ImranKhanPTI Profile Banner
Imran Khan Profile
Imran Khan

@ImranKhanPTI

Followers
21M
Following
0
Statuses
10K

Chairman Pakistan Tehreek-e-Insaf & former Prime Minister of Islamic Republic of Pakistan

Pakistan
Joined March 2010
Don't wanna be here? Send us removal request.
@ImranKhanPTI
Imran Khan
21 hours
Extreme violence was unleashed on our unarmed pro-democracy supporters on May 9th (2023) and November 26th (2024). Peaceful civilians were directly shot at. Over the past three years, state security agencies have raided the homes of hundreds of thousands of our supporters, arrested over 20,000 of them, abducted and tortured many, and detained thousands on baseless charges for months. Under pressure from state agencies, more than 2,000 bail petitions for our supporters and party leaders remain indefinitely delayed in high courts. The treatment meted out to our women over the past three years is shameful and disgraceful. Never in Pakistan’s history have the families of politicians been targeted in this manner. This highlights the moral decline of our society. Elderly women and young girls have been imprisoned. My wife (Bushra Bibi), Dr. Yasmin Rashid — a 75-year-old cancer patient — my sisters, both over 65 years old, and hundreds of other women have been unjustly detained, violating their dignity. During the time of the Holy Prophet (PBUH), women, the elderly, and children were not harassed. Islam prohibits mistreatment of even the enemy’s women and children during war, yet, our own mothers, sisters, and daughters are not spared here. This is against our traditions and has fueled growing resentment against the military, which, if not addressed promptly, could lead to irreversible damage to both the army and the country. The draconian amendments to the PECA law have been used to curb social media and internet freedoms. As a result, Pakistan’s GSP Plus status is now at risk. Disruptions to the internet have caused billions of dollars in losses to our IT industry and destroyed career opportunities for the youth. By dishonoring the people’s mandate to satisfy the whims of a few individuals, a political crisis has been engineered, plunging the economy into chaos. Investors and skilled professionals are fleeing the country with their capital. Economic instability is at its peak. Growth has stagnated, and investment in Pakistan has dwindled to negligible levels. Poverty and unemployment are soaring. Our soldiers are sacrificing their lives for Pakistan. Success in the war against terrorism requires the unwavering support of the people for the military. However, due to the establishment’s policies and these unlawful actions, military’s reputation is steadily deteriorating. These are violations of the military’s oath. No country’s army treats its own citizens in this manner — such behavior is typical of occupying forces that consider themselves above all laws and constitutions. For national stability and security, it is imperative to bridge the growing divide between the armed forces and the people. There is only one way to achieve this: the military must return to its constitutional boundaries, disengage from politics, and focus on its designated duties. The military must take this step itself; otherwise, this widening gulf will become a national security fault line.” 2/2
89
3K
4K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
1 day
🔴 LIVE | Pakistan Tehreek-e-Insaf's Swabi Jalsa | 8 Feb Black Day
