrifices.
#IamSirajRaisani
ندیم افضل چن صاحب آپ کو شاید معلوم نہ ہو کہ میر شفیق الرحمان کون ہیں اور ان کی بلوچستان اور پاکستان کی بہتری کے لیے کیا قربانیاں ہیں۔ وہ پاکستان اور ترقی پسند بلوچستان کے لیے قربانی دینے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ چونکہ آپ پنجاب سے ہیں آپ کو پنجاب پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔
آج جس طر ح پاک فوج نے میا نوالی میں دہشت گردوں
کو جہنم و اصل کر دیا اور دشمن کو بتا دیا کہ تمھارے کتوں کی
کوئی اوقات نہیں ہے۔ اور میں اپنے پاکستانی قو م سے
درخوات کرتا ہوں کہ پاک فوج کی قدر کریں۔ اور عادل راجا
جیسے دشمن کے کرائے کی کتوں کی باتوں پر دیان نہ دیں۔
انشاآللہ بلو چستا ن کے ہر کو نے سے دش من کا صفا یا کریں
گے اور اپنے ہر ایک شہد کا بدلہ لیں گے۔ اور بلو چستا ن
کے ہر کونے سے پا ک فوج زندہ باد اور پاکستان زندہ باد
کے نارے لگیں گے
یہ بچہ آج مچھ شہر میں دھماکے میں زخمی ہوا ہے اور اس کا ساتھی شہید ہواہے۔ اب میں اُن دہشتگردوں کے سہولت کاروں سے پوچھنا چاہتا ہوں ان بچوں کا کیا قصور تھا مِسنگ پرسن کی بات کرنے والوں زرا غیرت کرکے ان بچوں کے لیے بھی آواز اُتھاو۔ اور حامد میر صاحب آپ ان بچوں کے لیے بھی آواز اُٹھاو
غیرت کریں مسنگ پرسن کے ساتھ ٹارگٹ کلنگ کی بھی
مزمت کریں بلوچ تو غیرت مند قوم ہے پھر بہ حیثیت قوم
ہمیں تربت کے اُن مزدوروں کی بھی بات کرنا چاہیے جن کو
انڈیا کے ڈیت اسکارڈ کے لوگوں نے تربت میں شہید کیا کیوں
وہاں پہ سب خاموش ہیں۔
ڈیرہ بگٹی میں 6 کھلاڑیوں کا اغواء افسوسناک ہے۔ BLA کے دو تین سو کتوں کے آگے پوری ریاست لیٹ گئی۔ ابھی تک کیوں اُن کو بازیاب نہیں کروایا گیا۔ ریاست کی بےحسی دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ کہاں ہیں نیشنلسٹ پارٹیاں، کہاں ہے میڈیا۔۔ کیا بلوچ کا خون اتنا سستا ہے کہ کوئی آواز نہیں اٹھا رہا ؟
سی ٹی دی کی اتنی بڑی کاروائی کہ داعش کا بہت بڑا سرغنہ مارا گیا اور میں CTD کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ پر ہمارے ہوم منسٹر ستو پی کر سو رہے ہیں کہ قوم کو اس خوشی کی خبر سے آگاہ تک نہیں کررہے۔ کیا دہشتگرد تنظیم کا ڈر قوم کی خوشی سے زیادہ عزیز ہے۔
جبکہ حقیقت میں اُسکا بھائی دہشتگرد تنظیموں کیلئے کام کررہا تھا اور خود گھر سے بھاگا ہوا تھا۔ ہم کہتے ہیں کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ حل ہو پر اس معاملے پر سخت سکروٹنی ہونی چاہئیے اور جعلی مسنگ پرسنز کو بےنقاب کرکے دنیا کو اُن کی حقیقت بتائی جانی چاہئیے۔ تاکہ اُنکا یہ دھندا بند ہو۔
اختر مینگل کو بلوچ عوام نے مسترد کیا۔ کل کا لانگ مارچ
اس کا وضع ثبوت ہے۔ اور اب ثنا ہے کہ کل اُس نے لانگ مارچ میں اعلا ن کیا ہے کہ میں اسلام آباد جا رہا ہوں۔
اختر صا حب میدان وڈھ میں آپ نے سجایا ہے۔ اور اب ہارنے کے بعد آپ اسلام آباد رونے کے لیے جا رہے ہو۔
میجر ثاقب شہید کے خون کے ہر ایک قطرے کا حساب
دشمن سے لیں گے۔ جو لوگ ہمارے پاک فوج کے خلاف
بات کرتے ہیں اُن کو بتاتا ہوں کہ دیکھ لو پاک فوج کی
قر بانیوں۔
امن ہو یا جنگ ہو۔ پاک فوج کے سنگ ہو
ہمیں تو سرخ پسند ہے۔ وہ خون ہو یا رنگ ہو۔
پاک آرمی زندہ باد۔ پاکستان پائندہ باد۔
مستونگ اور ہنگو میں آج ہونے والے دھماکوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔داعش جو بھارت کی کٹھ پتلی ہے اُس کی جانب سے بلوچستان میں دہشتگردی کی جا رہی ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کو دہشتگرد ملک بھارت بھیجنا کہاں کا انصاف ہے۔سکیورٹی ادارے فوری طور پر دھماکوں میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں
آج پھر باجوڑ میں دشمن نے ہمارے سر زمین کو لہو لہان
کردیا۔ ابھی ۂمیں صرف مذ مت نہیں کر نا ہے بلکہ عملی کام
کرنا ہے۔ اور دشمن کو یک زبان ہو کر جواب دینا ہے۔
اور غداروں سے اپنے وطن کو پاک کر نا ہے۔ اور اپنے پاک
فوج کا ساتھ دینا ہے۔اور اپنے ہر ایک شہید کا بدلہ لینا ہے
تربت میں ہونے خودکش دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن کی بزدلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دشمن اب خواتین کا سہارا لینے لگ گیا ہے۔ اگر لڑائی کرنی ہے تو مقابلے میں آؤ، خواتین کا استعمال گیدڑ کرتے ہیں۔ بلوچستان کی عوام ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
@Drwaqarbuzdar1
بہن چود اگر جمال بلوچ نہیں ہے تو تم جیسے دو نمبر بزدار بلوچ ہیں
کیونکہ آپ کے بلو چیت پر شق ہے جاو بیوی کو بلوچوں سے چودواہ
لو آپ کے گھر میں اوریجنل بلوچ آجائے۔
@soldierspeaks
سب سے بڑے بے غیرت عادل آپ ہو۔ آپ کو شرم آنا چاہیے
کہ آپ دشمن پہ بیک گئے ہو۔ اب آپ کو پاکستانی قوم نے سمجھ لیا
ہے کہ آپکی اوقات دشمن کی ایک ہوتے کی طرح ہے۔ لعنت ہو
آپ پر بے غیرت۔
@soldierspeaks
آپ سب کو شرم آنا چاہیے کہ آپ اپنے فوج کے بارے میں بکواس
کر تےہو۔ عادل راجہ دشمن کاایک کو تا ہے جو ہر وقت بکواس کرتا ہے
عادل کوتا وہاں سے کیوں بھو نکتے ہو۔ ادھر آو آپ کو پتہ چلے گا غدار
@soldierspeaks
عادل بے غیرت آپ کو شرم
آنا چاہیے آپ دشمن سے پیسے لے کر ہمارے فوج اور
ہمارے ہیروز کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہو۔ سپاہ سالار
جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی یس آئی جنرل ندیم انجم
اور ہمارے ہیرو جنرل فیصل نصیر کل بھی ہمارے ہیرو تھے
اور آج بھی ہیں۔