جب طالب علم کو بغیر سمجھے بات کو ماننے پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ مجبوری اسکی عادت بن جاتی ہے اور وہ زندگی میں ہر چیز بغیر سمجھے قبول کرتا ہے جو ذہنی غلامی اور ذلت کا باعث بنتاہے
جو اُستاد اپنے شاگردوں کو مذہبی حقائق سمجھانہیں سکتا
اسے یہ حق نہیں پہنچتا کہ اُن کو مذہب کی تعلیم دے