330
9K
18K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
2 days
9 مئی اور 26 نومبر کو ہمارے نہتے جمہوریت پسند کارکنان پ�� ظلم و تشدد کی انتہا کر دی گئی۔ پر امن شہریوں پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں۔ سیاسی انتقام کی آڑ میں تین سال میں لاکھوں شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، ہمارے 20 ہزار سے زائد ورکرز اور سپورٹرز کو گرفتار کیا گیا اور سینکڑوں کو اغواء کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہزاروں بےگناہ لوگوں کو کئی کئی ماہ جھوٹے کیسز میں جیلوں میں رکھا گیا- ایجینسیز کے دباؤ پر ہمارے دو ہزار سے زائد ورکرز، سپورٹرز اور پارٹی لیڈرز کی ضمانت کی درخواستیں اب تک ہائی کورٹ کے ججز التواء میں رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں- جیسا سلوک پچھلے تین سال میں ہماری خواتین کے ساتھ کیا گیا ہے وہ انتہائی شرمناک اور افسوسناک ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی سیاستدانوں کی گھریلو خواتین کو اس طرح نشانہ نہیں بنایا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری اخلاقیات کس قدر پستی پر ہیں۔ بزرگ خواتین اور جوان بچیوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا۔ میری اہلیہ، ڈاکٹر یاسمین راشد جو 75 سالہ کینسر کی مریضہ ہیں، میری دونوں بہنیں جن کی عمر 65 سال سے زائد ہے سمیت سینکڑوں خواتین کو بے جا پابند سلاسل رکھا گیا ہے اور ان کی حیا کا تقدس پامال کیا گیا۔ نبی پاک ﷺ کے دور میں عورتوں، بزرگوں اور بچوں کو تنگ نہیں کیا جاتا تھا ہمارے دین کا حکم تو یہ ہے کہ جنگی حالات میں دشمن کی عورتوں اور بچوں سے بھی بدسلوکی نہ کی جائے اور یہاں اپنی ہم وطن ماؤں، بہنوں ، بیٹیوں کا لحاظ نہیں رکھا گیا۔ یہ سب ہماری روایات کے منافی ہے اور اس کی وجہ سے عوام میں فوج کے خلاف نفرت بہت بڑھ گئی ہے جس کا سدباب بروقت ہو جائے تو یہ فوج اور ملک دونوں کے حق میں بہتر ہے ورنہ اس سب سے ناقابل تلافی خسارہ اٹھانا پڑ سکتا ہے- پیکا جیسے کالے قانون کے ذریعے سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے۔ اس سب کی وجہ سے پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس بھی خطرے میں ہے۔ انٹرنیٹ میں خلل کی وجہ سے ہماری آئی ٹی انڈسٹری کو��ربوں ڈالرز کا نقصان ہو چکا ہے اور نوجوانوں کا کیرئیر تباہ ہو رہا ہے- چند افراد کی خواہشات پر عوامی مینڈیٹ کی توہین کر کے ایسے سیاسی عدم استحکام کی بنیاد رکھی گئی جس کی بدولت معیشت کا برا حال ہے اور سرمایہ کار اور ہنرمند افراد مجبور ہو گئے ہیں کہ پاکستان چھوڑ کر اپنے سرمائے سمیت تیزی سے بیرون ملک منتقل ہو جائیں۔ معاشی عدم استحکام اپنی انتہا پر ہے۔ گروتھ ریٹ صفر ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔ ملک میں غربت اور بےروزگاری عروج پر ہے- ہمارے فوجی پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو لیکن افسوسناک امر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں اور ان غیر قانونی اقدامات کی بدولت عوام میں فوج کی بدنامی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہ سب فوج کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔ کسی بھی ملک کی فوج اپنے شہریوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتی بلکہ ایسا سلوک تو قابض فوجیں کرتی ہیں جو خود کو ہر آئین اور قانون سے بالاتر سمجھتی ہیں۔ ملکی استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان کی خلیج کم ہو، اور اس بڑھتی خلیج کو کم کرنے کی صرف ایک ہی صورت ہے، اور وہ ہے فوج کا اپنی آئینی حدود میں واپس جانا، سیاست سے خود کو علیحدہ کرنا اور اپنی متعین کردہ ذمہ داریاں پوری کرنا، اور یہ کام فوج کو خود کرنا ہو گا ورنہ یہی بڑھتی خلیج قومی سلامتی کی اصطلاح میں فالٹ لائنز بن جائیں گی۔” 2/2
361
9K
13K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
3 days
