چیف جسٹس عامر فاروق کی جاتے جاتے اسلام آباد ہائیکورٹ میں آخری نمک حلالی اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے ججز کی سنیارٹی تبدیل کرنے کیخلاف پانچ ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد،لاہور ہائیکورٹ سے ٹرانسفر ہونے والے جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینئر پیونی جج برقرار
جسٹس منصور علی شاہ اور چیف جسٹس یحیی آفریدی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔۔ جہاں پر چیف جسٹس نے زور دیکر کہا مجھے سپریم کورٹ میں آٹھ ججز چاہیے ہی چاہیے ۔۔۔!
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں بیرسٹر گوہر کے پہنچنے سے پہلے ہی جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر بائیکاٹ کر کے چلے گئے تھے ۔۔ جب بیرسٹر گوہر اجلاس میں داخل ہوئے تھوڑے وقت کیلئے بیرسٹر گوہر اور علی ظفر میں چند لمحے کیلئے مشاورت کی اور پھر یہ بھی اجلاس چھوڑ کر باہر اگئے
ہماری درخواست پرعمل نہ ہونے پر ہم نے اجلاس میں حصہ نہیں لیا،ہمارا ایک موقف یہ بھی تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینیارٹی کا معاملہ حل نہیں ہوتا اجلاس ملتوی کیا جائے،بیرسٹر علی ظفر
آج سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس میں 8 ججز کی تعیناتی ہونی تھی،ہمارا موقف تھا 26 ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ نہیں ہوتا تو اجلاس ملتوی کیا جائے،جوڈیشل کمیشن کے ممبران جسٹس منصور اور جسٹس منیب کی جانب سے خط لکھا گیا تھا کہ اجلاس ملتوی کیا جائے ،بیرسٹر گوہر
ریاست آزاد نے وکلا احتجاج ملتوی کر دیا،اگلی دفعہ اچھی پلان کیساتھ آنے کا عندیہ ۔جونئیر وکلا کی بڑی تعداد سڑکوں پر مزاحمت کرتی رہی۔ریڈ زون آنے کی کوشش کرتی رہی ۔۔ حامد خان ۔۔ عابد زبیری ۔۔ شعیب شاہین اور اعزاز احسن صرف سپریم کورٹ تک محدود رہے ۔۔سوشل میڈیا اور پریس کانفرنس کی ۔۔ !
چیف جسٹس یحیی آفریدی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن اجلاس شروع اجلاس میں سپریم کورٹ 8 ججز کی تعیناتی پر غور ہوگا،،جوڈیشل کمیشن میں ججز کے تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس سمیت سینئر ججز ناموں پر غور ہوگا