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور میڈیا سے گفتگو: “پاکستان اس وقت ٹاوٹس کے قبضے میں ہے۔ ایک ایسا ٹاوٹ سکندر سلطان راجہ بھی تھا جو 2024 الیکشن چوری کا سرغنہ ہے اور اس پر آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی ہونی چاہیے تاکہ دوبارہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔ محسن نقوی کے پاس ایسی کون سی گیڈر سنگھی ہے جو اس پر عہدوں کی بارش کی گئی ہے۔ اشاروں پر ناچنے والا ایک عقل سے عاری شخص کرکٹ سے لے کر خارجہ اور داخلہ امور سمیت سیکورٹی معاملات کا ماہر کیسے ہو سکتا ہے؟ پاکستانی قوم اپنے مینڈیٹ پر ڈالے گئے تاریخی ڈاکے کے خلاف 8 فروری کو پورے ملک میں نکلے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے- صرف 17 نشستیں جیتنے والی پارٹی کو اقتدار دے کر “اردلی حکومت” ملک پر مسلط کر دی گئی جو پاکستان کے ہر ادارے کو تباہ کر رہی ہے- میں عدلیہ کی آزادی کے لیے دی گئی 10 فروری کی پاکستان بھر کی بار ایسوسی ایشنز اور وکلاء کی کال کی بھی حمایت کرتا ہوں۔ ملک میں قانون کی حکمرانی کے بغیر کسی قسم کا استحکام ممکن نہیں ہے اور قانون کی حکمرانی آزاد عدلیہ کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتی۔ جس طرح چھبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی غرض سے ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں اس کے خلاف پاکستانی عوام میں شدید نفرت پائی جا رہی ہے۔ جو حالات ہیں اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ موجودہ نظام جمہوریت کے خلاف باقاعدہ برسر پیکار ہے، اور روز ایک ایسا نیا اقدام اٹھایا جاتا ہے جو جمہوریت کی روح کے عین منافی ہو۔ روایتی میڈیا تو پہلے ہی بوٹوں کے نیچے ہے۔ اب پیکا کا کالا قانون منظور کر کے عوام کے حق رائے دہی کا واحد ذریعہ یعنی سوشل میڈیا پر بھی مارشل لاء لگا دیا گیا ہے۔ یہ زبان بندی کی قبیح ترین کوشش ہے اور پاکستان کو بین الاقوامی پابندیوں سے قریب تر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پیکا کا قانون اگر لاگو کرنا ہی ہے تو سب سے پہلے شہباز شریف پر لاگو کیا جائے جنہوں نے ملکی تاریخ کے سب سے دھاندلی زدہ انتخابات کو فری اینڈ فئیر قرار دیا ہے۔ انہوں نے 26 نومبر کے قتل عام کو بھی جھٹلایا اور یہ کہا کہ کوئی گولی نہیں چلی نہ ہی کوئی شہادت ہوئی لہذا پیکا قانون کے تحت سب سے پہلی سزا شہباز شریف کو ملنی چاہیئے۔ بددیانت لوگ کبھی نیوٹرل امپائرز نہیں چاہتے۔ رجیم کیونکہ خود 26 نومبر اور ��و مئی کے واقعات میں ملوث ہے اس لیے ان سے شفاف جوڈیشل کمیشن کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔ ہم جوڈیشل کمیشن کا قیام صرف اس لیے چاہتے ہیں کیونکہ ہم انصاف کے متلاشی ہیں۔ جو مجرم ہیں وہ نہیں چاہتے کہ حقیقت سامنے آئے۔ اٹھارویں ترمیم کے تحت کسی بھی صوبے کے آئی جی اور چیف سیکرٹری کی تقرری صوبائی حکومت کی صوابدید ہے۔ ایک مرتبہ ��ھر آئین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے صوبائی حکومت کے دئیے گئے تین ناموں کو اپنے “پاکٹ لاز” کے ذریعے ردی کی ٹوکری میں پھینک کر خیبر پختونخوا میں وفاق کی مرضی کا آئی جی انسٹال کر دیا گیا۔ میں علی امین کو خصوصی ہدایت کر رہا ہوں کہ صوبے کی عوام کے حقوق کا تحفظ آپ کی ذمہ داری ہے۔ ملک کے باقی تینوں صوبوں میں پہلے ہی ہمارے کارکنان کے خلاف ظلم و بربریت کا بازار گرم ہے اگر خیبرپختونخوا میں بھی ہمارے کارکنان کو یہ سب برداشت کرنا پڑا تو اس کی ذمہ داری صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ پر ہو گی۔ ہمارے کسی ورکر کے خلاف کوئی زیادتی ہوئی تو فوری ایکشن لے کر آئی جی کو فارغ کرنا ہے۔”
760
15K
26K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
3 days
I offer my heartfelt condolences to the Ismaili community and to the family of HH Prince Karim Aga Khan following his passing. He was a great friend of Pakistan, and his contributions in the fields of health, education, architecture, welfare, and socio-economic development in Pakistan and around the world will be his lasting legacy. We stand with the Ismaili community of Pakistan in this time of mourning.
345
11K
22K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
4 days
🔴 LIVE | Pakistan Tehreek-e-Insaf’s Virtual Jalsa | A Vote to Remember | 5 Feb 2025 I
305
7K
15K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
4 days
سابق وزیرا��ظم عمران خان کا "یوم یکجہتی کشمیر" کے حوالے سے خصوصی پیغام یوم یکجہتئ کشمیر پر ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم من حیث القوم کشمیریوں کے حقوق کے حصول تک ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ 7 دہائیوں سے کشمیر پر تسلط اور جبر و فسطائیت کا راج ہے اس کے باوجود کشمیریوں کا جذبہء آزادی ماند نہیں پڑ سکا۔ اس میں عقل والوں کے لیے یہ پیغام پنہاں ہے کہ بندوق کے زور سے نظریات تبدیل کئے جا سکتے ہیں نہ ��ذبہ آزادی کو مٹایا جا سکتا ہے۔ اس سے میرے اس بیانیے کو بھی تقویت ملتی ہے کہ فوجیں تعینات کرنے سے کبھی بھی سول مسائل کا حل ممکن نہیں ہوتا۔ کشمیریوں کو اقوم متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ان کا حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جس کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ میں ایک مرتبہ پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ بطور وزیراعظم میں نے مسئلہ کشمیر اجا��ر کرنے کے لیے سفارتی سطح پر مسلسل کوششیں کیں۔ میرا شروع دن سے یہی موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت میں دوستانہ تعلقات کا قیام اقوم متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔ پاکستان میں جب بھی تحریک انصاف کی حکومت واپس آئی کشمیری عوام کی آزادی کے لیے جدوجہد کو اسی سرے سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ بحیثیت قوم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ تب تک کھڑے رہیں گے جب تک ان پر آزادی کا سورج طلوع نہیں ہوتا۔ انشاء اللہ وہ دن آ کر رہے گا جب میری کشمیری قوم کو آزاد فضا میں سانس لینا نصیب ہو گااور اس جنت نظیر وادی میں بندوقوں کی بجائے آزادی کے نغمے گونجیں گے، انشاء اللہ
575
13K
22K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
5 days
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا ٹیم اور وکلاء سے گفتگو “میں نے کل اپنے خط کے ذریعے پاکستان میں فوج اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کی وجوہات کی نشاندہ�� کی تھی۔ اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ آرمی چیف کے نام لکھے گئے میرے خط کے نکات کو ذہن میں رکھ کر اداروں کی پالیسیوں پر نظرثان�� کی جائے۔ ورنہ یہ روز بروز بڑھتی خلیج پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔ ایجنسیوں کا کام سیاست میں مداخلت نہیں ہے۔ ادارے اگر سیاسی انتقام کے بجائے اپنے فرائض کی ادائیگی پر توجہ دیں تو عوام میں ان کا وقار خود بخود بڑھے گا۔ کل بھی میں نے اپنے خط میں نادیدہ قوتوں کی جانب سے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا کر بشرٰی بیگم کی مجھ سے ملاقات رکوانے سے آگاہ کیا تھا۔ آج ایک مرتبہ پھر عدالت کے احکامات اور سپرنٹنڈنٹ کے بیان کے باوجود میری اہلیہ کی ملاقات مجھ سے نہیں ہونے دی گئی جس کے پیچھے انہی کا ہاتھ ہے جو قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور خود کو آ��ین سے بالاترسمجھتے ہیں۔ بشرٰی بیگم ایک گھریلو خاتون ہیں ان کو صرف اور صرف مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے ان کو پہلے بھی دس مہینے بے گناہ جیل میں رکھا گیا، ابھی بھی وہ قید تنہائی میں ہیں۔ ان کی مجھ سے ملاقات کی اجازت نہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سیاسی انتقام کی غرض سے خواتین کی حرمت پامال کرنا اس ملک کی تاریخ میں ایک نئی ریت ہے جس کا سہرا اس فسطائی رجیم اور اس کے آلہ کاروں کے سر ہے۔ خواتین کا تقدس پامال کرنا ہماری معاشرتی اور اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔ ہماری خواتین کے گھر توڑے گئے، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ان کو گریبانوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔ ایک ایسے معاشرے میں جہاں خواتین پہلے ہی سیاست میں حصہ لینے سے گھبراتی ہیں یہ سب کر کے ان کے حوصلے پست کرنا انتہائی بے شرمی کی بات ہے۔”
729
15K
26K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
5 days
As a former Prime Minister, it is my duty to highlight the issues that are tarnishing the army’s reputation. My stance has always been the same: Pakistan is my country, and its military is mine too. It is essential for the stability and security of Pakistan to bridge the growing gap between the army and the people. The only way to achieve this is for the military to return to its constitutional role, withdraw from politics, and fulfill its defined responsibilities. And the armed forces must take this step themselves; otherwise, this growing divide will turn into fault lines threatening national security.” 2/2
167
7K
10K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
6 days
سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چیف آف آرمی سٹاف کو کھلا خط۔۔ “فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے!! ہمارے فوجی پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو لیکن افسوسناک امر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں خلیج دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ اس کی کچھ بنیادی وجوہات ہیں جن کو مد نظر رکھتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تا کہ عوام اور فوج کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے اور فوج کی بدنامی کو کم کیا جا سکے۔ سب سے بڑی وجہ 2024 کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ کی سر عام چوری ہے جس نے عوام کے غصے کو ابھارا ہے۔ جس انداز میں ایجنسیاں پری پول دھاندلی اور نتائج کنٹرول کرنے کے لیے سیاسی انجینئرنگ میں ملوث رہیں اس نے قوم کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔ صرف 17 نشستیں جیتنے والی پارٹی کو اقتدار دے کر “اردلی حکومت” ملک پر مسلط کر دی گئی- دوسری وجہ چھبیسویں آئینی ترمیم ہے۔ جس طرح چھبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی غرض سے ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں اس کے خلاف پاکستانی عوام میں شدید نفرت پائی جا رہی ہے۔ میرے مقدمات "پاکٹ ججز" کے پاس لگانے کے لیے ناصر جاوید رانا نے فیصلے کو ملتوی کیا۔ عدالتوں میں جاری "کورٹ پیکنگ" کا مقصد یہی ہے کہ عمران خان کے خلاف مقدمات من پسند ججز کے پاس لگا کر اپنی م��ضی کے فیصلے لیے جا سکیں۔ اس سب کا مقصد میرے خلاف مقدمات میں من پسند فیصلے، انسانی حقوق کی پامالی اور انتخابی فراڈ کی پردہ پوشی ہے تا کہ عدلیہ میں کوئی شفاف فیصلے دینے والا نہ ہو۔ تیسری وجہ "پیکا" جیسا کالا قانون ہے۔ الیکٹرانک میڈیا پر پہلے ہی قبضہ کیا جا چکا ہے، اب پیکا کی صورت میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے۔ اس سب کی وجہ سے پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس بھی خطرے میں ہے۔ انٹرنیٹ میں خلل کی وجہ سے ہماری آئی ٹی انڈسٹری کو 1.72 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے اور نوجوانوں کا کیرئیر تباہ ہو رہا ہے۔ چوتھی اہم وجہ ملک کی سب سے بڑی اور مقبول جماعت پر ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ ہمارے لیڈران اور کارکنان کی چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ایک لاکھ سے زائد چھاپے مارے گئے، 20 ہزار سے زائد ورکرز اور سپورٹرز کی گرفتاریاں کی گئیں، انہیں اغوا کیا گیا، لوگو�� کے خاندانوں کو ہراساں کیا گیا اور تحریک انصاف کو کچلنے کی غرض سے مسلسل انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے جس نے عوامی جذبات کو مجروح کیا ہے۔ پانچویں بڑی وجہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی بدولت معیشت کا برا حال ہے جس نے عوام کو مجبور کر دیا ہے اور وہ پاکستان چھوڑ کر اپنے سرمائے سمیت تیزی سے بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں۔ معاشی عدم استحکام اپنی انتہا پر ہے۔ گروتھ ریٹ صفر ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری ��ہ ہونے کے برابر ہے۔ کسی بھی ملک میں قانون کی حکمرانی اور عدل کے بغیر سرمایہ کاری ممکن نہیں ہوتی۔ جہاں دہشتگردی کا خوف ہو وہاں کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔ سرمایہ کاری صرف تب آتی ہے جب ملک میں عوامی امنگوں کی ترجمان حکومت قائم ہو اس کے علاوہ سب کلیے بے کار ہیں۔ چھٹی بڑی وجہ تمام اداروں کا اپنے فرائض چھوڑ کر سیاسی انتقام کی غرض سے تحریک انصاف کو کچلنے کا کام کرنا ہے۔ میجر، کرنل سطح کے افراد کی جانب سے عدالتی احکامات کی دھجیاں بکھیرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ عدلیہ کے فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے پوری فوج پر نزلہ گر رہا ہے۔ پرسوں اے ٹی سی ��ے جج نے عدالت میں میری اہلیہ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا اس کے باوجود کے وہ آنا چاہتی تھیں کسی نادیدہ قوت نے اس کو سبوتاژ کیا۔ بحیثیت سابق وزیراعظم میرا کام اس قوم کی بہتری کے لیے ان مسائل کی نشاندہی ہے جس کی وجہ سے فوج مسلسل بدنامی کا شکار ہو رہی ہے۔ میری پالیسی پہلے دن سے ایک ہی ہے یعنی فوج بھی میری اور ملک بھی میرا۔ ملکی استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان کی خلیج کم ہو، اور اس بڑھتی خلیج کو کم کرنے کی صرف ایک ہی صورت ہے، اور وہ ہے فوج کا اپنی آئینی حدود میں واپس جانا، سیاست سے خود کو علیحدہ کرنا اور اپنی معین کردہ ذمہ داریاں پوری کرنا، اور یہ کام فوج کو خود کرنا ہو گا ورنہ یہی بڑھتی خلیج قومی سلامتی کی اصلاح میں فالٹ لائنز بن جائیں گی۔”
2K
19K
31K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
8 days
Former Prime Minister Imran Khan's Important Message to the Nation from Adiala Jail - February 1, 2025 "You were robbed of your mandate on February 8th (2024). Therefore, you must take to the streets and observe this date as a ‘Black Day.’ Farmers, laborers, lawyers, and citizens from all walks of life must come out on February 8th to protest the blatant theft of their rights because a nation in chains has no future. Struggle is essential to breaking the shackles of slavery. This nation’s mandate was stolen on February 8th, plunging the country into gloom and despair. Pakistanis came out in droves and voted for Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) overcoming all hurdles and challenges, but their votes were trampled upon, and democracy was attacked. Democracy has been shackled in this country and human rights have been brutally violated. Overseas Pakistanis must reduce their foreign currency remittances as protest until democracy is restored. Justice is essential to saving democracy. This is why we demand a judicial commission to investigate the events of May 9th (2023) and November 26th (2024), so the victims and their families can get justice. It takes moral courage to deliver justice. Where moral strength exists, justice prevails. A true leader possesses moral strength. Democracy is based upon the principles of ethics, yet the current government completely lacks them. They, in cohorts with their handlers, orchestrated the biggest robbery in history, depriving the people of their right to elect their representatives. To cover up their heist, an illegitimate and incomplete parliament is continuously legislating to suppress the truth and extend their illegitimate rule. The Constitution has been shredded to bits, freedom of speech has been severely curbed, and laws like the PECA Amendment have been enacted to silence dissent against their fascism. After subjugating electronic media, they are now restricting social media, causing the country billions in losses. The 26th Constitutional Amendment has clipped the judiciary’s wings, judges are being pressured, and human rights are being grossly violated. Peaceful political workers are being treated like beasts. The actual duty of intelligence agencies is to protect the borders and prevent terrorism. If they remain engaged in political engineering and dismantling PTI, then who will defend our borders? Terrorism is resurging in Balochistan, yet no political solution is being sought. Unless and until a government based on public trust is established, it is impossible to get stability across the country, including in Balochistan."
520
14K
22K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
8 days
سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جی�� سے قوم کے نام اہم پیغام “آٹھ فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا لہذا اس روز کو بطور یوم سیاہ منانے کے لیے آپ سب کو نکلنا ہو گا۔ کسانوں، مزدوروں، وکلاء اور ملک کے ہر مکتبہ فکر سے منسلک افراد کو 8 فروری کو نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کے خلاف احتجاج کرنا ہو گا کیونکہ غلام قوم کا کوئی مس��قبل نہیں ہوتا اور غلامی سے نجات کے لیے جدوجہد ضروری ہوتی ہے ۔ آٹھ فروری کو اس قوم کا مینڈیٹ چرا کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا۔ پاکستانی قوم نے تمام تر مشکلات کے باوجود جوق در جوق نکل کر تحریک انصاف کے حق میں ووٹ ڈالا مگر آپ کے ووٹ کو پیروں تلے روند کر جمہوریت پر شب خون مارا گیا۔ ملک میں جمہوریت کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ اوورسیز پاکستانی جمہوریت کی بحالی تک ترسیلات زر میں کمی لا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں- جمہوریت بچانے کے لیے انصاف ناگزیر ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا ہمارا مطالبہ اسی لیے ہے تاکہ ان واقعات کے متاثرہ افراد اور خاندانوں کو انصاف مل سکے۔ انصاف دینے کے لیے اخلاقی جرأَت کا ہونا اہم ہے۔ جہاں اخلاقی قوت موجود ہو گی وہاں انصاف بھی ہو گا۔ ایک حقیقی لیڈر میں اخلاقی قوت موجود ہوتی ہے۔ جمہوریت کی بنیاد ہی اخلاقیات پر ہے۔ موجودہ حکومت اخلاقیات سے بالکل عاری ہے کیونکہ انھوں نے اپنے ہینڈلرز کے ساتھ مل کر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ مار کر عوام کو ان کے نمائندگان چننے کے ��ق سے محروم کیا۔ اس ڈاکے کی پردہ پوشی کے لیے مسلسل جعلی اور نا مکمل پارلیمان کے ذریعے قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ حق اور سچ سامنے نہ آئے اور ان کے جھوٹے اقتدار کو طول ملتا رہے۔ ملک میں آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں، آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے، پیکا جیسے قوانین منظور کیے گئے ہیں تاکہ کوئی ان کی فسطائیت کے خلاف آواز نہ اٹھا سکے، الیکٹرانک میڈیا کے بعد سوشل میڈیا پر پابندی لگا کر ملک کو اربوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے پر کاٹ دئیے گئے ہیں، ججز پر دباؤ ڈالا گیا اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔ پر امن سیاسی کارکنان کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ خفیہ اداروں کا اصل کام سرحدوں کا تحفظ اور دہشتگردی سے بچاؤ ہے، اگر وہ پولیٹیکل انجنئیرنگ اور تحریک انصاف کو توڑنے میں ہی لگے رہیں گے تو سرحدوں کا تحفظ کون کرے گا؟ بلوچستان میں دہشتگردی پنپ رہی ہے اور وہاں کے مسئلے کا کوئی سیاسی حل نہیں نکال رہا۔ بلوچستان سمیت ملک بھر میں جب تک عوامی اعتماد پر مشتمل حکومت نہیں لائی جائے گی، استحکام ممکن نہیں ہے”
910
20K
31K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
9 days
“When all organs and agencies of the state that are mandated by the law to exercise power in order to safeguard life, liberty and democracy stand subjugated by brute force and are acting in aid of persecution and fraud. It is the duty of the Supreme Court of Pakistan to intervene.” Writes the Former Prime Minister Imran Khan in his letters to the Chief Justice of Pakistan, Justice Yahya Afridi, and the head of the constitutional bench, Justice Amin Ud Din Khan, urging the Supreme Court to exercise its constitutional authority to safeguard the fundamental rights of the people of Pakistan. In his letter Imran Khan shares pictorial as well as documentary evidence of some of the ongoing murders, injuries, abductions and torture carried out against members and supporters of the Pakistan Tehreek-e-Insaf. Below is the link to access copies of these letters sent by Imran Khan.
713
16K
25K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
11 days
Our society and economy are being destroyed because we have neglected the principles of Islam and democracy. If we truly seek ‘Haqeeqi Azadi’ (Genuine Sovereignty), we must adopt these principles and continue our struggle. Only a person who fears no one but God succeeds. A coward can never be victorious. One who never gives up is the one who ultimately prevails—so my nation must never accept defeat." 2/2
177
4K
6K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
11 days
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو: “مہذب دنیا میں defamation (ہتک عزت) کی سزا جرمانے کے طور پر دی جاتی ہے یہ ایک civil liability ہے لیکن پاکستان میں پیکا کا کالا قانون منظور کر کہ defamation کی سزا 5 سال کر دی گئی ہے۔ دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری محکموں کی توہین پر بھی سزا سنائی جا رہی ہے۔ برطانیہ سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک میں defamation کی سزا جرمانے کے طور پر دی جاتی ہے کیونکہ دنیا جمہوری اقدار اور اظہار آزادی رائے کو لے کر آگے کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن پاکستان میں ایسے غیر جمہوری قوانین منظور کر کے جمہوری اقدار کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کا قتل کیا جا رہا ہے۔ اس سب کا مقصد یہی ہے کہ آٹھ فروری کی مینڈیٹ چوری سے لے کر عوام کے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرنے تک، 9 مئی فالس فلیگ سے 26 نومبر قتل عام تک جو بھی ظلم و بربریت کی گئی اس پر کسی کو آواز اٹھانے کی جرات نہ ہو۔ اس کٹھ پتلی حکومت نے سوائے غیر قانونی ترامیم کے ذریعے عوامی بنیادی حقوق کی توہین کرنے کے کوئی دوسرا کارنامہ نہیں کیا۔ 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے پر کاٹے گئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینئیر ججز کی موجودگی کے باوجود باہر سے چیف جسٹس کی تقرری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو قاضی فائز عیسیٰ پارٹ 2 ثابت ہو گا۔ ہم اس طرح ججز کی تقرری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری بھی میرٹ کی بنیادوں پر ہونی چاہیے ورنہ سکندر سلطان راجہ جیسے گھناونے کردار جنم لیتے ہیں جو عوام کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کی خدمت کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں۔ سکندر سلطان راجہ آرٹیکل 6 کا مستحق ہے کیونکہ اس نے عوام کا مینڈیٹ دن دیہاڑے چوری کر کے فارم 47 کی حکومت کی سہولتکاری کی۔ آٹھ فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔ اس دن عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا۔ پہلے انتخابات کو ملتوی کر دیا گیا، نو مئی کا ڈرامہ رچایا گیا تاکہ تحریک انصاف کو کچلا جا سکے اسکے باوجود عوام نے جوق در جوق نکل کر تحریک انصاف کو ووٹ ڈالے مگر نتائج کو بے شرمی اور بے دردی سے بدل کر ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا گیا۔ اب 8 فروری کے ڈاکے کی پردہ پوشی کے لیے پ��کا اور 26ویں ترمیم جیسے قوانین منظور کیے جا رہے ہیں۔ ایک جھوٹ چھپانے کے لیے سو جھوٹوں کا سہارا لینا ہی پڑتا ہے حکومت مذاکرات کی صورت میں ڈھونگ رچا رہی تھی۔ اس سے ان کے اپنے چہرے عیاں ہوئے ہیں ۔ یہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ جوڈیشل کمیشن بنے اور نو مئی یا 26 نومبر کی تحقیات ہوں کیونکہ اس سے سچ سامنے آ جائے گا اور یہ اندر سے خوفزدہ ہیں کیونکہ سچ یہی ہے کہ یہ خود ان واقعات میں ملوث ہیں۔ بددیانت کبھی بھی نیوٹرل امپائر کے ساتھ نہیں کھیلتا ۔ ان کے اختیار میں ویسے بھی کچھ نہیں یہ جو بھی کرتے ہیں اسٹیبلشمنٹ کی منشاء سے ہی کرتے ہیں۔ قرآن میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا بار بار ذکر آیا ہے کہ اچھائی کا ساتھ دو اور برائی کے خلاف ڈٹ جاؤ۔ جمہوریت کی بنیاد اخلاقیات پر ہی ہے۔ اللہ پاک نے منافق کی نشانی بیان کی ہے کہ وہ برائی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ جو لوگ منافق ہوتے ہیں ان کے لیے دنیا اور آخرت میں رسوائی ہے۔ بے غیرتی اور ڈھٹائی کا کوئی توڑ نہیں ہے۔ لا الہ الا اللہ انسان میں غیرت بیدار کرتا ہے۔ بے غیرت انسان اللہ کے سوا دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے ایک قوم صرف غیرت پر کھڑی ہوتی ہے اور ترقی کرتی ہے۔ بے غیرت انسان یا قوم صرف بھیک مانگتی رہ جاتی ہے۔��وئی بھی قوم صرف انصاف اور قانون کی حکمرانی سے آگے بڑھ سکتی ہے۔ انصاف وہی لوگ دیتے ہیں جن میں اخلاقیات زندہ ہوں ۔ مدینہ کی ریاست انہی اصولوں پر کھڑی ہوئی تھی اور پھر مسلمانوں نے پوری دنیا میں حکومت کی۔ ہمیں بھی اگر اپنی سمت کا درست تعین کرنا ہے تو اخلاقی تربیت پر توجہ دینی ہو گی۔ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کرنا ہو گا اور انسانی جان کی قدر کرنی ہو گی ورنہ ہمارا مستقبل روشن نہیں ہو سکے گا۔ مدینہ کی ریاست میں ایک یہودی نے خلیفہ وقت حضرت علی رضی الله عنه کے خلاف مقدمہ جیت لیا تھا۔ انصاف کے یہ اصول اسلامی معاشرے کی حقیقی روایات ہیں جنہیں ہم فراموش کر چکے ہیں۔ اسلام اور جمہوریت کے اصولوں کو فراموش کرنے کی وجہ سے ہی ہماری معاشرت اور معیشت دونوں تباہ ہیں اگر ہم حقیقی ازادی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں انہی اصولوں کو اپنا کر اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہو گی۔جو انسان بے خوف ہو کر صرف اللہ سے ڈرتا ہے وہی کامیاب ہوتا ہے جو خوفزدہ رہتا ہے وہ کبھی کامیاب انسان نہیں بن سکتا۔ جو انسان کبھی ہار نہیں مانتا وہی مراد پاتا ہے لہذا میری قوم نے کبھی ہار نہیں ماننی۔”
827
17K
27K
@ImranKhanPTI
Imran Khan
11 days
Deeply saddened to hear of the passing of His Royal Highness Prince Muhammad bin Fahad Al Saud. My thoughts and prayers are with His Majesty The King and the entire Royal Family during this difficult time. Their legacy of service and dedication will always be remembered. During this time of grief, we stand in solidarity with Al Saud family and the people of Saudi Arabia.
395
12K
23K